ترنم۔

یہ کچھ اشعار جنید جمشید بھائی کے سانحۂ ارتحال پر کہے تھے، اور گھر سے دفتر جاتے ہوئے گاڑی چلاتے ہوئے موبائل میں ریکارڈ کیے تھے ۔۔۔آپ سب کی سماعتوں کی نظر
(مطلع کے دوسرے مصرعے کو نظر انداز کردیں، اس کی بعد میں تصحیح کر لی تھی)
مکمل نظم یہاں

 

زوجہ اظہر

محفلین
محترم صبیح رحمانی صاحب کے کلام ،لہجے اور ترنم کی مداح ہوں ۔عجب قلبی کیفیت ہوتی ہے
ہے تیری عنایات کا ڈیرہ مرے گھر میں
سب تیرا ہے کچھ بھی نہیں میرا مرے گھر میں
 

سیما علی

لائبریرین
محترم صبیح رحمانی صاحب کے کلام ،لہجے اور ترنم کی مداح ہوں ۔عجب قلبی کیفیت ہوتی ہے
ہے تیری عنایات کا ڈیرہ مرے گھر میں
سب تیرا ہے کچھ بھی نہیں میرا مرے گھر میں
درست کہا آپ نے ۔۔۔ہر نعت خواں کی کوشش ہوتی ہے وہ سامع پر وجد کی کیفیت طاری کر دے ۔۔۔یہ سامع کی دلی کیفیت پر منحصر ہے اُسکے دل پر کس کی آواز اثر انداز ہوتی ہے ہمیں امِ حبیبہ اور جنید جمشید کی آواز بہت زیادہ پسند ہے پر اچھے سب ہیں جو اُنکا نام لیں پروردگار اپنی بارگاہ میں قبول فرمائیں۔۔۔۔۔
 
Top