جاں نثار اختر بے صرفہ زندگی کی تلافی نہیں ہے یہ - جاں نثار اختر

بے صرفہ زندگی کی تلافی نہیں ہے یہ
انساں سے تجھ کو پیار ہے کافی نہیں ہے یہ

تجدیدِ وعدہ ہائے گزشتہ بجا ، مگر
یہ تو نہیں کہ وعدہ خلافی نہیں ہے یہ

اس طرح میرے جرم سے نظریں چُرانہ لے
لگتا ہے اک سزا ہے معافی نہیں ہے یہ

تُو اور مجھ کو بزم میں اذنِ کلام دے
کیا تیری مصلحت کے منافی نہیں ہے یہ​
جاں نثار اختر
 
Top