بنگلہ دیش میں واقعی کیا ہورہا ہے؟

سید ذیشان

محفلین
A trial to deny justice
ڈاکٹر غامدی کا ایک اور اچھا کالم
ڈاکٹر صاحب ایک سابق سفارت کار ہیں اور جنوبی ایشیا کے معاملات پر ان کی گہری نظر ہے

پھر اسی بندے کا آرٹیکل؟ تصویر کا دوسرا رخ بھی تو پیش کرنا چاہیے نا؟ ورنہ انصاف کیسے ہوگا؟

یہ تو ایسا ہی ہے کہ کورٹ میں صرف وکیل صفائی کو ہی بولنے کا موقع دیا جائے اور اسی کے دلائل پر کیس کا فیصلہ ہو جائے، استغاثہ کے دلائل کہاں ہیں؟
 
06_07.gif
 
پنڈت جواہر لال نہرو کی بیٹی اندرا گاندھی اپنی مجلسوں میں کہا کرتی تھی: ’’میری زندگی کا حسین ترین لمحہ وہ تھا، جب میں نے پاکستان میں مداخلت کر کے بنگلہ دیش بنایا‘‘۔ لیکن دوسری طرف عجب معاملہ ہے۔ سابق مشرقی پاکستان کی عوامی لیگ ۱۹۷۱ء کے المیے کو اپنا کارنامہ قرار دیتی ہے، ۴۰برس بعد ان لوگوں کو قابلِ گردن زنی قرار دیتی ہے، جنھوں نے دشمن ملک کے حملوں کے خلاف اپنے وطن کا دفاع کیا۔ آج کے بنگلہ دیش میں اسی اندرا کے پرستار حکمران پاکستان کا نام لے کر اسلام اور اسلامیانِ بنگلہ دیش کے خلاف آگ اُگل رہے ہیں اور اسلامی سوچ کے حامل افراد کو خون میں نہلا رہے ہیں۔ ۱۰فی صد ہندو آبادی ان بلوائیوں کا مؤثر حصہ ہے اور دہلی نواز عوامی لیگ کے کارکن اور نیم فوجی تنظیمیں ان کی پشت پناہ ہیں۔ ہندستانی خارجہ پالیسی سے حرارت حاصل کرنے والے ذرائع ابلاغ اس صورتِ حال کو دہکتے الاؤ میں تبدیل کرنے کے لیے ہرلمحہ مستعد ہیں۔
 
Top