تحائف کا تبادلہ

جہاں تک مہمان کی لائی ہوئی کھانے کی چیز کا تعلق ہے تو اسے خود مہمان یا سب مہمانوں کے سامنے ہم بھی پیش کرتے رہتے ہیں، اور اس کا ہمارے وسائل کے محدود ہونے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ :) اگر کھانے کی چیز چاکلیٹ وغیرہ ہے تو اسے سنبھال کر رکھ لیا جاتا ہے (بچے خود ہی اسے کھول کر ہڑپ کر جاتے ہیں :) )۔ اور اگر کیک، مٹھائی وغیرہ ہے تو اسے چائے کے ساتھ بھی پیش کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جب یہاں کسی دوست کے گھر کھانے کی دعوت ہوتی ہے تو مدعوئین میں سے کوئی نہ کوئی کسی ایک آئٹم جیسے کہ سویٹ ڈش یا سلاد وغیرہ ساتھ لانے کی آفر کر دیتا ہے جسے شکریے کے ساتھ قبول کر لیا جاتا ہے۔ :)
یہ ایک یکسر مختلف پس منظر کی بات ہے۔ (امریکہ آنے سے قبل تک ہمارے ذہن میں اس چیز کا تصور بھی نہیں تھا۔) :) :) :)
 

نبیل

تکنیکی معاون
جی، اس کی افادیت ہمیں بھی بیرون ملک آ کر ہی پتا چلی تھی۔ یہاں دعوت کا انتظام خود ہی کرنا پڑتا ہے۔ اسی لیے یہاں ون ڈش پارٹیاں بھی عام ہیں جن میں دعوت کے سب شرکاء کوئی نہ کوئی ڈش بنا کر لاتے ہیں۔ اور کیا خوب بنا کر لاتے ہیں۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
کوشش تو ہوتی ہے کہ لائے گئے تحائف استعمال کیے جائیں لیکن اگر ہم انھیں استعمال نہ کر سکیں تو پھر کسی ایسے شخص کو دیتے ہیں کہ جو استعمال کر لے۔
باقی رہی مہمان داری تو کوشش تو ہوتی ہے کہ بڑھ چڑھ کے مہمانداری کی جائے خصوصا اگر بتا کے آئیں۔ اچانک بھی آئیں تو گھر کی چیزیں پیش کرنا اچھا لگتا ہے۔ بازار سے کم ہی منگواتے ہیں۔
مہمان کچھ لے آئے تو اگر ضرورت ہوتو مہمان کے آگے رکھ دیتے ہیں ورنہ نہیں۔
 

نسیم زہرہ

محفلین
تحفے دینے کی تاکید بھی اور تحائف کے تبادلہ کے فوائد پر بہت سے فرامین بھی موجود ہیں
لیکن مطالعہ و معلومات کے کے مطابق دعا بھی ایک عظیم نعمت اور انمول تحفہ ہے
تو کیوں نہ ہم اس تحفے کو بھی آپس میں لیتے دیتے رہا کریں
 

جاسمن

لائبریرین
تحائف دینا بھی بہت زیادہ پسند ہے۔ موقع محل کے حساب سے بھی اور کبھی بے موقع بھی دینا اچھا لگتا ہے۔
دوست ہوں یا رشتہ دار چاہے میکہ کے چاہے سسرالی، تحائف دینے میں کبھی حساب نہیں رکھا الحمداللہ ۔
کوشش ہوتی ہے کہ اچھے تحائف دیے جائیں۔
کبھی کسی کے تحفے "ٹرخانے" والے دیکھ کے شیطان بہکاتا ہے کہ ہم بھی بدلہ لیں۔لیکن اللہ تعالی بڑا مہربان ہے خود ہی شرمندگی ہونے لگتی ہے کہ تحفہ تو اللہ کے لیے دینا ہے تو پھر اچھا اور اپنی حیثیت کے مطابق ہو۔
 

جاسمن

لائبریرین
تحفے دینے کی تاکید بھی اور تحائف کے تبادلہ کے فوائد پر بہت سے فرامین بھی موجود ہیں
لیکن مطالعہ و معلومات کے کے مطابق دعا بھی ایک عظیم نعمت اور انمول تحفہ ہے
تو کیوں نہ ہم اس تحفے کو بھی آپس میں لیتے دیتے رہا کریں

بالکل۔
دعائیں تو عظیم اور انمول تحفہ ہیں۔ کوشش ہوتی ہے کہ خوب دعائیں دی جائیں۔
جن سے مزاج کے موسم نہ ملیں ، اُن کے لیے دعا کرنا بہت اچھا لگتا ہے۔
 
Top