تحریک انصاف کو کس منہ سے ووٹ دیں؟

محمداحمد

لائبریرین
مولانا فضل الرحمان ہی ایم ایم اے کی تباہی کا سبب بنے اور کچھ بھی سہی ایم ایم اے مذہبی جماعتوں کے لئے ایک بہتر پلیٹ فارم تھا۔ایم ایم اے کی دوبارہ تشکیل میں رکاوٹ بھی یہی لوگ ہیں۔

آج کل اُن کی ڈور کا آخری سرا تو نہ جانے کس کے پاس ہے لیکن بیچ میں سے وہ ڈور پکڑ کر ہلانے جلانے والوں میں زرداری صاحب بھی شامل ہیں۔

سو :

آپ کو اُن سے وفا کی ہے اُمید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے۔
 

محمد امین

لائبریرین
ٹھہریے۔۔۔یہ ووٹ پاکستان کی وڈیو پر میں اپنا تبصرہ پیش کرتا ہوں:

اوکے۔۔۔میں ووٹ ڈالنے جاؤں گا!!! مگر۔۔۔

1) پی پی پی کو تو ووٹ دینا ہی نہیں ہے، نہ کبھی دینا تھا نہ کبھی دوں گا۔۔۔۔حالیہ کارکردگی کے بعد تو کبھی نہیں!
2) نون لیگ کا کراچی میں کوئی وجود نہیں۔۔۔
3) ق لیگ کا بھی وجود نہیں۔۔۔
4) ایم کیو ایم کو پچھلے انتخابات میں ووٹ ڈالا تھا مصطفیٰ کمال کی کارکردگی کی بنیاد پر۔۔مگر پھر یار لوگوں کی گالیاں سننے کو ملیں۔۔ اور جگہ جگہ یہ بحث چلتی سنائی دیتی ہے کہ ایم کیو ایم "را" کی ایجنٹ ہے، امریکن پٹھو ہے، قادیانیوں کی حمایت یافتہ ہے، قاتل ہے، بھتہ خور ہے۔۔۔۔۔انتخابات میں دھاندلی کرتی ہے۔۔ووٹ دھڑادھڑ کاسٹ ہوتے ہیں۔۔فلانا ڈھماکا۔۔۔ تو ٹھیک ہے ایم کیو ایم بھی کروس آؤٹ۔۔۔
5) تحریکِ انصاف کو ووٹ دوں گا۔۔۔پاگل کتے نے کاٹا ہے مجھےِ؟؟؟ پی پی پی اور مشرف دور کے سارے کے سارے یہیں جمع ہو گئے ہیں۔۔تو فرق کیا رہ گیا؟؟؟
6) قوم پرست سندھی جماعتیں ہمارے علاقے میں کوئی وجود نہیں رکھتیں۔۔
7) اے این پی کا کراچی میں وجود ہے مگر وہ ایک لسانی اور بد معاش جماعت ہے، اپنی آنکھوں سے اے این پی کی بد معاشیاں اور اسلحہ گردیاں دیکھی ہوئی ہیں۔۔۔
۔،۔۔
۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

8 ) میں ووٹ ڈالوں ہی نہ۔۔۔مگ اس صورت میں تو ایم کیو ایم کا ہی امیدوار جیتے گا، کیوں ہمارے علاقے میں ایم کیو ایم اکثریت میں ہے اور عوامی سطح پر مقبول ہے اور قطع نظر اس کے کہ میں ووٹ ایم کیو ایم کے علاوہ کسی اور کو دوں یا سرے سے دوں ہی نہیں۔۔۔جیتنا ایم کیو ایم کو ہی ہے یہاں سے!!!

