برائے تنقید تبصرہ و اصلاح

مانی عباسی

محفلین
خواب یوں شرمندۂ تعبیر ہو
میں بنوں رانجھا تو میری ہیر ہو

گر ترے جذبات میں تاثیر ہو
یوں نہ تیری آہ بے توقیر ہو

دل تو کرتا ہے کہ اب ے زندگی
تیرا میرا معرکہٴ کشمیر ہو

آدمی سے یہ خدا ہے چاہتا
آدمی خود کاتبِ تقدیر ہو

بزم والو اب اجازت دو مجھے
اور نہ مجھ سے درد کی تشہیر ہو
 
مدیر کی آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
تاثیر کو آہ کے ساتھ رکھ دیں ۔جذبات کے ساتھ توقیر یا کچھ اور رکھ دیں ۔
یہان ترتیب کچھ اور کر دیں مثلا" ۔آدمی سے چاہتا ہے یہ خدا
 

الف عین

لائبریرین
کشمیر والا شعر پسند نہیں آیا، اس لئے نہیں کہ ہندوستانی ہوں، بلکہ اس لئے کہ بحر سے خارج ہے۔ محض معرکہ تقطیع میں آتا ہے یا مرکہء معرکہء نہیں آتا

بزم والو اب اجازت دو مجھے
اور نہ مجھ سے درد کی تشہیر ہو
دوسرا مصرع روانی کا طالب ہے۔ اور نہ‘ اچھا نہیں لگتا۔
 

مانی عباسی

محفلین
کشمیر والا شعر پسند نہیں آیا، اس لئے نہیں کہ ہندوستانی ہوں، بلکہ اس لئے کہ بحر سے خارج ہے۔ محض معرکہ تقطیع میں آتا ہے یا مرکہء معرکہء نہیں آتا

بزم والو اب اجازت دو مجھے
اور نہ مجھ سے درد کی تشہیر ہو
دوسرا مصرع روانی کا طالب ہے۔ اور نہ‘ اچھا نہیں لگتا۔
شکریہ استاد جی.۔۔۔۔۔۔۔۔آپکی دونوں تجاویز پر عمل کروں گا.۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
شکریہ استاد جی.۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔آپکی دونوں تجاویز پر عمل کروں گا.۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
اس " اور " کی جگہ آپ "تا" رکھ سکتے ہیں ۔۔۔ ذرا کلاسیکی لہجہ بنانے کے لئے۔۔۔ میں ذاتیت طور پر کلاسیکی لہجے کی ہر ادا کو متروک نہیں سمجھتا مجھے اکثر کلاسیکی لہجات فیسی نیٹنگ لگتے ہیں خصوصا " شاعری میں۔۔
اور نہ مجھ سے درد کی تشہیر ہو
تا نہ مجھ سے درد کی تشہیر ہو
 

مانی عباسی

محفلین
اس " اور " کی جگہ آپ "تا" رکھ سکتے ہیں ۔۔۔ ذرا کلاسیکی لہجہ بنانے کے لئے۔۔۔ میں ذاتیت طور پر کلاسیکی لہجے کی ہر ادا کو متروک نہیں سمجھتا مجھے اکثر کلاسیکی لہجات فیسی نیٹنگ لگتے ہیں خصوصا " شاعری میں۔۔
اور نہ مجھ سے درد کی تشہیر ہو
تا نہ مجھ سے درد کی تشہیر ہو
تا نہ مجھ سے درد کی تشہیر ہو
واہ کیا اچھی تجویز ہے.۔۔۔۔۔۔۔۔۔شکریہ جناب.۔۔
 
Top