برائے اصلاح

جب آنکھیں ہو کے بھی پرنم نہیں نکلا تو کیا نکلا
مرے اشکوں سے دل کا غم نہیں نکل تو کیا نکلا

صداقت کے لئے کرنی پڑے گر جنگ باطل سے
جو تو حق کا لئے پرچم نہیں نکلا تو کیا نکلا

ہزارو لوگ اس دنیا میں مرتے ہیں بہر صورت
مگر ایمان پر یہ دم نہیں نکلا تو کیا

ذلیل و خوار ہوکر بزم اہل علم و دانش میں
اگر دل سے کسی کے ہم نہیں نکلا تو کیا نکلا

مہک مٹی سے آئے اور حسیں موسم ہو ساون کا
تو ایسے میں مرے ہم دم نہیں نکلا تو کیا نکلا

ہلال عید جو نکلے تو دنیا کے لئے نکلے
مرا اپنا ہی جب ماہم نہیں نکلا تو کیا نکلا

خدا کی راہ میں قربانیاں گر سعدؔ دینی ہوں
تو سر کو اپنے کر کے خم نہیں نکلا تو کیا نکلا

ارشد سعدؔ ردولوی
 

یاسر شاہ

محفلین
ارشد صاحب السلام علیکم
میرا خیال ہے ردیف آپ نے مشکل چنی ہے۔رائج یہی ہے کہ اب آیا تو کیا آیا یا اب نکلا تو کیا نکلا۔ مراد یہ ہوتی ہے تم اب آئے ہو تو کیا فائدہ اس آنے کا ۔بقول اقبال:

آخر_شب دید کے قابل تھی بسمل کی تڑپ
صبح دم کوئی اگر بالائے بام آیا تو کیا

اور ظاہر ہے "نہیں نکلا تو کیا نکلا" میں جب کوئی نکلا ہی نہیں تو "کیا نکلا " کہنا تب ٹھیک ہو سکتا ہے جب آپ ردیف سے پہلے کسی نکلی ہوئی شے کا تذکرہ کریں یا اشارہ کریں جو مذکر بھی ہو اور واحد بھی تاکہ" کیا نکلا " کہنا درست ہو۔اب غزل کو دیکھیے:


جب آنکھیں ہو کے بھی پرنم نہیں نکلا تو کیا نکلا
مرے اشکوں سے دل کا غم نہیں نکل تو کیا نکلا

"ہو کے" ٹھیک نہیں اور شعر بھی اپنے مطلب میں صاف نہیں۔یہی سمجھ میں آیا کہ دونوں ردیفوں میں اشارہ غم کی طرف ہے جو آنسو نکلنے کے باوجود نہیں نکلا۔لہذا "کیا نکلا" کا جواز نہیں ۔


ہزارو لوگ اس دنیا میں مرتے ہیں بہر صورت
مگر ایمان پر یہ دم نہیں نکلا تو کیا نکلا

واہ بہت خوب۔یہاں ردیف بھی درست ہے ۔کہ مرنے کی یعنی دم نکلنے کی بات ردیف "کیا نکلا" سے پہلے بھی ہے۔

مہک مٹی سے آئے اور حسیں موسم ہو ساون کا
تو ایسے میں مرے ہم دم نہیں نکلا تو کیا نکلا



پہلے مصرع کو یوں بدل دیں:

حسیں موسم ہے ساون کا مہک مٹی سے آتی ہے
تو ایسے میں مرے ہم دم نہیں نکلا تو کیا نکلا


یہ بھی اچھا ہے۔ ردیف یہاں بھی چل جائے گی کہ اس سے پہلے "ایسے میں" اس طرف اشارہ ہے کہ یہ موسم ہے نکلنے کا پھر نکلنے کا فائدہ نہیں۔

باقی اشعار میں مجھے ردیف کے استعمال کا جواز یا تو بالکل نہیں لگتا یا بہت کمزور معلوم ہوتا ہے۔مندرجہ بالا نکات کی روشنی میں باقی اشعار آپ خود دیکھ لیں۔ اصلاح کے لیے اگر غزل اصلاح سخن میں پوسٹ کی جائے تو زیادہ بہتر ہے۔
 
آپ کا پر خلوص تبصرہ قابل قبول ہے ان شاء اللہ اس پہ اور محنت کریں
اصلاح سخن کا مجھے علم نہیں ہے میں چاہتا ہوں کی کئی پروگرام میں شامل رہوں لیکن مجھے سمجھ نہیں آتا ہے کہاں سے کیا کرنا ہے بہر کیف آپ کا بہت بہت شکریہ سلامت رہیں
 
Top