بے قراری قرار دیتی ہے غزل نمبر 182 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
الف عین سر یاسر شاہ
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
عِشق میں ہِجر کا مزا ہے الگ
بے قراری قرار دیتی ہے

مست رہنے دو جام پی کے مُجھے
یہ خُماری قرار دیتی ہے

اشک بہنے دو ہِجرِ جاناں میں
اشک باری قرار دیتی ہے

غم ہو ہلکا تو دِل سُکوں پائے
آہ و زاری قرار دیتی ہے

جو مُصیبت میں ساتھ دیتے ہیں
اُن کی یاری قرار دیتی ہے

سچ تو بس ایک بات ہے
شارؔق
یادِ باری قرار دیتی ہے
 
Top