یا۔۔۔۔

اب آخری اوپشن۔۔۔

9) میں پولنگ اسٹیشن جاؤں اور ووٹ کو اس طرح ڈالوں کہ کسی کا انتخاب بھی نہ کیا ہو اور ووٹ کا غلط استعمال بھی نہ ہے، جیسا کہ اس وڈیو میں بتایا گیا ہے۔۔۔مگر پھر کیا ہوگا؟؟
ایم کیو ایم کا ہی امید وار جیتے گا۔۔۔وجہ؟ وجہ یہ کہ بتایا نا ایم کیو ایم کی اکثریت ہے، ہزاروں لوگ ایم کیو ایم کی یونٹ کی سطح پر کام کرتے ہیں، صرف انہی کے ووٹ گن لیے جائیں تو ایم کیو ایم ہی جیتے گی چاہے مقابلے پر پی پی پی ہو یا اے این پی۔۔۔

تو میں ایم کیو ایم کو ہی ووٹ کیوں نہ دے دوں؟؟ کہ وہ لوگ پورے کراچی میں ترقیاتی کام بھی کرواتے ہیں۔۔۔اور جب میں خواہ مخواہ دھر لیا گیا تھا اور تھانے میں بند تھا تو ہمارے علاقے کے ایک ایم کیو ایم والے بھائی صاحب نے ہی فون کر کے چھڑوایا تھا۔۔۔

تو طے یہ پایا کہ میرا ووٹ ایم کیو ایم کو ہی جائے گا۔۔۔۔ باوجود یہ کہ ایم کیو ایم ایک قاتل، بھتہ خور، ملک دشمن جماعت ہے، انڈین و امریکن ایجنٹ ہے، سازشی ہے، ان کا سرغنہ ملک سے باہر بیٹھا ہے۔۔۔

مگر کیا جمہوریت کا مقصد فلاح ہی نہیں ہے؟؟ میرے علاقے کی سڑک بن رہی ہے، پانی آ رہا ہے، فون چل رہا ہے، چاہے وہ کسی دشمن ہی کی بدولت کیوں نہ ہو، تو مجھ سے زیادہ خوشحال کون ہو سکتا ہے؟؟
 
نہیں ایم کیو ایم کو ووٹ دینا جہالت کی ترویج ہے
اپ جمعیت یا جماعت اسلامی یا ان کے اتحاد کوووٹ دیں۔ ہر صورت کوشش کریں کہ ایم کیوایم نہ جیت پائے۔ کیا ہی اچھا ہو کہ ان انتخابات میں کراچی کے عوام سمجھداری سے ووٹ ڈالیں
 

محمداحمد

لائبریرین
ہمارے جمہوری نظام کا حال ہمیشہ ایسا ہی رہے گا جیسا کہ آج ہے۔

اور اُس کی وجہ ہمارے حکومتی عہدوں سے متصل وہ تمام تر سہولیات بلکہ عیاشیاں ہیں جو مفاد پرست عناصر کے لئے بے حد کشش رکھتی ہیں اور وہ ان کے حصول کے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ وہ پیسہ خرچ کرتے ہیں، قتل و غارت گری کرتے ہیں، جھوٹے وعدے کرتے ہیں حتی کہ مذہب اور پاکستان کے نام پر لوگوں کو بلیک میل کرتے ہیں اور اتنی تگ و دو کے بعد حکومت میں پہنچنے والے حکومت میں پہنچ کر وہی سب کرتے ہیں جس کے لئے انہوں نے پاپڑ بیلے ہوتے ہیں۔

جب تک یہ سرکاری عہدے عیاشی کا سامان مہیا کرتے رہیں گے یہ لالچی لوگ ہی ہمارا مقدر رہیں گے۔

ہاں ۔ جب یہ سرکاری عہدے لوگوں کے لئے بھاری ذمہ داری بن جائیں گے اور لوگ ان سے بھاگنا شروع کریں گے تب ہی کچھ ممکن ہو سکے گا ورنہ اس سے پہلے کچھ بھی ممکن نہیں ہے اور انشااللہ حالات ایسے ہی رہیں گے۔
 
ہمارے جمہوری نظام کا حال ہمیشہ ایسا ہی رہے گا جیسا کہ آج ہے۔

اور اُس کی وجہ ہمارے حکومتی عہدوں سے متصل وہ تمام تر سہولیات بلکہ عیاشیاں ہیں جو مفاد پرست عناصر کے لئے بے حد کشش رکھتی ہیں اور وہ ان کے حصول کے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ وہ پیسہ خرچ کرتے ہیں، قتل و غارت گری کرتے ہیں، جھوٹے وعدے کرتے ہیں حتی کہ مذہب اور پاکستان کے نام پر لوگوں کو بلیک میل کرتے ہیں اور اتنی تگ و دو کے بعد حکومت میں پہنچنے والے حکومت میں پہنچ کر وہی سب کرتے ہیں جس کے لئے انہوں نے پاپڑ بیلے ہوتے ہیں۔

