اقبال تضمین بر شعرِ صائب - علامہ اقبال

حسان خان

لائبریرین
کہاں اقبال تو نے آ بنایا آشیاں اپنا
نوا اس باغ میں بلبل کو ہے سامانِ رسوائی!
شرارے وادئ ایمن کے تو بوتا تو ہے لیکن
نہیں ممکن کہ پھوٹے اس زمیں سے تخمِ سینائی!
کلی زورِ نفس سے بھی وہاں گل ہو نہیں سکتی
جہاں ہر شے ہو محرومِ تقاضائے خود افزائی
قیامت ہے کہ فطرت سو گئی اہلِ گلستاں کی
نہ ہے بیدار دل پیری، نہ ہمت خواہ برنائی
دلِ آگاہ جب خوابیدہ ہو جاتے ہیں سینوں میں
نواگر کے لیے زہراب ہوتی ہے شکر خائی
نہیں ضبطِ نوا ممکن تو اڑ جا اس گلستاں سے
کہ اس محفل سے خوش تر ہے کسی صحرا کی تنہائی
"ہماں بہتر کہ لیلیٰ در بیاباں جلوہ گر باشد
ندارد تنگنائے شہر تابِ حسنِ صحرائی"
(علامہ اقبال)
فارسی شعر کا ترجمہ: یہی بہتر ہے لیلیٰ بیاباں میں جلوہ گر ہو، کیونکہ شہر کی تنگ جگہ حُسنِ صحرائی کی تاب نہیں رکھتی۔​
 
Top