سیدہ شگفتہ
لائبریرین
تاریخ دے رہی ہے یہ آواز دم بدم
دشت ثبات و عزم ہے دشت بلا و غم
صبر مسیح و جرات سقراط کی قسم
اس راہ میں ہے صرف ایک انسان کا قدم
جس کی رگوں میں آتش بدر و حنین ہے
جس سورما کا اسم گرامی حسین ہے
جو صاحب مزاج نبوت تھا وہ حسین
جو وارث ضمیر رسالت تھا وہ حسین
جو خلوتی شاہد قدرت تھا وہ حسین
جس کا وجود فخر مشیت تھا وہ حسین
سانچے میں ڈھالنے کے لیے کائنات کو
جو تولتا تھا نوک نیزہ پر حیات کو
کلام: جوش ملیح آبادی