بیک ڈور ڈپلومیسی: پی ٹی آئی ایم این اے رمیش کمار کی دہلی میں مودی اور سشما سے ملاقاتیں

جاسم محمد

محفلین
پاک بھارت کشیدگی، ایم این اے رمیش کمار کی دہلی میں مودی اور سشما سے ملاقاتیں
1565616-rameshsushma-1550982016-495-640x480.jpg

مثبت پیغام لے کر جانا چاہتا ہوں، پلوامہ حملے میں کوئی پاکستانی ادارہ ملوث نہیں، ثبوت دیں تعاون کریں گے، رمیش کی گفتگو۔ فوٹو: فائل

لاہور: پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے بیک ڈور رابطے شروع ہو گئے ہیں جب کہ تحریک انصاف کے اہم رہنما ایم این اے رمیش کمار ونکوانی نے نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے اہم ملاقات کی ہے۔

رمیش کمارکا کہنا ہے انھوں نے اپنا مثبت نوٹ بھارتی وزیراعظم تک پہنچادیا اب ان کے رویے میں تبدیلی آئے گی کراچی سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے اقلیتی رکن اسمبلی رمیش کمار کا دورہ بھارت مذہبی ہے تاہم انھوں نے اس دوران نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اوروزیر خارجہ سشما سوراج سے سمیت کئی بھارتی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔

رمیش کمار نے نمائندہ ایکسپریس سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی نریندرمودی سے تقریب کے دوران ملاقات ہوئی ، بھارتی وزیراعظم ان سے گرمجوشی سے ملے۔ انھوں نے نریندرمودی کو بتایا کہ وہ پازیٹونوٹ لیکرآئے ہیں اورمثبت پیغام لیکرواپس جانا چاہتے ہیں جس پربھارتی وزیراعظم کی ہدایت پر بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ان سے 25 منت تک ملاقات کی۔

رمیش کمار نے بتایا انھوں نے بھارتی وزیرخارجہ کوبتایا کہ پاکستان میں اب کپتان کی حکومت ہے ، وہ پٹھان ہے اورجوکہتا ہے وہ کرکے دکھاتا ہے، ہم آپ کویقین دلاتے ہیں کہ پلوامہ حملوں میں کوئی پاکستانی ادارہ ملوث نہیں ہے ، بھارت ثبوت دیں توہم تحقیقات اورتعاون کریں گے۔

رمیش کمارکے مطابق انھوں نے یہ بھی کہا کہ ماضی سیکھنے کے لیے ہوتا ہے اسے پکڑکرنہیں بیٹھا جاسکتا، دشمن کو دوست بناکربھی دشمنی ختم کی جاسکتی ہے۔ انھوں نے کہا وہ خود گنگا نہا کر آئے ہیں اور کبھی جھوٹ نہیں بولتے ، بھارت پرواضع کیا کہ پلوامہ حملوں میں پاکستان اورپاکستانی اداروں کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ الزامات کی سیاست سے باہرنکلنا ہوگا۔

رمیش کما رونکوانی کے مطابق اس ملاقات کے بعد انھیں برف پگھلتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ رمیش کمارنے سابق بھارتی آرمی چیف جنرل وی پی سنگھ سے بھی ملاقات کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ انڈین کونسل فارکلچرل ریلشن(آئی سی سی آر) کی دعوت پرکمبھ میلے کی تقریب میں شرکت کے لیے بھارت آئے ہیں، اس تقریب میں شرکت کے لئے دنیا کے 125 ممالک سے 220 افرادکومدعوکیاگیا ہے ، پاکستان سے وہ اس تقریب میں شریک ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان نےوزیر اعظم بننے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں انڈیا کو امن کی دعوت دی تھی۔نئے پاکستان میں نئی سوچ کا کہا تھا۔ مگر دوسری طرف سے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں ملا۔
اس کے باجودکرتارپور راہداری کھولنے کی یکطرفہ کوشش کی گئی جو کامیاب رہی۔ اور اب پلوامہ حملے کے بعد بھی یہی بیان تھا کہ پاکستان امن چاہتا ہے۔ لیکن اگر بھارت نے کاروائی کی توپاکستان سوچے گا نہیں بلکہ فوری جواب دے گا۔ جس کے بعد مودی سرکار کی ٹون بھی بدلنے لگی ہے۔
دھمکیوں پر پاکستان کے دوٹوک مؤقف کے بعد مودی کا جنگی جنون اتر گیا
 

جاسم محمد

محفلین
محبوبہ مفتی نے بھارتی اینکر کو کرارا جواب دے کر چپ کرادیا
197400_6301030_updates.jpg


مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارتی اینکر کو کرارا جواب دے کر چپ کرادیا۔

ٹی وی پروگرام 'آپ کی عدالت' میں گفتگو کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ آپ پاکستان کی سفارتی تنہائی کا دعویٰ کرتے ہیں جبکہ امریکا، چین، روس، سعودی عرب سب پاکستان کے ساتھ ہیں۔

بھارتی اینکر نے جب طنز کیا کہ پاکستان کٹورا لے کر ہر جگہ جاتا ہے تو محبوبہ مفتی بولیں کہ سعودی ولی عہد نے جب بھارت میں سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط کیے تو مودی جی بھی ہاتھ باندھے کھڑے تھے۔

پاک بھارت جنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آپ کو کشمیر کشمیریوں کے بغیر چاہیے؟ عقل کی بات کریں، دونوں ملکوں میں کوئی جنگ نہیں ہوسکتی۔

خیال رہے کہ 14 فروری کو کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر ہونے والے کار خود کش حملے میں 45 سے زائد فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد سے بھارت نے بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔آپ پاکستان کی سفارتی تنہائی کا دعویٰ کرتے ہیں جبکہ امریکا، چین، روس، سعودی عرب سب پاکستان کے ساتھ ہیں، سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر— فوٹو: فائل
 
Top