جب تک یہ سرکاری عہدے عیاشی کا سامان مہیا کرتے رہیں گے یہ لالچی لوگ ہی ہمارا مقدر رہیں گے۔

ہاں ۔ جب یہ سرکاری عہدے لوگوں کے لئے بھاری ذمہ داری بن جائیں گے اور لوگ ان سے بھاگنا شروع کریں گے تب ہی کچھ ممکن ہو سکے گا ورنہ اس سے پہلے کچھ بھی ممکن نہیں ہے اور انشااللہ حالات ایسے ہی رہیں گے۔
مجھے اندازہ نہیں کہ مولانا بھی ان سب کاموں میں ملوث ہیںِ کہ نہیں؟
براہ مہربانی ذرا روشنی ڈالیں
 

محمداحمد

لائبریرین
مجھے اندازہ نہیں کہ مولانا بھی ان سب کاموں میں ملوث ہیںِ کہ نہیں؟
براہ مہربانی ذرا روشنی ڈالیں

ہمت بھائی میں نے ایک عمومی بات کہی ہے اور وہ مولانا سمیت سب کے لئے ہے۔ اگر حکومت واقعی ایک بھاری ذمہ داری بن جائے تو اس کے امیدواروں کی آخری صف کے آخری آدمی تک مولانا صاحب کہیں نظر نہیں آئیں گے۔
 

راشد احمد

محفلین
تحریک انصاف کی سونامی ملک میں انقلاب لے کر آٰئیگی۔ہم پاکستان میں انصاف کا بول بالا کریں گے۔ملک میں ہر غریب کو روز گار ملے گا وغیرہ وغیرہ۔اس طرح کی بیانات عمران خان کی طرف سے عام سننے کو ملتے ہیں۔لیکن کیا ایسا واقعی ممکن ہے؟
میں ذاتی طور پر عمران خان کا حامی تھا اور مجھے امید تھی کہ عمران خان شاید ایسا کربھی لیں لیکن جب سے ہر ایک لوٹے نے تحریک انصاف میں شامل ہونا شروع کر دیا تو مجھے تشویش شروع ہو گئی لیکن میں پھر بھی عمران کی قدر کرتا رہا لیکن اب تو حد ہی ہو گئی جب ہمارے علاقے کی ایک معروف بدمعاش شخصیت (میاں محمد منشا سندھو) جو پرویز الہٰی کے دور میں ان کے مشیر رہے اور اس دفعہ الیکشن ہار گئے نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔
یہ صاحب یہاں کہ ہر ڈاکو کے سرپرست ہیں اور جب سے یہ تحریک انصاف میں شامل ہوئے ہیں ہمارے علاقے میں چوری کی

وارداتیں بھی شروع ہو گئی ہیں۔اس سے پہلے کافی عرصہ سکون تھا۔اوپر سے تھانے والے بھی پرچہ کاٹنے سے پہلے پوچھتے ہیں کہ

کہیں اس چور کا تعلق جناب (میاں محمد منشا سندھو )سے تو نہیں اگر ہے تو ہم نہیں کاٹ سکتے

اب آپ خود بتائیں میں کس منہ سے ان صاحب یا عمران خان کو ووٹ ڈالوں گا؟
ہمیں تو پھر آزمائے ہوئے لوگوں کو ہی دوبارہ ووٹ دینے پڑیں گے یا اس سے بہتر ہے ووٹ ہی نا کاسٹ کریں
صرف میں نہیں بہت سے پاکستانی یہی سوچ رہے ہیں کے وہ کیا کریں؟

