بےروزگاری اور مہنگائی کا حل عوامی سطح پر

سوال یہ نہیں ہے کہ قرضہ ملے گا یا نہیں سوال یہ ہے کہ کیا ہم میں سے کوئی بھی اس نہج پر سوچ رہا ہے کہ کچھ کیا جائے اور اگر سوچ رہا ہے تو کیا صرف سوچ ہی رہا ہے یا پھر اس پر ریسرچ بھی کر رہا ہے ۔۔۔؟ کیا کبھی ہم میں سے کسی نے اس طرح سوچنے کی کوشش کی ہے کہ جی نوکری نہیں ملی تو پریشانی کیسی اللہ تعالیٰ نے دو ہاتھ دئے ہیں اور تجارت میں تو رزق کا اکثر حصہ رکھ دیا گیا ہے تو کیا وجہ ہے کہ ہم لوگ ایسے نہیں سوچتے ۔ بشیر دار ال ماہی والے کو سب یاد کرتے ہیں ۔ نرالا کی مٹھائی سب نے کھانی ہے ۔ ڈل ہوزی کے جوتے سب کو پسند ہیں ۔ حافظ کا ملتانی سوہن حلوہ ہر کوئی کھانا پسند کرے گا ۔ پھجے کے پائے ہر کسی کو یاد آئیں گے مگر کوئی خود بشیر ۔ شفیق ۔ انور علی ۔ حافظ سلطان بننے کی کوشش نہیں کرنا چاہتا ۔ ہم نہ سہی ہماری آنے والی نسلوں میں کوئی اسے آگے بڑھاکر مشہور کرا دے گا ۔ آخر کام کو کام کے طور پر لینا ہم کب شروع کریں گے ۔۔۔؟ کب نوکریوں کی تلاش چھوڑ کر کام تلاش کریں گے ۔۔۔؟ کب ۔۔۔؟
 

arifkarim

معطل
میں ناروے کی نہیں پاکستان کی بات کر رہا ہوں۔

گرامین بینک انٹرنیشنل ہے۔ جیسے یہاں بے روز گاروں کو سرمایہ کاری کیلئے امداد ملتی ہے تو پاکستان میں بھی یقیناً مل سکتی ہے۔ مسئلہ وہاں یہ ہوتا ہے کہ امداد ضائع نہ ہوجائے اس لئے لون بہت لمبے عرصے کی تحقیق کے بعد منظور ہوتا ہے۔
 
Top