بلال فلپس - ابو شامل

ابو امینہ بلال فلپس مشہور اسلامی داعی ہیں۔ جو جمیکن نژاد عیسائی خاندان کے فرد تھے اور بعد ازاں اسلام قبول کرلیا۔ اسلام قبول کرنے کے بعد انہوں نے نہ صرف موسیقی کو خیر باد کہا بلکہ اسلامی فقہ میں ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی اور خود کو تبلیغ اسلام کے لیے وقف کردیا۔
ابتدائی زندگی

ڈاکٹر بلال فلپس 1947ء میں جمیکا میں پیدا ہوئے لیکن ابتدائی زندگی کینیڈا میں گذاری اور تعلیم بھی وہیں حاصل کی۔ مذہباً عیسائی تھے۔ کالج سے بائیو کیمسٹری میں گریجویشن کیا۔ اس دور میں کمیونزم سے متاثر ہوئے اور چین کا دورہ بھی کیا۔ لیکن کمیونسٹ رہنماؤں کے قول و فعل میں تضاد اور نظم و ضبط کے فقدان سے دلبرداشتہ ہونے کے بعد وہ دہریت اور کمیونزم سے نفرت کرنے لگے۔
قبول اسلام

کینیڈا میں کالج کی تعلیم کے دوران ان کی ایک جاننے والی خاتون نے اسلام قبول کرلیا۔ پھر اس کے بھائی نے بھی اسلام قبول کیا۔ تب ڈاکٹر بلال نے بھی مختلف ادیان کا مطالعہ شروع کیا۔ اس دوران انہوں نے ایک خواب بھی دیکھا جس نے ان کے اندر خدا کے وجود کا یقین پیدا کیا۔ حق کی تلاش کے دوران انہوں نے سید قطب کی کتاب “اسلام اور جدید ذہن کے شبہات” پڑھنے کا اتفاق ہوا اور پھر مولانا مودودی کے رسالہ دینیات کا انگریزی ترجمہ Towards understanding Islam پڑھا جس سے انہیں اسلام کی حقانیت کا یقین ہوگیا۔ انہوں نے کالج میں اسلام کا دفاع کرنا شروع کردیا بالآخر کچھ عرصے کے غور و فکر کے بعد 1972ء میں اسلام قبول کرلیا۔
ڈاکٹر بلال فلپس قبول اسلام سے قبل کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کے ایک نائٹ کلب میں ایک میوزیکل گروپ کے رکن تھے اور اپنے میوزیکل بینڈ کے گٹارسٹ تھے۔ لیکن قبول اسلام کے بعد انہوں نے موسیقی کو ہمیشہ کے لیے خیر باد کہہ دیا اور خود کو تبلیغ اسلام سے وابستہ کرلیا۔
ڈاکٹر بلال فلپس کے والدین عیسائی تھے، والد انگریزی کے استاد تھے۔ غیر مسلم ہونے کے باوجود وہ اپنے بیٹے کی اسلام پر کتابوں کی پروف ریڈنگ بھی کرتے تھے۔ ڈاکٹر بلال مسلسل اپنے غیر مسلم والدین کو اسلام کی تبلیغ کرتے رہے اور ہمت نہ ہاری بالآخر 20 سال کی محنت کے بعد ان کے والدین نے اسلام قبول کرلیا۔
تحصیلِ علومِ اسلامی

ڈاکٹر فلپس اسلامی علوم کی تحصیل کے لیے سعودی عرب چلے گئے اور مدینہ یونیورسٹی سے 1979ء میں “اصول الدین” میں بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ پھر 1985ء میں ریاض یونیورسٹی سے اسلامی فقہ میں ایم اے کیا۔ 1979ء سے 1987ء تک ریاض کے سیکنڈری اور ہائی اسکولوں میں اسلامی علوم اور عربی زبان کی تعلیم دیتے رہے۔ 1994ء میں یونیورسٹی آف ویلز سے اسلامی فقہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے اسلام میں “جھاڑ پھونک کی رسم” The exorcist tradition in Islam کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی۔ اس تحقیق کے سلسلے میں انہوں نے 1991ء میں بھارت کا دورہ بھی کیا۔ 1997ء میں وہ ایک مرتبہ پھر بھارت آئے۔
وہ چند سال فلپائن کی شریف کننسوان اسلامی یونیورسٹی کے اسلامی علوم کے شعبے میں ایم ایڈ کے طلباء کو اسلامی فقہ پر درس دیتے رہے۔
اتحادی افواج میں تبلیغ اسلام

