برطانوی رکن پارلیمنٹ اسرائیل کے خلاف بولنے پر مشکلات کا شکار

08 اگست 2014
news-1407508866-5894.jpg

لندن (نیوز ڈیسک) مغربی دنیا میں فلسطین پر اسرائیلی مظالم کی حمایت اس حد کو پہنچ گئی ہے کہ کوئی عام شخص تو درکنار اگر کوئی رکن پارلیمنٹ بھی اسرائیل کے خلاف زبان کھولے تو اسے بدترین مخالفت اور یہاں تک کہ پولیس کارروائی کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے یہی کچھ رکن پارلیمنٹ جارج کیکووے کے ساتھ ہورہا ہے جو بریڈ فورد شہر سے Respect Party کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ گیلووے حد سے گزرتی ہوئی اسرائیلی درندگی پر خاموش نہ رہ پائے اور ایک تقریر کے دوران کہا کہ انہوں نے بریڈ فورڈ کو اسرائیل فری زون قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا ”ہم اسرائیلی اشیاءاور خدمات نہیں چاہتے، ہم اپنے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں اسرائیلی استادوں کو بھی نہیں دیکھنا چاہتے، ہم تو یہ بھی نہیں چاہتے کہ کوئی اسرائیلی سیاح ہمارے شہر میں آئے“۔ انہوں نے اسرائیل کی بہیمانہ پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”ہم اس غیر قانونی، ظالم اور وحشی ریاست کو رد کرتے ہیں جو اپنے آپ کو اسرائیل کہتی ہے، اور آپ کو بھی یہی کرنا چاہیے“۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ کے بیان پر عام شہریوں سے لے کو وزراءتک غصے سے لال پیلے ہورہے ہیں اور کچھ نے تو یہ بھی کہا کہ وہ سخت صدمے کی حالت میںہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شکایات ملنے پر ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ جارج گیلووے کے نمائندہ نے کہا کہ وہ اپنے موقف پر قائم ہیں اور ان کا بیان اسرائیل کے بائیکاٹ کیلئے چلائی گئی، راست اقدام تحریک کا حصہ ہے۔
http://dailypakistan.com.pk/international/08-Aug-2014/130573
 

قیصرانی

لائبریرین
08 اگست 2014
news-1407508866-5894.jpg

لندن (نیوز ڈیسک) مغربی دنیا میں فلسطین پر اسرائیلی مظالم کی حمایت اس حد کو پہنچ گئی ہے کہ کوئی عام شخص تو درکنار اگر کوئی رکن پارلیمنٹ بھی اسرائیل کے خلاف زبان کھولے تو اسے بدترین مخالفت اور یہاں تک کہ پولیس کارروائی کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے یہی کچھ رکن پارلیمنٹ جارج کیکووے کے ساتھ ہورہا ہے جو بریڈ فورد شہر سے Respect Party کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ گیلووے حد سے گزرتی ہوئی اسرائیلی درندگی پر خاموش نہ رہ پائے اور ایک تقریر کے دوران کہا کہ انہوں نے بریڈ فورڈ کو اسرائیل فری زون قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا ”ہم اسرائیلی اشیاءاور خدمات نہیں چاہتے، ہم اپنے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں اسرائیلی استادوں کو بھی نہیں دیکھنا چاہتے، ہم تو یہ بھی نہیں چاہتے کہ کوئی اسرائیلی سیاح ہمارے شہر میں آئے“۔ انہوں نے اسرائیل کی بہیمانہ پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”ہم اس غیر قانونی، ظالم اور وحشی ریاست کو رد کرتے ہیں جو اپنے آپ کو اسرائیل کہتی ہے، اور آپ کو بھی یہی کرنا چاہیے“۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ کے بیان پر عام شہریوں سے لے کو وزراءتک غصے سے لال پیلے ہورہے ہیں اور کچھ نے تو یہ بھی کہا کہ وہ سخت صدمے کی حالت میںہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شکایات ملنے پر ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ جارج گیلووے کے نمائندہ نے کہا کہ وہ اپنے موقف پر قائم ہیں اور ان کا بیان اسرائیل کے بائیکاٹ کیلئے چلائی گئی، راست اقدام تحریک کا حصہ ہے۔
http://dailypakistan.com.pk/international/08-Aug-2014/130573
جارج گیلوے نے خود بتایا ہے کہ اس کے خلاف بی بی سی پر یہ خبر چلی ہے لیکن اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے :)
 
Top