تحریک لبیک پاکستان کی ریلی: ’شہری غیرضروری سفر سے اجتناب کریں‘

جاسم محمد

محفلین
تحریک لبیک پاکستان کی ریلی: ’شہری غیرضروری سفر سے اجتناب کریں‘
فرانس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت کے خلاف مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان نے راولپنڈی سے ایک احتجاجی ریلی نکالی جو اس وقت فیض آباد کے مقام پر موجود ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو indyurdu@
سوموار 16 نومبر 2020 6:45
118326-1890378993.JPG

ریلی میں شریک تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان (تصویر: طارق انصاری ٹوئٹر اکاؤنٹ)


فرانس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت کے خلاف مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان نے راولپنڈی سے ایک احتجاجی ریلی نکالی جو اس وقت فیض آباد کے مقام پر موجود ہے۔

ریلی کے شرکا اس وقت فیض آباد کے مقام پر موجود ہیں جبکہ اسلام آباد کے زیرو پوائنٹ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے یہ ریلی اتوار کو راولپنڈی کے لیاقت باغ سے نکالی گئی جو مری روڈ سے ہوتی ہوئی رات کے وقت فیض آباد پر پہنچی۔ اس دوران اطلاعات کے مطابق ریلی کے شرکا اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور پولیس کی جانب سے ٹی ایل پی کے کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا گیا۔

اس دوران راوالپنڈی اور اسلام آباد کی مرکزی شاہرائیں بند رہیں اور شہریوں کو موبائل سگنلز کی بندش کا سامنا بھی رہا جو کہ تاحال پوری طرح سے بحال نہیں کیے گئے ہیں۔

دارالحکومت اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستے جزوی طور پر بند ہیں اور انتظامیہ نے شہریوں سے غیرضروری سفر نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔


اسلام آباد ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں پر ٹریفک ڈائیورشنز لگائی گئی ہیں۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ کسی بھی دقت سے بچنے کے لیے غیر ضروری طور پر سفر کرنے سے اجتناب کریں۔‘

خیال رہے کہ تحریک لبیک پاکستان نے فرانس کے سفارت خانے کو بند کرکے سفیر کی بے دخلی کا مطالبہ کر رکھا ہے اور ریلی کے شرکا کا کہنا ہے کہ جب تک ان کا یہ مطالبہ پورا نہیں کیا جاتا تب تک وہ دارالحکومت اسلام آباد میں ہی رہیں گے۔

پولیس اور ریلی کے شرکا کے درمیان جھڑپوں کے حوالے سے ٹی ایل پی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مظاہرین نے لیاقت باغ سے راولپنڈی اور اسلام آباد کو ملانے والے فیض آباد پُل تک مارچ کرنا تھا، تاہم پولیس نے مری روڈ کے کئی مقامات پر کنٹینر رکھ کر مظاہرین کو اسلام آباد کے داخلی راستے کی جانب جانے سے روک دیا۔

تحریک لبیک کے مطابق پولیس نے مختلف مقامات سے درجنوں کارکنوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔

دوسری جانب پولیس کا موقف ہے کہ تحریک لبیک کے کارکنوں نے لیاقت روڈ پر کچھ دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور پولیس پر پتھراؤ کیا۔

پولیس کی طرف سے آنسو گیس کے استعمال کی وجہ سے لیاقت باغ کے قریبی آریہ محلے کے مکین بری طرح متاثر ہوئے۔

شہر کے حساس مقامات پر پولیس کے ساتھ رینجرز کو بھی تعینات کیا گیا تھا جبکہ اسلام آباد میں ریڈزون اور ڈپلومیٹک انکلیو کی طرف جانے والے راستے مکمل طور پر بند کرکے پولیس اوررینجرز کے دستے تعینات کیے گئے تھے۔

سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے ایکسپریس وے اور کشمیر ہائی وے پر ٹریفک کا دباؤ رہا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں بنی رہیں۔ دوسری جانب میٹرو بس سروس بھی بند رہی۔
 
محمد سعد محمد تابش صدیقی آپ کی طرف کیا صورتحال ہے؟ سوشل میڈیا پر شدید شیلنگ کی ویڈیوز موصول ہو رہی ہیں :(
ہماری طرف ریلی کے اثرات نہیں ہیں۔ البتہ موبائل سگنلز کل صبح سے ابھی تک پورے ریجن میں بند ہیں۔
پہلے ہی ورک فرام ہوم کر رہا ہوں، ورنہ آج ورک فرام ہوم ہی کرنا تھا۔ :)
 

الف نظامی

لائبریرین
ملک خالد نواز بوبی جیالوں کے ساتھ جلوس میں شامل۔
مولانا فضل الرحمن نے دھرنے کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
دھڑن تختہ تک دھرنا جاری رکھا جائے۔
 

