برائے اصلاح

ام اویس

محفلین
اک اشک میسر ہو میری رات کا حاصل ہو
اس ذات اکیلی کے عرفان سے جو نکلے

اک فہم میسر ہو میری عقل کا رہبر ہو
مالک و ہادی کے قرآن سے جو نکلے

اک عشق میسر ہو میری ذات کا حاصل ہو
یٰسن و طٰہٰ کے وجدان سے جو نکلے

اک وصل میسر ہو میری آہ کا حاصل ہو
محشر کا دن ہو جب سامان سے جو نکلے

اک نعت میسر ہو میری سوچ کا حاصل ہو
در شہ کوثر پر نزہت ایقان سے جو نکلے
 
Top