(نوٹ:میرا تعلق لاہور کے آخری حلقہ ۱۱۹ کے ایک گاؤں سے ہے۔میں عمران خان کا پہلے بھی فین تھا اب بھی ہوں لیکن اب پہلے والی بات نہیں رہی )
منشاء سندھو کا تعلق اس حلقے سے نہیں ہے۔ یہ اتفاق سے میرا ہمسایہ ہے لیکن الیکشن کہیں اور سے لڑتا ہے۔ ہمارے علاقے میں تو اس کا کوئی ایسا ایشو سامنے نہیں آیا۔ اب تو منشاء سندھو کی ایف آئی آر کاٹنا اور بھی آسان ہے کیونکہ ایک تو وہ ن لیگ کی مخالف جماعت میں ہے اور دوسرا حکومت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمارے ہاں سنی سنائی باتوں پر زیادہ یقین کیا جاتا ہے۔ کسی کو بدنام کرنا ہوتو اس پر دو تین جعلی پرچے کٹوادیں یا اس کے خلاف پروپیگنڈا کروادیں۔ ہمارے علاقے کے ایک سابق ٹکٹ ہولڈر کے خلاف 2002کے الیکشن سے دو دن قبل یہ افواہ پھیلادی گئی کہ اس نے دوسال قبل کوئی قتل کیا ہے اور اس کی ایک ایف آئی ار دکھادی گئی تو وہ امیدوار بری طرح ہارگیا۔ الیکشن کے بعد معلوم ہوا کہ وہ ایف آئی آر جعلی تھی اور جب وہ شخص قتل ہوا تھا وہ پاکستان میں نہیں تھا بلکہ کسی امریکی کمپنی میں ملازمت کررہا تھا اور پاکستان ایک سال قبل آیا تھا۔

ہمارے ہاں سیاسی مخالفین ایک دوسرے کے خلاف پروپیگنڈا کرتے رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج کراتے رہتے ہیں۔ عمران خان کے خلاف 1997 میں بہت زہریلا پروپیگنڈا ہوا تھا کہ وہ یہودیوں کا ایجنٹ ہے اور اس نے اپنے سسر سے چیک لیا ہے اور اس چیک کو اخبارات میں چھپوایا گیا جو الیکشن کے بعد جعلی ثابت ہوا۔ اسی طرح اس کی بیوی پر قیمتی ٹائلیں سمگل کرنے کا الزام لگایا گیا جو بھی غلط ثابت ہوا۔ اب تو عمران خان پر مختلف قسم کے پروپیگنڈا سر اٹھارہے ہیں کہ وہ آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہے، سی آئی اے کا ایجنٹ ہے، ایم آئی سکس کا ایجنٹ ہے، یہودیوں کا ایجنٹ ہے، اسے زرداری نے لانچ کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔ عمران خان کی بیوی کواب بھی یہودی کہاجاتا ہے حالانکہ جمائما نے کچھ دن پہلے ٹوئٹر پر یہ کہا کہ اس کے ماں باپ عیسائی ہیں اور وہ مسلمان ہے۔


جیسا کہ آپ نے بتایا کہ آپ کا تعلق حلقہ 119 سے ہے۔ تحریک انصاف کے لوگوں سے معلوم ہوا کہ کچھ دن پہلے اس حلقے کے امیدواروں کے انٹرویو کئے گئے جن میں سابق جسٹس لاہور ہائیکورٹ جاوید اقبال کے بیٹے ولید اقبال، میاں اظہر کے بیٹے حماد اظہر، پیپلزپارٹی کے پرانے جیالے چوہدری اصغر، تحریک انصاف لاہور کے صدر میاں محمودالرشید کو مضبوط امیدوار سمجھاجارہا ہے۔ لیکن یہاں مضبوط امیدوار ولیداقبال کو سمجھا جارہا ہے۔ لاہور کے بارے میں تو یقین ہے کہ عمران خان اپنی جماعت کے پرانے لوگوں کوٹکٹ دے گا۔

جہاں تک آپ کا ووٹ دینے کا تعلق ہے تو آپ ووٹ اس جماعت کو دیں جس کی پالیسیوں سے آپ مطمئن ہوں۔ بے شک عمران خان کے ساتھ کچھ خراب شہرت کے لوگ بھی شامل ہوگئے ہیں جس کا اعتراف عمران خان نے بھی کیا تھا کہ اگر دس لوگ ایک ساتھ تحریک انصاف میں شامل ہوئے تو ان میں سے ایک دو برے لوگ بھی شامل ہوگئے۔ لیکن آپ کو دیکھنا ہے کہ عمران خان کی ساکھ کیا ہے؟ اگر عمران خان کی ساکھ اچھی ہے تو وہ برے لوگوں کو کنٹرول کرلے گا۔ اگر آپ کسی جماعت سے مطمئن نہیں توکسی آزاد امیدوار کو ووٹ دے دیں۔
 
