تحریک انصاف زیرالتواء تمام دھاندلیوں کےکیس جیت جائےتب بھی برسر اقتدار نہیں آسکتی،فافن کی رپورٹ

تحریک انصاف زیرالتواء تمام دھاندلیوں کےکیس جیت جائےتب بھی برسر اقتدار نہیں آسکتی،فافن کی رپورٹ

اسلام آباد (اے پی پی) الیکشن کمیشن نے انتخابات کے بعد موصول ہونے والی کل410شکایات میں سے301 شکایات31 مئی2014ء تک نمٹادیںجبکہ ایک سو شکایات زیر التواء ہیں۔فافن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کو باقی ماندہ شکایت میں کامیابی حاصل بھی ہوجائے تو وہ پنجاب اور قومی سطح پر اقتدار حاصل نہیں کرسکے گی۔انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن میں جمع کرائی جانے والی شکایات کے حوالے سے غیر سرکاری ادارہ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کی جاری رپورٹ سے لئے گئے اعدادوشمار کے مطابق الیکشن کمیشن کو مختلف سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی طرف سے الیکشن کے بعد410 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 301 شکایات کو31 مئی2014ء تک نمٹایا جاچکا ہے جبکہ ایک سو سے زائد شکایات زیر التواء ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق الیکشن کمیشن تحریک انصاف کی طرف سے کل58 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے21 شکایات زیر التواء ہیں اور اسی طرح مسلم لیگ(ن) کی طرف سے 66 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے28 زیر التواء ہیں۔ فافن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی نمٹائی گئی37 شکایات میں پی ٹی آئی کی کامیابی کی شرح صفر رہی جبکہ مسلم لیگ(ن) کی نمٹائی گئی38 شکایات میں سے صرف 4 شکایات کامیاب ہوسکی ہیں۔ ٹربیونلز نے اب تک پی ٹی آئی کے2 اور مسلم لیگ(ن)کے9 امیدواروں کی نشستیں واپس لی ہیں۔فافن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کو باقی ماندہ شکایت میں کامیابی حاصل بھی ہوجائے تو وہ پنجاب اور قومی سطح پر اقتدار حاصل نہیں کرسکے گی اور مسلم لیگ(ن)کو اس کے خلاف زیر التواء تمام شکایات میں ناکامی بھی ہو تی ہے تو پھر بھی وہ پنجاب اور قومی سطح پر برسر اقتدار رہے گی۔
 
یہ تو بہت پہلے ہی واضح تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے لیکن اتنی زیادہ نہیں کہ قومی اور پنجاب کی سطح پر حکومتوں کے فیصلے بدل جاتے۔
 
Top