برائے اصلاح

یہ نہ سمجھو بدل گیا ہوں میں
بات یہ ہے سنبھل گیا ہوں میں

صبحِ نو کا وہ انتظار کریں
جن کو لگتا ہے ڈھل گیا ہوں میں

مجھ کوطوفان نے سہارا دیا
ڈوبتا تھا اچھل گیا ہوں میں

منزل آواز دے مجھے لوٹ آ
دھن میں آگے نکل گیا ہوں میں
 

الف عین

لائبریرین
صبحِ نو کا وہ انتظار کریں
جن کو لگتا ہے ڈھل گیا ہوں میں
ڈھلنے سے عمر رسیدہ ہونا بھی مراد لیا جا سکتا ہے، سورج ڈھلنا کا قرینہ نہیں ہے
منزل آواز دے مجھے لوٹ آ
کچھ عجز بیان ہو گیا ہے
باقی اشعار درست ہیں
 
صبحِ نو کا وہ انتظار کریں
جن کو لگتا ہے ڈھل گیا ہوں میں
ڈھلنے سے عمر رسیدہ ہونا بھی مراد لیا جا سکتا ہے، سورج ڈھلنا کا قرینہ نہیں ہے
منزل آواز دے مجھے لوٹ آ
کچھ عجز بیان ہو گیا ہے
باقی اشعار درست ہیں
بہت بہت شکریہ
بہت نوازش

عجز بیان
اس اصطلاح کی وضاحت فرما دیں مجھے علم نہیں ہے
 

الف عین

لائبریرین
بہت بہت شکریہ
بہت نوازش

عجز بیان
اس اصطلاح کی وضاحت فرما دیں مجھے علم نہیں ہے
مطلب یہ کہ الفاظ کم پر گئے ہیں مکمل ابلاغ کے لئے ۔ درست نثر یوں ہو گی کہ 'منزل مجھے یہ آواز دے رہی ہے کہ "لوٹ آ"۔ کم از کم میں تو یہی سمجھا ہوں
"آواز دے" فعل امر بھی ہونا ممکن ہے جس کا یہاں محل نہیں
 
مطلب یہ کہ الفاظ کم پر گئے ہیں مکمل ابلاغ کے لئے ۔ درست نثر یوں ہو گی کہ 'منزل مجھے یہ آواز دے رہی ہے کہ "لوٹ آ"۔ کم از کم میں تو یہی سمجھا ہوں
"آواز دے" فعل امر بھی ہونا ممکن ہے جس کا یہاں محل نہیں
بہت بہت شکریہ۔سمجھ گیا۔
کیا یوں درست ہو گا؟
منزل آواز دے رہی ہے مجھے
دھن میں آگے نکل گیا ہوں میں
 
Top