1990ء کی دہائی میں سعودی فضائیہ کے محکمۂ مذہبی امور نے ڈاکٹر بلال کو سعودی عرب کے صحراؤں میں مقیم غیر مسلم فوجیوں میں اسلام کی تبلیغ کے کام کے لیے مامور کیا۔ ڈاکٹر بلال کے لیکچرز سے متاثر ہوکر سیکڑوں فوجیوں نے اسلام قبول کیا۔
تصانیف

ڈاکٹر بلال اسلامی فقہ کی درس و تدریس اور اسلام کی تبلیغ کے علاوہ متعدد اسلامی کتب کے مصنف بھی ہیں۔ ان کی چند کتابیں درج ذیل ہیں جو تمام انگریزی زبان میں ہیں:
1. مذاہب فقہ کا ارتقاء
2. عربی کا فن خطاطی
3. امام ابن تیمیہ رحمت اللہ علیہ کا جنات کے متعلق مضمون
4. تفسیر سورۃ الحجرات
5. توحید کی بنیادیں
6. قرآن و سنت کے مطابق حج و عمرہ
7. قرآن کی تفسیر کے اصول
8. تلبیس ابلیس
9. اسلام اور تعداد ازدواج
10. اسلام میں جھاڑ پھونک کی رسم
برصغیر پاک و ہند میں ان کو مشہور اسلامی ٹیلی وژن چینل “پیس ٹی وی” کے پروگرامات کے ذریعے شہرت حاصل ہے جس پر ان کے پروگرامات روزانہ نشر ہوتے ہیں۔
ربط
http://wiki.abushamil.com/page/4/
 

شوکت پرویز

محفلین
اللہ جسے چاہے ہدایت دے۔۔۔
ایک یہ شیخ ہیں کہ اسلام قبول کرنے کے بعد دین میں کہاں کہاں سے پہنچ گئے:
  • مکّہ مدینہ گئے
  • عربی سیکھی
  • اسلامی تعلیم حاصل کرنے میں لگ گئے
  • پی ایچ ڈی کی
  • کتابیں لکھیں۔۔۔

اور ایک میں ہوں کہ صرف ان کے بارے میں ایک مراسلہ لکھ کر مطمئن بیٹھا ہوں۔۔۔
اللہ مجھے (اور میرے سبھی مسلمان بھائی بہنوں کو) اپنے دین کی خدمت کے لئے قبول فرما۔۔۔ آمین۔۔
 

عبدالحسیب

محفلین
اللہ جسے چاہے ہدایت دے۔۔۔
ایک یہ شیخ ہیں کہ اسلام قبول کرنے کے بعد دین میں کہاں کہاں سے پہنچ گئے:
  • مکّہ مدینہ گئے
  • عربی سیکھی
  • اسلامی تعلیم حاصل کرنے میں لگ گئے
  • پی ایچ ڈی کی
  • کتابیں لکھیں۔۔۔

اور ایک میں ہوں کہ صرف ان کے بارے میں ایک مراسلہ لکھ کر مطمئن بیٹھا ہوں۔۔۔
اللہ مجھے (اور میرے سبھی مسلمان بھائی بہنوں کو) اپنے دین کی خدمت کے لئے قبول فرما۔۔۔ آمین۔۔
اور ایک میں ہوں کہ مراسلہ لکھنے میں بھی کوتاہی۔
آمین۔
 
Top