برائے اصلاح

امر علوی

محفلین
صاحب جو بنایا ہے تو احساس بھی دیتا
اچھا تھا کہ منصب کا ذرا پاس بھی دیتا
معلوم اسے ہوتی قدر ابرِکرم کی
دریا کو اگر دشت کی سی پیاس بھی دیتا
 

الف عین

لائبریرین
یہ تو مطلع اور ایک شعر لگ رہا ہے، قطعہ تو نہیں۔ اصلاح کے متمنی کو چاہیے کہ اسے بیان کریں کہ قطعہ، غزل، اشعار، نظم.. کیا تخلیق ہے جس کی اصلاح چاہیے
مطلع درست ہے
دوسرے شعر میں قدر کا تلفظ غلط ہے، یہ' کس قدر' والی قدر ہے جبکہ شعر میں قدر بمعنی عزت کا محل ہے جس میں دال پر زبر نہیں جزم ہوتا ہے
معلوم اسے ہوتی جو قدر ابرِکرم کی
سے درست ہو جائے گا
ماشاء اللہ طبیعت میں موزونیت محسوس ہوتی ہے
 
Top