افتخار مغل تری صدا پہ پلٹ کر بھی ہم نے دیکھ لیا - افتخار مغل

تری صدا پہ پلٹ کر بھی ہم نے دیکھ لیا
سو نصف نصف میں بٹ کر بھی ہم نے دیکھ لیا

پسِ انا بھی وہی اک سکوتِ مرگِ انا
کہ یہ نقاب اُلٹ کر بھی ہم نے دیکھ لیا

اب ایک بار بہم ہو کے بھی ذرا دیکھیں
کہ ایک ایک میں بٹ کر بھی ہم نے دیکھ لیا

گہے اتار کے اک سمت رکھ دیے خد و خال
طلسمِ جسم سے ہٹ کر بھی ہم نے دیکھ لیا

ہمیں کو ڈالنی ہے اب سپر بہ مقتلِ زیست
اسی محاذ پہ ڈٹ کر بھی ہم نے دیکھ لیا

ہمیں تو زیست کا آموختہ نہ یاد ہوا
کہ عمر بھر اسے رٹ کر بھی ہم نے دیکھ لیا​
افتخار مغل
 
Top