تصوف اور مذہبی شعور

آبی ٹوکول

محفلین
تصوف اور مذہبی شعور

ایک خیال کہ مطابق انسان کا مذہبی شعور خلقی ہوتا ہے یعنی وہ انسانی تخلیق کہ اولین مراحل میں اسے رد و اختیار کی قوت عطا کیے جانے سے بھی پہلے اس کی خلقت میں ودیعت کردیا جاتا ہے لہذا یہ مذہبی شعور اپنی برتر فنکشننگ میں ، اپنے بہترین اجزاء میں یا اپنی استعداد کے زیادہ بامعنی حصوں میں یہ چند خلقی مطالبات، چند خلقی تصورات چند فطری معیارات رکھتا ہے وہ یہ دین کہ ٹیکسٹ سے نہیں سیکھتا کیونکہ وہ یہ دے کر پیدا کیا گیا ہے لہذا ہر دین میں صرف اسلام میں نہیں جس طرح ہر دین میں فقہ جیسا ایک قانون سازی کا ادارہ ضرور ہوتا ہے، کلام جیسا ایک علم العقائد ضرور ہوتا ہے اسی طرح سے تصوف جیسا انسٹی ٹیوشن بھی ہر دین حتٰی کہ یہودیت جیسے ٹیٹھ قانونی دین میں بھی تصوف جیسا ایک انسٹی ٹیوشن پیدا ہوا۔ تو اس سے یہ ثابت ہوتا کہ دین اپنے ساتھ وابستگی پرمبنی تسلسل میں بعض پہیے جو ہیں وہ اپنے ماننے والوں کہ اندر ایجاد ،پیدا یا اختراع کرتا چلا جاتا ہے ۔ تصوف جو ہے وہ اس مذہبی شعور کے زیادہ گہرے زیادہ بامعنی اور زیادہ مستقل حصوں کہ دینی ورژن کا نام ہے۔ یعنی دین کو مذہبی شعور کی برترین سطح پر contain کرنےاور functional رکھنے کا نام تصوف ہے ۔۔۔۔

ذرا سے لفظی تصرف کے ساتھ احمد جاوید صاحب کے کلام سے افادہ عام ۔۔۔
 
Top