ام اویس
محفلین
مومو کا اک مرغا تھا
لمبی کلغی والا تھا
پہلے تو وہ اچھا تھا
چوزہ تھا جب بچہ تھا
اب وہ سب سے لڑتا تھا
حملہ سب پر کرتا تھا
مرغیاں بھی تھی ڈربے میں
کم نہ تھی جو لڑنے میں
اک ذرا سی چھوٹی تھی
اک ذرا سی موٹی تھی
ڈرتی تھی جو چھوٹی تھی
لڑتی تھی جو موٹی تھی
سوکھی روٹی کھائے ایک
دوجی کے من بھائے کیک
موٹی لپکے دانے پر
چھوٹی ناچے گانے پر
گھر میں سب تھے ان سے تنگ
ایسے تھے کچھ ان کے ڈھنگ
اک دن آئے ماموں جان
منہ میں ان کے میٹھا پان
مرغے نے دی خوب اذان
پیچھے دوڑا بے تکان
موٹی نے بھی ڈالا شور
چھوٹی بولی اور اور
ماموں کو آیا جلال
پکڑا ان کو کیا حلال
مومو کا غم دیکھا جب
نانو نے سمجھایا تب
بدلہ یہ ہے لڑنے کا
اپنوں کو تنگ کرنے کا
لمبی کلغی والا تھا
پہلے تو وہ اچھا تھا
چوزہ تھا جب بچہ تھا
اب وہ سب سے لڑتا تھا
حملہ سب پر کرتا تھا
مرغیاں بھی تھی ڈربے میں
کم نہ تھی جو لڑنے میں
اک ذرا سی چھوٹی تھی
اک ذرا سی موٹی تھی
ڈرتی تھی جو چھوٹی تھی
لڑتی تھی جو موٹی تھی
سوکھی روٹی کھائے ایک
دوجی کے من بھائے کیک
موٹی لپکے دانے پر
چھوٹی ناچے گانے پر
گھر میں سب تھے ان سے تنگ
ایسے تھے کچھ ان کے ڈھنگ
اک دن آئے ماموں جان
منہ میں ان کے میٹھا پان
مرغے نے دی خوب اذان
پیچھے دوڑا بے تکان
موٹی نے بھی ڈالا شور
چھوٹی بولی اور اور
ماموں کو آیا جلال
پکڑا ان کو کیا حلال
مومو کا غم دیکھا جب
نانو نے سمجھایا تب
بدلہ یہ ہے لڑنے کا
اپنوں کو تنگ کرنے کا