تمام رات پڑاؤ میں جاگنے والے

ثامر شعور

محفلین

معانی لفظ کو دیتا زباں سے پہلے بھی
وہ میری بات سمجھتا بیاں سے پہلے بھی

تمام رات پڑاؤ میں جاگنے والے
بچھڑ چکے ہیں کسی کارواں سے پہلے بھی

بہت تو بعد میں ہو گا ، مگر رہا ہو گا
کہیں پہ ذکر مرا داستاں سے پہلے بھی

یہ اضطراب کہاں دو گھڑی کا حاصل ہے
کوئی خلش تو تھی سوزِنہاں سے پہلے بھی

کہاں کے حوصلے کیسی اڑان ہو اس کی
جو لڑ چکا ہو کسی آسماں سے پہلے بھی​
 
Top