ترے بغیر اداسی ہے ہر جگہ مرے دوست برائے اصلاح

Arshad khan

محفلین
ہم ٓاج بھی ہے نہایت ہی بے وفا مرے دوست
تغیرات کا کس پر اثر ہوا مرے دوست

ترے بغیر اداسی ہے ہر جگہ مرے دوست
تجھے بھلائے بھی آخر تو کس طرح مرے دوست

نا ممکنات میں شامل ہے کیوں سمجھتے نہیں
ترے جبین کے خد و خال بھولنا مرے دوست

میں تجھ سے راستہ بدلوں بھی تو کہاں جاؤں
کہ میرے پیر نہیں مانتے کہا مرے دوست

ہمارے بیچ کوئی اتنا فاصلہ نہیں ہے
بس اک گھڑی ہے گھڑی بھر کا فاصلہ مرے دوست

گئے تھے چھوڑ کے بس چند روز کا کہہ کر
اور اب پیالہ ہے لبریز صبر کا مرے دوست

ترے لبوں تری زلفوں ترے گداز بدن
پہ چاند سے رہا شب بھر مکالمہ مرے دوست
 

الف عین

لائبریرین
ہم ٓاج بھی ہے نہایت ہی بے وفا مرے دوست
تغیرات کا کس پر اثر ہوا مرے دوست
ہم ہیں یا ہم ہے؟
ترے بغیر اداسی ہے ہر جگہ مرے دوست
تجھے بھلائے بھی آخر تو کس طرح مرے دوست
بھلائے کا فاعل واضح نہیں، ہاں، بھلائیں ممکن ہے جس کافاعل ہم سمجھ میں آ جانا ہے
شعر دو لخت بھی لگتا ہے
نا ممکنات میں شامل ہے کیوں سمجھتے نہیں
ترے جبین کے خد و خال بھولنا مرے دوست
نا ممکنات کا 'نممکنات' تقطیع ہونا درست نہیں
مکمل جبین وزن میں نہیں آتا، جبیں کا محل ہے
میں تجھ سے راستہ بدلوں بھی تو کہاں جاؤں
کہ میرے پیر نہیں مانتے کہا مرے دوست
واضح نہیں ہوا
ہمارے بیچ کوئی اتنا فاصلہ نہیں ہے
بس اک گھڑی ہے گھڑی بھر کا فاصلہ مرے دوست
دونوں مصرعوں میں فاصلہ لفظ دہرایا نہ جانے تو بہتر ہے
گئے تھے چھوڑ کے بس چند روز کا کہہ کر
اور اب پیالہ ہے لبریز صبر کا مرے دوست
کون گئے تھے؟ فاعل واضح نہیں
ترے لبوں تری زلفوں ترے گداز بدن
پہ چاند سے رہا شب بھر مکالمہ مرے دوست
پہلے مصرع کی بات مکمل نہیں ہوتی، یہ کہنا ضروری ہے کہ ان کے بارے میں مکالمہ رہا
 
Top