سیما علی

لائبریرین
ہماری طرف ریلی کے اثرات نہیں ہیں۔ البتہ موبائل سگنلز کل صبح سے ابھی تک پورے ریجن میں بند ہیں۔
پہلے ہی ورک فرام ہوم کر رہا ہوں، ورنہ آج ورک فرام ہوم ہی کرنا تھا۔ :)
صحیح بات ہے کوئی ایمرجنسی تھی تو فون سگنلز ندارد ۔۔۔۔۔۔
 

dxbgraphics

محفلین
موبائل سگنل نہ ہونے کی وجہ سے آج میرا بھی بڑے بھائی سے رابطہ نہ ہوسکا۔ وہ بھی پنڈی صدر میں اپنے کپڑے لانے گئے تھے۔ واپسی پر ابھی کچھ دیر پہلے جب وہ پشاور کے نزدیک پہنچے تو موبائل پر رابطہ بحال ہوا ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
حکومت فرانس کی حمایت میں پاگل پن کی حد کراس کر چکی ہے۔ ریاستِ مدینہ کا نعرا لگا کر ووٹ بٹورنے والے آج یزیدیت کے مقلد نکلے
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت فرانس کی حمایت میں پاگل پن کی حد کراس کر چکی ہے۔ ریاستِ مدینہ کا نعرا لگا کر ووٹ بٹورنے والے آج یزیدیت کے مقلد نکلے
جلسے اور دھرنے شوق سے کریں البتہ بڑی اور اہم شاہراہوں کا گلا گھونٹنے کی اجازت ریاست نہیں دے گی۔
 
اور میری تحریر جو آج فیس بک نے یاد کروائی۔ :p

بوڑھا اور بیمار فیض آباد انٹرچینج پلنگ پر لیٹا ہے۔ قریب ہی اس کی بیماری کی ٹینشن لیے اسلام آباد ہائی وے اور مری روڈ کھڑی ہیں۔ دیگر محلہ دار بھی ساتھ کھڑے ہیں۔
کچھ دیر بعد ترامڑی چوک بات شروع کرتے ہوئے کہتا ہے۔ "بہت عرصہ حکمرانی کر لی آپ نے، اب آپ کی بیماری میں لوگوں کو میری اہمیت کا احساس ہوا ہے اور اکثر ذمہ داریاں میں ادا کر رہا ہوں۔"

گولڑہ موڑ نے اس کی بات ختم ہوتے ہی اس کے دعویٰ سے انکار کرتے ہوئے کہا۔ "جناب، میں اپنے آس پاس تعمیراتی کام ہونے کے باوجود آپ سے زیادہ بوجھ کو برداشت کر رہا ہوں۔ پہلے ہی میرے پاس کافی کام تھا، اوپر سے ان کی بیماری کے سبب مزید ذمہ داری اٹھانی پڑ رہی ہے۔ پنڈی والے تو سارے میرے پاس سے ہی جاتے ہیں۔ کچھ کا تو بعد میں بھی مجھے استعمال کرنے کا ہی ارادہ ہے۔"

ادھر ہی اٹھلاتی ہوئی کشمیر ہائی وے، اسلام آباد ہائی وے کا تمسخر اڑاتے ہوئے بولی۔ "بڑی آئی اسلام آباد کی سب سے اہم روڈ ہونے کی دعویدار، جب سے فیض آباد انکل بیمار ہوئے ہیں، مرجھائی پڑی ہے۔ ساری اہمیت اب میرے حصے میں ہے۔"

ایک کونے پر بیٹھی آئی جے پی روڈ برا مناتے ہوئے بولی۔ "بیٹی! جتنی آپ کی عمر ہے، اتنا ہمارا تجربہ ہے۔"

اتنے میں فیض آباد انٹرچینج نے انگڑائی لی، اوران سب کی اس تکرار کو ختم کرتے ہوئے فرمایا۔ "تم سب صرف خواب دیکھ سکتے ہو۔ دیکھ لو، میری بیماری نے اسلام آباد ہائی وے اور مری روڈ کو ویران کر کے رکھ دیا ہے۔ اور اسلام آباد پنڈی کو مفلوج۔ ذرا مجھے صحتمند ہونے دو، واپس اپنی اوقات پر آ جاؤ گے۔"

اور یوں عیادت کے لیے آنے والے تمام پڑوسی آہستہ آہستہ کھسکنے لگے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ دھرنہ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے ہو رہا ہے اور دھڑن تختے تک جاری رہے گا۔ دیکھتے جاو بابو میاں
حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کی روک تھام کیلئے آج سے ہر قسم کے جلسے، جلوسوں اور دھرنوں پر پابندی لگا دی ہے۔
 
Top