عمران خاں بذات خود مشکوک کردار کا ہے
اسکے ساتھی بھی ایسے ہی ہونگے۔ سنا ہے مسرت شاہین بھی تحریک انصاف میں شامل ہورہی ہے۔ پھر خوب ہونگی دھماچوکڑیاں اور کنسرٹ بمعہ ٹھمکے
 
منشاء سندھو کا تعلق اس حلقے سے نہیں ہے۔ یہ اتفاق سے میرا ہمسایہ ہے لیکن الیکشن کہیں اور سے لڑتا ہے۔ ہمارے علاقے میں تو اس کا کوئی ایسا ایشو سامنے نہیں آیا۔ اب تو منشاء سندھو کی ایف آئی آر کاٹنا اور بھی آسان ہے کیونکہ ایک تو وہ ن لیگ کی مخالف جماعت میں ہے اور دوسرا حکومت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمارے ہاں سنی سنائی باتوں پر زیادہ یقین کیا جاتا ہے۔ کسی کو بدنام کرنا ہوتو اس پر دو تین جعلی پرچے کٹوادیں یا اس کے خلاف پروپیگنڈا کروادیں۔ ہمارے علاقے کے ایک سابق ٹکٹ ہولڈر کے خلاف 2002کے الیکشن سے دو دن قبل یہ افواہ پھیلادی گئی کہ اس نے دوسال قبل کوئی قتل کیا ہے اور اس کی ایک ایف آئی ار دکھادی گئی تو وہ امیدوار بری طرح ہارگیا۔ الیکشن کے بعد معلوم ہوا کہ وہ ایف آئی آر جعلی تھی اور جب وہ شخص قتل ہوا تھا وہ پاکستان میں نہیں تھا بلکہ کسی امریکی کمپنی میں ملازمت کررہا تھا اور پاکستان ایک سال قبل آیا تھا۔

ہمارے ہاں سیاسی مخالفین ایک دوسرے کے خلاف پروپیگنڈا کرتے رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج کراتے رہتے ہیں۔ عمران خان کے خلاف 1997 میں بہت زہریلا پروپیگنڈا ہوا تھا کہ وہ یہودیوں کا ایجنٹ ہے اور اس نے اپنے سسر سے چیک لیا ہے اور اس چیک کو اخبارات میں چھپوایا گیا جو الیکشن کے بعد جعلی ثابت ہوا۔ اسی طرح اس کی بیوی پر قیمتی ٹائلیں سمگل کرنے کا الزام لگایا گیا جو بھی غلط ثابت ہوا۔ اب تو عمران خان پر مختلف قسم کے پروپیگنڈا سر اٹھارہے ہیں کہ وہ آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہے، سی آئی اے کا ایجنٹ ہے، ایم آئی سکس کا ایجنٹ ہے، یہودیوں کا ایجنٹ ہے، اسے زرداری نے لانچ کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔ عمران خان کی بیوی کواب بھی یہودی کہاجاتا ہے حالانکہ جمائما نے کچھ دن پہلے ٹوئٹر پر یہ کہا کہ اس کے ماں باپ عیسائی ہیں اور وہ مسلمان ہے۔


جیسا کہ آپ نے بتایا کہ آپ کا تعلق حلقہ 119 سے ہے۔ تحریک انصاف کے لوگوں سے معلوم ہوا کہ کچھ دن پہلے اس حلقے کے امیدواروں کے انٹرویو کئے گئے جن میں سابق جسٹس لاہور ہائیکورٹ جاوید اقبال کے بیٹے ولید اقبال، میاں اظہر کے بیٹے حماد اظہر، پیپلزپارٹی کے پرانے جیالے چوہدری اصغر، تحریک انصاف لاہور کے صدر میاں محمودالرشید کو مضبوط امیدوار سمجھاجارہا ہے۔ لیکن یہاں مضبوط امیدوار ولیداقبال کو سمجھا جارہا ہے۔ لاہور کے بارے میں تو یقین ہے کہ عمران خان اپنی جماعت کے پرانے لوگوں کوٹکٹ دے گا۔

