بے چینی کے لمحے، سانسیں پتھر کی

ابن سعید بھائی ۔ بہت شکریہ ۔ ویسے میرے خیال سے عنوان تبدیل کرنے کا آپشن بالکل ہی نہیں ہے، میں نے ابھی ایک تازہ غزل لگائی ہے اور صرف چیک کرنے کی غرض سے تدوین کے لئے لڑی کھولی لیکن صرف اشعار میں تبدیلی کی سہولت میسر ہے، عنوان کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا!!!
اس غزل کے صفحے پر جا کر عنوان کے سامنے بائیں جانب "لڑی کے اختیارات" میں سے "لڑی کی تدوین" کو منتخب فرمائیں! :) :) :)
 
اگلی دفعہ جب آپ کوئی نئی لڑی بنائیں تو بتائیے گا۔ اگر واقعی ایسا ہوا تو پھر پرمیشنز کا کوئی مسئلہ ہوگا جو درست کرنا ہوگا۔ :) :) :)
میں نے بھی یہ نوٹ کیا ہے کہ نئی لڑی بنانے کے بعد عنوان کی تبدیلی کا اختیار اب نہیں ہوتا۔ میں یہی سمجھا کہ انتظامیہ نے یہ ختم کردیا ہے۔
 
ماشاءاللہ بہت عمدہ غزل ہے۔
اسبابِ خفیفہ کو بہت خوب نبھایا ہے آپ نے، بلاشبہ یہ میرے نزدیک کافی مہارت کی بات ہے۔
بہت سی داد قبول فرمائیں۔

البتہ قوافی میں حرف روی کا اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے مجھے تامل ہے۔
 
ماشاءاللہ بہت عمدہ غزل ہے۔
اسبابِ خفیفہ کو بہت خوب نبھایا ہے آپ نے، بلاشبہ یہ میرے نزدیک کافی مہارت کی بات ہے۔
بہت سی داد قبول فرمائیں۔

البتہ قوافی میں حرف روی کا اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے مجھے تامل ہے۔

محترم محمد اسامہ سَرسَری صاحب۔۔۔۔ مجھے معلوم ہے کہ اِس غزل میں مصادر ِ قوافی میں حرف رَوی یکساں نہیں ہے ۔ رات، سانس، شکل، ذات، لاش، وغیرہ وغیرہ۔۔۔
 
Top