بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا، درجنوں دیہات زیرآب

حاتم راجپوت

لائبریرین
160721-Narrawalwaterexpress-1376270071-931-640x480.JPG

نارووال: 30 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ قلعہ احمد آباد سے گزر رہا ہے جبکہ ریسکیو کی موٹر بوٹ لوگوں کو محفوظ مقام پر پہنچا رہی ہے۔ فوٹو: ایکسپریس


لاہور / پسرور / سیالکوٹ / ڈسکہ: ملک کے مختلف حصوں میں تیز بارشوں سے برساتی نالوں میں طغیانی اور بھارت کی طرف سے دریائے ستلج میں اچانک پانی چھوڑنے سے درجنوں دیہات زیرآب آگئے جبکہ دریائے سندھ میں سیلابی پانی کے ریلے نے بھی کچے کے علاقے میں تباہی پھیلا دی۔

نالہ ڈیک میں عید کے روز30ہزار کیوسک کا بڑا ریلہ آنے سے پسرور اور نارووال کے 70دیہات زیرآب آگئے جبکہ 20دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ نارووال اور سیالکوٹ کا زمینی رابطہ بھی ختم ہوگیا ہے۔ بڑے رقبے پر فصلیں تباہ ہوگئی ہیں اور پسرور نارووال اور پسرور ظفروال روڈ ٹریفک کیلیے بند ہوگئی۔ ٹرینوں کی آمدورفت بھی معطل ہوئی ، پانی میں گھرے افراد کو نکالنے کیلیے کشتیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔

ادھر دریائے سندھ میں 72 گھنٹوں کے دوران ایک لاکھ سے زائد کیوسک کا اضافہ ہوا ہے، گدو کے مقام پر درمیانے درجے اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ کچے کے علاقے کے کئی دیہات زیرآب آنے سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موسلادھاربارشوں کے نتیجے میں چھت گرنے اور دیگر واقعات میں 2بچوں سمیت7افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔


حوالہ: http://www.express.pk/story/160721/
 
Top