بھری ہے دل نے آہ جو لکھی تو شاعری ہوئی ۔

انس معین

محفلین
شاعری کا شوق ہوا ۔ غزلیں پڑھنا شروع کر دیں ۔ ایک عزیز نے عروض کے بارے میں بتایا کافی کتابوں کا مطالعہ کیا سب سر کے اوپر سے گیا ۔ محفل سے واقفیت ہوئی ۔ یہاں بہت کچھ سیکھا ۔ اپنی پہلی پہلی غزلوں میں سے ایک غزل ۔ دعاوں کی درخواست ہے ،

خیال کے چراغ سے ہے شب میں روشنی ہوئی
بھری ہے دل نے آہ جو لکھی تو شاعری ہوئی

وفا کا پاس ہم سے ہے محبتیں ہیں غیر سے
یہ کیسی دلبری ہوئی کہاں کی عاشقی ہوئی

بہار کے ہی شوق میں سفر کیا ہے گرد میں
بہت مسافتوں کے بعد شاخ صندلی ہوئی

گزار دی یہ زندگی منافقوں کے رنگ میں
نہ جم کے دوستی ہوئی نہ کھل کے دشمنی ہوئی

نہیں ہے سولیوں کا دور سرد آہ کھینچ لو
ادا نظام عشق میں ہے کچھ تو بہتری ہوئی
عبداللہ احمدؔ


 
Top