بچهو

كابورا

محفلین
چهو
تحرير : ومان نيازى
ترجمه : نورمحمد سعيد
ومان نيازى جوانی میں شھرت حاصل کرنے والے افغان اديبوں اور شعرا میں سے ایک هے . 1969 ميں صوبه غزنى ميں پيدا ہوے ، جرنلسٹ ہیں اور فارغ اوقات ميں مصورى بهى كرتے هیں. ومان کے دو شعرى مجموعے شائع ہو چكے هیں۔ بے شمار افسانے لكھ چكاهے جوكه مختلف رسائل اور جرائد ميں شائع ہو ے هیں. گذشته دنوں كابل ميں ومان كې پینٹنگز كى نمائش ہویی، جوكہ بيحد كامياب رہی. ومان كے بارے ميں كهاجاتاهے كہ اپنی افسانوں ميں انتھایی متناسب لب ولحجے ميں افغان ديهاتی زندگې كی تصويراپنے قاری كی سامنے ركهتاهے. اس كا شعر نيا هے اور اس كی تصاوير ميں شاعرانه رنگ نمایاں نظرآتا هے. بچهو كې نام سے ومان كا ايك مختصر مگر شگفته تحرير اردو قارئين كى نظر هے. مترجم


اس دن كے شام كو دير سے اپنے كوارٹر پهنچا كوارٹر ميں گهپ اندهيرا تها. لالٹين جلانے كے ساتھ ہی ديكها كه چهت کے ساتھ چپكے ہوے پلاسٹيك شيٹ كى سوراخو ں میں سے فرش پر بهت سارى مٹى گرى ہوى تهى۔ کواٹر اٹا چكى كا منظر پيش كررهاتها. ميں نے بهى فوراَ جهاڑو گيلا كر كے او دهم مچادى. ادها كمره صاف کرنے کے بعد كه د يكها كونے ميں ركهے لوٹے كے پاس ہمارے گاووں كے بزرگ چاچا سدو كے هاتھ کے ناپ کا، جو دوسروں كے اڑھايي ھاتھو ں کے برابر تها ايك لمبا بچهو پڑا تها۔ لمبے چوڑے بلاووں كو تو خير چهوڑئے چهوٹے موٹے كيڑے ديكھ كر ميرى تو جان نكل جاتى تهى، ليكن مرتا كيا نہ كرتا، كلمه پڑها جهاڑو اٹھا يا اور دے مارا بچهو كى سر پر.... ايك، دو، تین، سات، اٹهواں بچهو بهى جب ٹهنڈا ہوكر گرپڑا تو میں نے اس كے بعد جاكر دن كا كهانا دو چار نوالے کھایا۔ پيٹ بهرنے کے بعد لمبى تان كر سوگيا. كواٹر كے باہر سےكتو ں كے بهونكنے كى اوازيں آرى تهى يا پهر بابا نوروز كی كهانسنے كى اواز، جوكه مرے كوارٹر كى سامنے والے (بنگلے) ميں رہایش پذیر تھا. كوارٹر كے چهت پر پڑ ے شهتيروں كے درميانى چهوٹے ٹکڑے ايك دوسرے كے ساتھ جوڑ كر نهيں لگائے گئے تهے جس كى وجه سے كبهى كبهار كچے چهت سے مٹى كا بڑا سا ڈهيلا فرش پر دھڑام سے ا گرتا. ميں نے خود سے كها، بهلے مانس ! اگرخدا نا خواستہ لحا ف گدے يا تكيوں ميں كوئی اور بچهو چهپا هوا رہگیا ہو، يا كمرے كى چهت پر پڑے شهتروں ميں سے کویی ٹپک پڑا، تو نوروز بابا كو خبر ہونے سے پهلے ہی تهمارا ستياناس هوچكا هوگا۔ اس کے ساتھ ميں نے دوبارہ لالٹین جلایی اور كمرے ميں بكهری ہوی سارى گند بلا الٹ پلٹ دى. ميں سوچ رہا تها كه اگر آج كى رات خیریت سے بيت گئ اور ميں کل صبح تک زنده رہا تو كل بازار سے كپڑا ضرور خريد ونگا تا کہ چهت كو اندر سے ڈهانپ سکوں۔ ایك تنخواه نه سہی۔ جھاڑوں والا گرم لحاف زمیں پر بچھانے كے بعد میں نے اس كى چاروں طرف تكئے كهڑے كردئے اور خود كو اس میں چهپاليا۔ بادل گرج رهے تهے۔ كافى دير بعد ایك زور داردهماكے كى اواز سن کر ہڑبڑا کر اٹه۔ بيٹها۔ بہاری قدموں كى اواز اورساتھ ہی جهنكار سن كر ايسا لگا دل سينے سے باہر آجائيگا۔ پورا جسم پسینے ميں شرابور ہوچکا تہا۔ قدموں اور جهنكار كى اواز اہستہ اہستہ بابا نوروز كے گهر تلك پهيل گيا۔ ميں اٹهنے بيٹهنے كى قابل نهى رہا تها، وہ تو اچھا هوا كه بابا نورزو نے اپنى كتے كو، جس نے پاووں سے بندهى زنجير تڑواى تهى واپس بلاليا، ورنه آس پاس کے سارے چهتوں پر اسكے گھومنے پھرنے تك تو ميرى سچ مچ، جان نكل جاتى۔ ميں نے كلمه پڑھا اور پینے کے لئے پانی کا اك بهرا ہوا کٹورا سرہانے ركه۔ ديا۔ آدهى رات گذر چكى تهى، تيز هوا بھی رك چكى تهى، ميں نے تكئے پر سر ركها اور كافى دير بعد شايد انكھ لگ گئى تهى۔ دروازے كى چوکھٹ پر کھرچنے كى اواز سن كرهاته پير كانپنے لگے، ايسا لگا جيسے گيٹ كى ساته كویی كچه كررها تها، تكیوں، گدوں اور لحافوں كى درمياں میں سے پسینے میں شرابور نكلا، گيٹ كى جانب پشت كركے كهڑ كى کے روبرو اكڑوں بيٹه گيا۔ دل ميں سوچا كه ان پهٹے پرانے لحاف گدوں كیلئے خود كو كيوں ڈاكووں سے مرواوں۔ كل كے ليجاتے آج ليجائے۔ كئى بار دروازه آگے پيچہے دهكيل ديا گيا۔ ميں سامنے كڑكى کی جانب ديكه۔ رها تها اور ڈر کے مارے جلدى جلدى پلکیں جهپكارهاتها ساتھ ہی زير لب دعايئں بھی پڑهكر خود پہ پهونك رهاتها- كہ اسى اثنا ميں كهڑكى كى پاس اك سياه كهوپڑى نظر اگى- پتہ نهيں كتنى زور دار چيخ مونہہ سے نکلی، جب ہوش آيا تو زبان لكڑى جيسى خشك ہوريى تهى اور ديكها كہ كالى بلى سرہانے رکھے پانى كى کٹورے ميں سے پانى چاٹ چكى هے اور ميرے پاوں كے پاس پڑى خراٹے لے رہى هے .
 
Top