برائے اصلاح

انیس جان

محفلین
گردشِ حالات کے اور ناتوانی کے مزے
سب نے لوٹے ہیں ہماری بےزبانی کے مزے

دیکھ کر یوں بے سروسامان مت تحقیر کر
تو نے دیکھے ہی نہیں ہے رائیگانی کے مزے

جس جگہ پر دل کیا چادر بچھا کر سو گئے
بے مکانوں سے تو پوچھو!لامکانی کے مزے

مصلحت کی بات پروانوں کو بتلاؤ نہ تم
نیم جاں ہی جانتے ہیں نیم جانی کے مزے

ہوں میں چھوٹی عمر سے مزدور مجھ کو کیا پتہ
بچپنے کی معصومیت نوجوانی کے مزے

الف عین یاسر شاہ
 

یاسر شاہ

محفلین
گردشِ حالات کے اور ناتوانی کے مزے
سب نے لوٹے ہیں ہماری بےزبانی کے مزے

دوسرا مصرع خوب زوردار ہے ،پہلے مصرع سے اسے مزید تقویت دینے کی ضرورت نہیں ۔قاری کو سوچنے دیں کہ آپ کی بے زبانی سے کیا کیا مزے لوٹے جا سکتے ہیں۔ہاں ،پہلے مصرع سے اس موضوع کو مزید وسعت دیں ۔
جیسے:

خامشی سے لیتے ہیں ہم ترجمانی کے مزے
لوٹتے ہیں سب ہماری بے زبانی کے مزے
یا مصرعوں کی ترتیب بدل کر بھی دیکھ لیں ۔

دیکھ کر یوں بے سروسامان مت تحقیر کر
تو نے دیکھے ہی نہیں ہے رائیگانی کے مزے
واہ۔خوب ۔"ہے" کو "ہیں "کر دیں

جس جگہ پر دل کیا چادر بچھا کر سو گئے
بے مکانوں سے تو پوچھو!لامکانی کے مزے
دوسرا مصرع یوں کر دیں
بے مکانی میں نہ پوچھو لامکانی کے مزے

مصلحت کی بات پروانوں کو بتلاؤ نہ تم
نیم جاں ہی جانتے ہیں نیم جانی کے مزے
اسے بھی تھوڑا بدل کر یوں کہیں :
زندگی کی قدر دیوانوں کو سکھلائیں نہ آپ
نیم جاں ہی جانتے ہیں جاودانی کے مزے

دیوانوں کی جگہ پروانوں بھی رکھ سکتے ہیں مگر مجھے پروانوں کا ذکر بغیر شمع وغیرہ کے ادھورا سا لگا۔

ہوں میں چھوٹی عمر سے مزدور مجھ کو کیا پتہ
بچپنے کی معصومیت نوجوانی کے مزے

یہاں میری تجویز یہ ہے:
سادگی بچپن کی اور وہ نوجوانی کے مزے
 

انیس جان

محفلین
گردشِ حالات کے اور ناتوانی کے مزے
سب نے لوٹے ہیں ہماری بےزبانی کے مزے

دوسرا مصرع خوب زوردار ہے ،پہلے مصرع سے اسے مزید تقویت دینے کی ضرورت نہیں ۔قاری کو سوچنے دیں کہ آپ کی بے زبانی سے کیا کیا مزے لوٹے جا سکتے ہیں۔ہاں ،پہلے مصرع سے اس موضوع کو مزید وسعت دیں ۔
جیسے:

مجھ کو مت بتلا کسی کی مہربانی کے مزے
سب نے لوٹے ہیں ہماری بے زبانی کے مزے

یہ مطلع دیکھ لیں!
پتہ نہیں مجھے اس میں کوئی نقصِ بیان سا لگ رہا ہے بہرحال آپ دیکھ لیں
کیا پتہ انجانے میں کوئی قیمتی شعر کہہ دیا ہو
جس جگہ پر دل کیا چادر بچھا کر سو گئے
بے مکانوں سے تو پوچھو!لامکانی کے مزے
دوسرا مصرع یوں کر دیں
بے مکانی میں نہ پوچھو لامکانی کے مزے
آپ نے جو متبادل مصرع عنایت کیا ہے معذرت خواہ ہوں
لیکن مجھ پر یہ ابھی تک کھلا نہیں ,اس پر اگر مزید رہنمائی کردیں تو اچھا رہے گا
 

انیس جان

محفلین
ہوں میں چھوٹی عمر سے مزدور مجھ کو کیا پتہ
بچپنے کی معصومیت نوجوانی کے مزے

یہاں میری تجویز یہ ہے:
سادگی بچپن کی اور وہ نوجوانی کے مزے
معصومیت کے واؤ کا اسقاط نہیں ہوسکتا?

