بینظیر کے قتل کی ذمے داری قبول کرنے والا القاعدہ کمانڈر ڈرون حملے میں ہلاک

بینظیر کے قتل کی ذمے داری قبول کرنے والا القاعدہ کمانڈر ڈرون حملے میں ہلاک

میران شاہ........بینظیر کے قتل کی ذمے داری قبول کرنے والا القاعدہ کا چیف آپریشنل کمانڈر مصطفیٰ ابویزید شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے میں ہلاک ہوگیا۔ القاعدہ نے تصدیق کی ہے کہ بینظیر کے قتل کی ذمے داری قبول کرنے والا کمانڈر مصطفیٰ ابویزید شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے میں ہلاک ہوگیا ہے، 10جولائی کو کیے گئے حملے میں ہلاک ہونے والے باقی 5بھی اہم رہنما تھے، پاکستانی یا امریکی حکام کی جانب سے ہلاکتوں کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ۔ شمالی وزیرستان میں دتہ خیل پر 10جولائی میں امریکی ڈرون حملے کے حوالے سے القاعدہ نے تصدیق کی ہے کہ حملے میں مارے جانے والے 6 افراد القاعدہ کے اہم کمانڈر تھے ، ڈرون حملہ گڈ طالبان حافظ گل بہادر کے زیر اثر علاقے میں کیا گیا جو القاعدہ ، حقانی نیٹ ورک، طالبان اور لشکر ظل کا گڑھ شمار ہوتا ہے ۔ اہم رہنماؤں کی ہلاکتوں کا دعویٰ کرتے ہوئے شام میں القاعدہ کی ذیلی تنظیم فتح کمیٹی کے سربراہ صنفی النصر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ 10جولائی کو ہونے والے امریکی ڈرون حملے میں ان کے 6 اہم رہنما ہلاک ہوئے ۔ہلاک ہونے والوں میں القاعدہ کا چیف آپریشنل کمانڈر، اسامہ بن لادن کا قریبی ساتھی اور 2007میں راولپنڈی میں بے نظیر بھٹو کے قتل کی ذمے داری قبول کرنے والا مصطفیٰ ابو یزید بھی شامل ہے۔ہلاک ہونے والے تین افراد کے نام تاج المکی، ابو عبدالرحمٰن الکویتی اور فیض عودہ الخالدی بتائے گئے ہیں۔ پاکستان اور امریکا کی جانب سےالقاعدہ کے اہم کمانڈروں کی ہلاکت کے حوالے سےاب تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے،پاکستانی حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکراتی عمل کے دوران 25 دسمبر 2013 سے11جون 2014 تک امریکا کی جانب سے کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔ 6 ماہ کے تعطل کے بعد پہلے ڈرون حملے میں حقانی نیٹ ورک کو نشانہ بنایا گیا جبکہ آپریشن ضرب عضب شروع ہونے سے 4دن قبل شمالی وزیرستان کے مقام میرانشاہ میں امریکی سی آئی اے کے دو ڈرون حملوں میں حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر حاجی گل اور افغان طالبان کمانڈرز مفتی صوفیان اور ابوبکر کو نشانہ بنایا گیا۔ ضرب عضب کے شروع ہونے کے بعد دتہ خیل میں اب تک چار امریکی ڈرون حملے ہو چکے ہیں۔

http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=154669
 
Top