ساغر صدیقی تم نے جو چاہا تھا دنیا بن گئی - ساغر صدیقی

تم نے جو چاہا تھا دنیا بن گئی
آگ تھی پھولوں کا گجرا بن گئی

رات کچھ یوں مائلِ نغمہ تھا دل
چاندنی سازِ تمنا بن گئی

میرے جامِ مے سے اُڑ کر اک چھنیٹ
صبح کے ماتھے کا قشقہ بن گئی

جب کسی صورت نہ عنواں مل سکا
آرزو بے نام صحرا بن گئی

زندگی کی بات ساغرؔ کیا کہیں
اک تمنا تھی تقاضا بن گئی​
ساغر صدیقی
 
آخری تدوین:
Top