جہاں تک آپ کا ووٹ دینے کا تعلق ہے تو آپ ووٹ اس جماعت کو دیں جس کی پالیسیوں سے آپ مطمئن ہوں۔ بے شک عمران خان کے ساتھ کچھ خراب شہرت کے لوگ بھی شامل ہوگئے ہیں جس کا اعتراف عمران خان نے بھی کیا تھا کہ اگر دس لوگ ایک ساتھ تحریک انصاف میں شامل ہوئے تو ان میں سے ایک دو برے لوگ بھی شامل ہوگئے۔ لیکن آپ کو دیکھنا ہے کہ عمران خان کی ساکھ کیا ہے؟ اگر عمران خان کی ساکھ اچھی ہے تو وہ برے لوگوں کو کنٹرول کرلے گا۔ اگر آپ کسی جماعت سے مطمئن نہیں توکسی آزاد امیدوار کو ووٹ دے دیں۔
بھائی جان کیا آپ مجھے زاتی پیغام میں بتا سکتے ہیں کہ آپ کس جگ رہتے ہیں؟میں منشا سندھو کے قریبی گاؤں میں رہتا ہوں اور میں آپکو زاتی پیغام میں ساری تفصیلات بتاتا ہوں
 

پپو

محفلین
چلیں ایک نیا بندہ کہہ رہا تو آزمانے میں کیا حرج ہے پہلی دونوں پارٹیاں تو دیکھ ہی چکے اب کیا آسمان سے فرشتے آئیں گے
""ہے عیاں یورش تاتا رکے افسانے سے
پاسباں مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے""
 
منشاء سندھو کا تعلق اس حلقے سے نہیں ہے۔ یہ اتفاق سے میرا ہمسایہ ہے لیکن الیکشن کہیں اور سے لڑتا ہے۔ ہمارے علاقے میں تو اس کا کوئی ایسا ایشو سامنے نہیں آیا۔ اب تو منشاء سندھو کی ایف آئی آر کاٹنا اور بھی آسان ہے کیونکہ ایک تو وہ ن لیگ کی مخالف جماعت میں ہے اور دوسرا حکومت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمارے ہاں سنی سنائی باتوں پر زیادہ یقین کیا جاتا ہے۔ کسی کو بدنام کرنا ہوتو اس پر دو تین جعلی پرچے کٹوادیں یا اس کے خلاف پروپیگنڈا کروادیں۔ ہمارے علاقے کے ایک سابق ٹکٹ ہولڈر کے خلاف 2002کے الیکشن سے دو دن قبل یہ افواہ پھیلادی گئی کہ اس نے دوسال قبل کوئی قتل کیا ہے اور اس کی ایک ایف آئی ار دکھادی گئی تو وہ امیدوار بری طرح ہارگیا۔ الیکشن کے بعد معلوم ہوا کہ وہ ایف آئی آر جعلی تھی اور جب وہ شخص قتل ہوا تھا وہ پاکستان میں نہیں تھا بلکہ کسی امریکی کمپنی میں ملازمت کررہا تھا اور پاکستان ایک سال قبل آیا تھا۔

ہمارے ہاں سیاسی مخالفین ایک دوسرے کے خلاف پروپیگنڈا کرتے رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج کراتے رہتے ہیں۔ عمران خان کے خلاف 1997 میں بہت زہریلا پروپیگنڈا ہوا تھا کہ وہ یہودیوں کا ایجنٹ ہے اور اس نے اپنے سسر سے چیک لیا ہے اور اس چیک کو اخبارات میں چھپوایا گیا جو الیکشن کے بعد جعلی ثابت ہوا۔ اسی طرح اس کی بیوی پر قیمتی ٹائلیں سمگل کرنے کا الزام لگایا گیا جو بھی غلط ثابت ہوا۔ اب تو عمران خان پر مختلف قسم کے پروپیگنڈا سر اٹھارہے ہیں کہ وہ آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہے، سی آئی اے کا ایجنٹ ہے، ایم آئی سکس کا ایجنٹ ہے، یہودیوں کا ایجنٹ ہے، اسے زرداری نے لانچ کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔ عمران خان کی بیوی کواب بھی یہودی کہاجاتا ہے حالانکہ جمائما نے کچھ دن پہلے ٹوئٹر پر یہ کہا کہ اس کے ماں باپ عیسائی ہیں اور وہ مسلمان ہے۔