آپ کی تجویز کا شکریہ
لیکن میرے خیال سے معصومیت بچپن کے ساتھ خاص ہے
جبکہ سادگی کا کچھ خاص مزہ نہیں آ رہا
یہاں پر شرارتوں یا شرارتیں اگر اس بحر میں آسکتی تو میں ان کو برت سکتا تھا
آپ معصومیت کے قبیل کے کچھ الفاظ مجھے بتائیں میں ازخود بھی ڈھونڈتا ہوں
جزاک اللہ
 

یاسر شاہ

محفلین
مجھ کو مت بتلا کسی کی مہربانی کے مزے
سب نے لوٹے ہیں ہماری بے زبانی کے مزے

شعر دولخت لگ رہا ہے ۔مہربانی کے مزے اگر کوئی لے بھی رہا ہے تو آپ کی بے زبانی کا اس سے کیا تعلق ۔
آپ کی غزل کے دو مصرعے عمدہ ہیں :
سب نے لوٹے ہیں ہماری بےزبانی کے مزے

جس جگہ پر دل کیا چادر بچھائی سو گئے

جبکہ ان کے جوڑ کے مصرعے کمزور ہیں ان کا متبادل پیش کرنے کی کوشش کی تھی۔
آپ نے جو متبادل مصرع عنایت کیا ہے معذرت خواہ ہوں
لیکن مجھ پر یہ ابھی تک کھلا نہیں ,اس پر اگر مزید رہنمائی کردیں تو

بے مکانی میں نہ پوچھو لامکانی کے مزے

آپ نے کہا تھا :
بے مکانوں سے تو پوچھو!لامکانی کے مزے
میں نے" تو پوچھو "کی جگہ نہ پوچھو کر دیا کہ یہ مزے ناقابل بیان ہیں۔ باقی تو سب ویسا ہی ہے، بے مکانی کیفیت کا نام ہے جس میں بے مکان ہوتے ہیں۔

معصومیت کے واؤ کا اسقاط نہیں ہوسکتا?
نہیں ۔اسقاط حمل کی طرح ممنوع ہے۔
لیکن میرے خیال سے معصومیت بچپن کے ساتھ خاص ہے
جبکہ سادگی کا کچھ خاص مزہ نہیں آ رہا
چونکہ میں نے اشتہار دیا تھا کہ مزہ نہ آئے تو پیسے واپس لہذا مجھ سے پیسے واپس لے لیجیے گا۔
آپ معصومیت کے قبیل کے کچھ الفاظ مجھے بتائیں میں ازخود بھی ڈھونڈتا ہوں
بھولپن بچپن کا اور وہ ۔۔۔۔۔۔
یہ مصرع بھی دیکھیں
بچپنے کی شوخیاں اور نوجوانی کے مزے
اچھا ہے ماشاءاللہ۔
ذرا اور چست کر دیں :
شوخیاں وہ بچپنے کی نوجوانی کے مزے
 

الف عین

لائبریرین
کل اس پر ایک نظر ہی ڈال کر اٹھنا پڑا اور اس کے بعد ابھی فرصت ملی ہے۔
بھائی یاسر احسن طریقے سے اصلاح کر چکے ہیں، کچھ اسی میں بہتری کی تجاویز دے سکتا ہوں البتہ...
خاموشی سے لیتے ہیں ہم....
فکر کے لحاظ سے اچھا ہے لیکن لیتے کی ے کا اسقاط نے اس کے 'لتّے' لے لئے ہیں
خامشی سے لے رہے ہیں.... میں روانی بہت عمدہ ہے لیکن فاعل مبہم ہو جاتا ہے
خامشی سے لے رہے ہم....
یا
لے رہے چپ چاپ ہم ہیں....
جس جگہ پر دل کیا چادر بچھا کر سو گئے
بے مکانوں سے تو پوچھو!لامکانی کے مزے
مجھے تمہارا اصل ثانی مصرع ہی بہتر لگ رہا ہے، لیکن پہلا مصرع "بچھائی" زیادہ بے ساختہ بیانیہ ہے۔ البتہ "دل کرنا" محاورہ مجھے معیاری نہیں لگا۔
دل جہاں چاہا، وہیں چادر بچھائی، سو گئے
کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے
شوخیاں وہ بچپنے کی نوجوانی کے مزے
بہتر متبادل لگ رہا ہے
 
Top