برہان الدین ربانی گھر پر بم حملے میں ہلاک

عسکری

معطل
برہان الدین ربانی گھر پر بم حملے میں ہلاک

افغانستان کی امن کونسل کے چیئرمین برہان الدین ربانی کو کابل میں ان کےگھر میں بم حملہ کر کے ہلاک کر دیا گیا ہے۔

جب یہ حملہ ہوا تو اکہتر سالہ سابق افغان صدر دو طالبان رہنماؤں کے ساتھ اپنے گھر میں بات چیت کر رہے تھے۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ کیا یہ طالبان اراکین بم حملے میں ملوث تھے یا نہیں۔

افغانستان کی امن کونسل طالبان کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے۔نسلاً تاجک برہان الدین ربانی طالبان کے ساتھ مذاکرات کے عمل کی سربراہی کر رہے تھے۔

کابل یونیورسٹی میں تدریس سے وابستگی کی وجہ سے وہ پرفیسر برہان الدین ربانی کہلاتے تھے۔ وہ افغانستان میں عہدۂ صدارت پر فائز رہنے کے علاوہ ملک کی بڑی اپوزیشن جماعت کے رہنما بھی رہے۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ہو سکتا ہے کہ انھیں خود کش حملہ کر کے ہلاک کیا گیا ہو۔

جب افغان امن کونسل کا قیام ہوا تھا تو صدر حامد کرزئی نے اس افغان عوام کے لیے سب سے بڑی امید قرار دیا تھا۔ انھوں نے طالبان سے کہا تھا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور ملک میں امن کے قیام کے لیے مدد کریں۔

تاہم اس کونسل کے بہت سے اراکین سابق جنگجو سردار ہیں جنھوں نے برسوں طالبان سے جنگ کی ہے اور امن کونسل میں ان کی شمولیت سے ان شکوک میں اضافہ ہوا کہ آیا کونسل کامیاب ہوگی بھی یا نہیں۔

حال ہی میں ایران میں ایک مذہبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرفیسر ربانی نے مسلمان علما سے کہا تھا کہ وہ خود کش حملوں کے خلاف بات کریں۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2011/09/110920_rabbani_killed_rza.shtml
 
Top