بہت اچھا ہے تو بہت برا ہوں میں

فہد سلیم

محفلین
السلام و علیکم سینئر دوستو..
آپ سب سے رہنمائی کی ضرورت ہے.. شکریہ


بہت اچھا ہے تو بہت برا ہوں میں
لیکن محبت کرنے میں بہت کھرا ہوں میں
تم نہ سمجھوگے مجھ عشق کو پیارے
بےحس لوگوں کے ہاتھوں بہت مرا ہوں میں
سفرعشق میں درد بھی مسلسل ہی ملے
منزل عشق پانے کیلئے بہت تھکا ہوں میں
آشیانہ محبت کو روشن رکھنے کا بھرم تھا
شمع بن کر دن رات بہت جلا ہوں میں
سالوں بعد اس کی واٹس ایپ پہ کال
انداز پرانا بات پرانی بہت جھوٹا ہوں میں
تم آغوش پرائی میں سکون زندگی کی متلاشی
تیرے بعد اندر سے بہت ٹوٹا ہوں میں
پھر برسات آئی ہے برکھا رت چھائی ہے
پھر اپنی چھت پہ آج کھڑا ہوں میں
دیدار ہوگا نہی ہوگا ضرور ہوگا نہی ہوگا
اپنے دل سے بہت آج لڑا ہوں میں
مجھے طعنہ شرابی دے مجھے آوارہ بول مگر
عہد محبت سے آج بھی جڑا ہوں میں
پلٹ کر کبھی تلاشا ہی نہی فہد کو
جہاں گرایا تھا وہیں آج بھی پڑا ہوں میں
 

الف عین

لائبریرین
عروض کی شدید پیدا کر لیں تو بہتر ہوگا، فی الحال تو اصلاح بھی نہیں کی جا سکتی ان کو بحر میں لانے کی کوئی کوشش کر بھی دے تو اس سے آپ کے سیکھنے کا عمل ممکن نہیں ہو گا
 
Top