بھگوڑے منتخب اراکین اسمبلی کو دوبارہ چنئے :)

جو اراکین اسمبلی بھاگ گئے۔ ان کو اسمبلی سے بھاگنے کے لئے منتخب کیا گیا تھا؟ اسمبلی سے بھاگنے کی سزا کیا ہونی چاہئیے؟ ذیل "جنگ" کا اقتباس دیکھئے؟

تمام ارکان قومی اسمبلی یا سینٹیر ادارے میں ایک ایک ووٹ رکھتے ہیں - 1170 میں سے صرف 702 موجود تھے باقی 468 ارکان اسمبلی نے بھگوڑا بننا منتخب کیا۔ گویا اپنا ووٹ استعمال نہیں کیا۔ کیا ان کو دوبارہ کسی طور بھی چنے جانے کا حق ہے؟ :)

جنگ۔
پرویز مشرف نے 702 میں 384 ووٹ حاصل کئے
ارکان پر مشتمل انتخابی ادارے کے 384ووٹ حاصل کئے الیکٹرول کا جمع میں 1170ارکان قومی اسمبلی سینئرز اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان شامل ہیں مگر بلوچستان کے سوا صوبائی اسمبلیوں کا ہر رکن صدارتی رائے شماری کے مقصد کے لئے ایک ووٹ کا وزن نہیں رکھتا بلوچستان 65ارکان کے حامل قانون ساز ادارے کی برابری میں تمام صوبائی اسمبلیاں انتخابی ادارے ہیں 65ووٹ رکھتی ہیں اس کا مطلب یہ ہوا کہ انتخابی ادارے میں چاروں صوبائی اسمبلیوں کے مجموعی طور پر 260ووٹ ہیں تمام ارکان قومی اسمبلی یا سینٹیر ادارے میں ایک ایک ووٹ رکھتے ہیں صدارتی انتخاب کے لئے انتخابی ادارہ 342ارکان قومی اسمبلی 200سینیٹر ممبران کے ساتھ صوبائی اسمبلیوں کے 260ووٹوں کے یکجا ہونے کا 702کی تعداد سے مکمل ہوتا ہے ہر امیدوار کی حمایت میں ڈالے گئے ووٹوں کو شمار کرنے کا فارمولا دوسرے شیڈول کے سیکشن 18بی میں درج ہے ایک صوبائی اسمبلی میں ہر امیدوار کے حق میں استعمال ووٹوں کو اس وقت موجود نشستوں کی سب سے کم تعداد رکھنے والی اسمبلی (موجودہ صورت میں 65ارکان پر مشتمل بلوچستان اسمبلی) کے کل ووٹوں سے ضرب دے کر اس صوبائی اسمبلی کے کل ووٹوں سے تقسیم کیا جائے گا یہاں ووٹ ڈالے گئے اس فارمولا کی روشنی میں اگر یہ 371ارکان پر مشتمل پنجاب اسمبلی کے 353ارکان نے مشرف کی حمایت کی انہوں نے درحقیقت ان کے میزان کو 44مہیا کئے اسی طرح سندھ اسمبلی کے 168ارکان میں سے 102نے صرف 39ووٹوں کی شکل اختیار کی صوبہ سرحد اسمبلی کے کل 31ارکان نے مشرف کے لئے ووٹ دے کر 16کی تعداد پوری کی بلوچستان اسمبلی کا ہر رکن ایک ووٹ رکھتا تھا چنانچہ 33 ارکان کی حمایت سے صدر کو انتخاب میں اتنے ہی ووٹ مل گئے پارلیمینٹ کے دو ایوانوں اور چار صوبائی اسمبلیوں سے مشرف کو حاصل 671ووٹ صدارتی انتخاب میں 384ووٹوں میں تبدیل ہوئے انہیں انتخابی ادارے کے حاضر اور ووٹ دینے والے ارکان کی اکثریت درکار تھی اور ان کے لئے انتخاب میں جیتنے کے لئے انتخابی ادارے کے 51فیصد یا زائد ووٹ حاصل کرنا لازم نہیں تھا۔
 
Top