بے قراری تجھے اے دل کبھی ایسی تو نہ تھی

عندلیب

محفلین

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
جیسی اب ہے تری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی

لے گیا چھین کے آج ترا صبر و قرار
بے قراری تجھے اے دل کبھی ایسی تو نہ تھی

ان کی آنکھوں نے خدا جانے کیا کیا جادو
کہ طبیعت مری مائل کبھی ایسی تو نہ تھی
 
Top