جیسا کہ آپ نے بتایا کہ آپ کا تعلق حلقہ 119 سے ہے۔ تحریک انصاف کے لوگوں سے معلوم ہوا کہ کچھ دن پہلے اس حلقے کے امیدواروں کے انٹرویو کئے گئے جن میں سابق جسٹس لاہور ہائیکورٹ جاوید اقبال کے بیٹے ولید اقبال، میاں اظہر کے بیٹے حماد اظہر، پیپلزپارٹی کے پرانے جیالے چوہدری اصغر، تحریک انصاف لاہور کے صدر میاں محمودالرشید کو مضبوط امیدوار سمجھاجارہا ہے۔ لیکن یہاں مضبوط امیدوار ولیداقبال کو سمجھا جارہا ہے۔ لاہور کے بارے میں تو یقین ہے کہ عمران خان اپنی جماعت کے پرانے لوگوں کوٹکٹ دے گا۔

جہاں تک آپ کا ووٹ دینے کا تعلق ہے تو آپ ووٹ اس جماعت کو دیں جس کی پالیسیوں سے آپ مطمئن ہوں۔ بے شک عمران خان کے ساتھ کچھ خراب شہرت کے لوگ بھی شامل ہوگئے ہیں جس کا اعتراف عمران خان نے بھی کیا تھا کہ اگر دس لوگ ایک ساتھ تحریک انصاف میں شامل ہوئے تو ان میں سے ایک دو برے لوگ بھی شامل ہوگئے۔ لیکن آپ کو دیکھنا ہے کہ عمران خان کی ساکھ کیا ہے؟ اگر عمران خان کی ساکھ اچھی ہے تو وہ برے لوگوں کو کنٹرول کرلے گا۔ اگر آپ کسی جماعت سے مطمئن نہیں توکسی آزاد امیدوار کو ووٹ دے دیں۔
پہلی بات نہ میں کسی پارٹی کا ورکر ہوں اور نہ مستقبل میں بنوں گا کیونکہ یہ چمچوں کا کام ہوتا ہے لیکن میں ایک خود مختار انسان ہوں اور نہ میری کسی سے ذاتی دشمنی ہے بھائی صاحب آپ میرے خیال میں لاہور شہر میں رہتے ہیں اگر آپ کسِی دیہات میں رہتے ہوں تو شاید آپکو اندازہ ہو جائے کہ یہ سیاستدان عام عوام کو کس طرح ہینڈل کرتے ہیں۔
 

ساجد

محفلین
عمران خاں بذات خود مشکوک کردار کا ہے
اسکے ساتھی بھی ایسے ہی ہونگے۔ سنا ہے مسرت شاہین بھی تحریک انصاف میں شامل ہورہی ہے۔ پھر خوب ہونگی دھماچوکڑیاں اور کنسرٹ بمعہ ٹھمکے
ہمت بھیا ، مسرت شاہین کے تحریکِ انصاف میں شامل ہونے اور الیکشن میں حصہ لینے میں کیا برائی ہے؟۔ :)
 
میں کب کہہ رہا ہوں برائی ہے میں تو کہہ رہا ہوں کہ خوب ٹھمکے لگیں گے
پہلے ہی ایک جلسے میں لوگ کرسیاں لوٹ کے بھاگ گئے تھے۔ اب کیا لوٹیں گے؟ جس کنسرٹ میں مسرت شاہین بھی ہوگی
 

راشد احمد

محفلین
میں کب کہہ رہا ہوں برائی ہے میں تو کہہ رہا ہوں کہ خوب ٹھمکے لگیں گے
پہلے ہی ایک جلسے میں لوگ کرسیاں لوٹ کے بھاگ گئے تھے۔ اب کیا لوٹیں گے؟ جس کنسرٹ میں مسرت شاہین بھی ہوگی
سیاست میں حصہ لینا مسرت شاہین کا حق ہے کم از کم وہ مولاناڈیزل کی طرح ڈیزل تو چوری نہیں کرے گی۔
وہ
 
Top