بھارت کے لیے ایک اور سرحدی تنازع کا قانونی آغاز

ابن آدم

محفلین
نیپال اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے درمیان سرحدی تعین کے سوگئولی معاہدے (۱۸۱٦) کی روح کے مطابق نیپال نے اپنا نیا نقشہ آج پارلیمنٹ سے منظور کر لیا ہے۔ بھارت کے لیے ایک اور سرحدی تنازع کا قانونی آغاز
EaZNBdCWkAAMUEK
 

جاسم محمد

محفلین
نیپال اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے درمیان سرحدی تعین کے سوگئولی معاہدے (۱۸۱٦) کی روح کے مطابق نیپال نے اپنا نیا نقشہ آج پارلیمنٹ سے منظور کر لیا ہے۔ بھارت کے لیے ایک اور سرحدی تنازع کا قانونی آغاز
EaZNBdCWkAAMUEK
بھارت کا بیک وقت نیپال، چین اور پاکستان سے سرحدی تنازعہ چل رہا ہے۔ اسے بھی مودی حکومت کی کامیابی لکھا جائے
 
جنرل کا تعلق ن لیگ سے تو نہیں جنہیں ہر چیز میں کسی کی سازش نظر آتی ہے
حاضر سروس فوجیوں کی کوئی پارٹی نہیں ہوتی۔ ویسے جنرل پونے سے ہے اور وہاں بی جے پی کی حکومت ہے، جس کے سربراہ مودی صاحب ہیں اور جنھیں حال ہی میں بھارت کا عمران خان کہا گیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے نرونے کا اشارہ چینیوں کی طرف ہے۔ نیپال کو پچھلے چار پانچ سال میں سب سے زیادہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری چینیوں نے ہی دی ہے۔
اصل میں 2017 کے بعد سے نیپال میں کمیونسٹوں کی حکومت ہے اور آپ کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ جب افغانستان میں کمیونسٹ حکمران آئے تھے تو کمیونسٹ روس نے کیا کیا تھا۔ اس تنازعہ کو چینی کمیونسٹوں کے تناظر میں دیکھیں۔
China interferes in Nepal to save Communist Party government
 

ابن آدم

محفلین
لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بھارتی فوج میں ایک رجمنٹ نیپالی نوجوانوں پر مشتمل ہے جس کو گورکھا رجمنٹ کہتے ہیں اور نیپالی اس میں شامل ہونے کو اپنے لئے باعث فخر سمجھتے ہیں. تو نیاپلیوں کا یہ اقدام واقعی حیران کن ہے اور یہ اقدام کسی کے اشاروں پر ہونے کی بات اس وجہ سے معقول بھی لگتی ہے
گورکھا فوجی بننے کی خواہشمند نیپالی خواتین - BBC News اردو
 
اصل میں 2017 کے بعد سے نیپال میں کمیونسٹوں کی حکومت ہے اور آپ کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ جب افغانستان میں کمیونسٹ حکمران آئے تھے تو کمیونسٹ روس نے کیا کیا تھا۔ اس تنازعہ کو چینی کمیونسٹوں کے تناظر میں دیکھیں۔
China interferes in Nepal to save Communist Party government
سب مسائل وسائل سے جڑے ہیں۔
 
لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بھارتی فوج میں ایک رجمنٹ نیپالی نوجوانوں پر مشتمل ہے جس کو گورکھا رجمنٹ کہتے ہیں اور نیپالی اس میں شامل ہونے کو اپنے لئے باعث فخر سمجھتے ہیں. تو نیاپلیوں کا یہ اقدام واقعی حیران کن ہے اور یہ اقدام کسی کے اشاروں پر ہونے کی بات اس وجہ سے معقول بھی لگتی ہے
گورکھا فوجی بننے کی خواہشمند نیپالی خواتین - BBC News اردو
بھارت اور برطانیہ کے علاوہ بھی چند ممالک میں گورکھا رجمنٹس موجود ہیں۔ علاؤہ ازیں بطور پیشہ ور یا کرائے کے لڑاکا بھی مشہور ہیں۔ وزیرستان اور سوات میں بھی پکڑے و مارے جا چکے ہیں۔
 

ابن آدم

محفلین

بھارت اور برطانیہ کے علاوہ بھی چند ممالک میں گورکھا رجمنٹس موجود ہیں۔ علاؤہ ازیں بطور پیشہ ور یا کرائے کے لڑاکا بھی مشہور ہیں۔ وزیرستان اور سوات میں بھی پکڑے و مارے جا چکے ہیں۔
برطانیہ نے ان کو ان کی قابلیت کی وجہ سے اپنی فوج میں شامل کیا تھا. لیکن سوال یہ ہے کہ جیسے گولڈن ٹیمپل کے واقعہ کے بعد بھارتی فوج میں سکھوں کا تناسب ٣٠ فیصد سے کم ہو کر ٢٠ فیصد بلکہ اس سے بھی کم ہو گیا ہے تو اسی طرح اب اگر بھارت میں نیپالیوں پر اعتبار کی کمی ہو گی اور اسی طرح نیپالی بھی بھارتی فوج میں شامل ہونے میں ویسا جوش و خروش نہیں دیکھائیں گے تو بھارتیوں کو جس فوجی کمی کا سامنا ہے اس میں مزید اضافہ ہو گا
 
یہ بات ٹھیک ہے۔
سکھوں کی فوج میں شمولیت اس واقعے کے بعد زوال پزیر رہی لیکن یہ تقسیم برصغیر کے بعد سے ہی اسی طرح کم ہوتی جارہی ہے۔ اس کی دیگر وجوہات بھی ہیں، خصوصا سکھوں کی بڑی تعداد کا پنجاب سے پردیس منتقل ہونا۔

نیپال اور بھارت کے تعلقات پہلے بھی کوئی بہت اچھے نہیں ہیں۔ ان پر مختلف واقعات اثر انداز ہوتے رہتے ہیں۔

لیکن۔۔۔ بھارت چین سے لڑنا نہیں چاہتا, اور چین اپنی تقریباً 100 ارب ڈالر کی منڈی کھونا نہیں چاہتا، سو معاملات تھوڑی بہت دھول مٹی، گرد اڑا کر کسی نہج پر دبی ہوئی چنگاری جیسے کرلیے جائیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
لیکن۔۔۔ بھارت چین سے لڑنا نہیں چاہتا, اور چین اپنی تقریباً 100 ارب ڈالر کی منڈی کھونا نہیں چاہتا، سو معاملات تھوڑی بہت دھول مٹی، گرد اڑا کر کسی نہج پر دبی ہوئی چنگاری جیسے کرلیے جائیں گے۔
چین کو لگتا ہے کہ مستقبل میں بھارت اکسائی چن اور گلگت بلتستان، آزاد کشمیر پر چڑھائی کرکے سی پیک کو رکوانے کی کوشش کرے گا۔ اس لئے یہ محدود کاروائی ڈالی گئی ہے۔ تاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں سڑکوں کا جال بچھاتے وقت اس کو یاد رکھے ۔
 
چین کو لگتا ہے کہ مستقبل میں بھارت اکسائی چن اور گلگت بلتستان، آزاد کشمیر پر چڑھائی کرکے سی پیک کو رکوانے کی کوشش کرے گا۔ اس لئے یہ محدود کاروائی ڈالی گئی ہے۔ تاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں سڑکوں کا جال بچھاتے وقت اس کو یاد رکھے ۔

متنازعہ علاقوں میں سڑکوں و دیگر تعمیرات سے نہیں روکنا چاہییے۔ کسی روز یہی سڑکیں چینیوں کے کام آئیں گی۔
 
Top