برای اصلاح

ارتضی عافی

محفلین
الف عین
محمد ریحان قریشی

استادان محترم برای اصلاح

تجھے چاہ کر جو لوگ تیرے قریب ہے
خدایا میں نے دیکھا وہ اکثر غریب ہے

فعولن مفاعیلن فعولن مفاعلن


جو درد جون کے شعروں میں بیاں ہے یاروں
وہ درد عاشقی ہے ناگفتنی ہے یاروں

مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
 
جو درد جون کے شعروں میں بیاں ہے یاروں
وہ درد عاشقی ہے ناگفتنی ہے یاروں
مخاطب کرتے ہوئے یاروں کو یارو سے بدل دیں گے۔
تجھے چاہ کر جو لوگ تیرے قریب ہے
خدایا میں نے دیکھا وہ اکثر غریب ہے
لوگ چونکہ اسمِ جمع ہے اس لیے اس کے ساتھ "ہیں" استعمال کیا جائے گا۔
تجھے چاہ کر جو لوگ تیرے قریب ہے
تجھے چاہ کر بھی لوگ جو تیرے قریب ہیں

یوں درست ہو جائے گا۔
 

ارتضی عافی

محفلین
مخاطب کرتے ہوئے یاروں کو یارو سے بدل دیں گے۔

لوگ چونکہ اسمِ جمع ہے اس لیے اس کے ساتھ "ہیں" استعمال کیا جائے گا۔

تجھے چاہ کر بھی لوگ جو تیرے قریب ہیں

یوں درست ہو جائے گا۔
تجھے چاہ کر جو لوگ تیرے قریب ہیں
خدایا میں نے دیکھا وہ اکثر غریب ہیں
ایسا درست ہے سر

جو درد جون کے شعروں میں بیاں ہے یارو
وہ درد عاشقی ہے ناگفتنی ہے یارو
ایسا درست ہے سر
 
Top