فلسفی
محفلین
سر الف عین ، دیگر احباب سے اصلاح اور راہنمائی درکار ہے
ق
مٹھی میں قید کر کے اگر آفتاب کی
تاریکیوں میں رات کی لاؤں میں روشنی
دن کی طرح سے شب میں بھی دیکھوں دھنک کے رنگ
چمکیں جب اشک ہاتھ میں روتے ہوئے کبھی
کیفِ دوام پا گئے سارے مریضِ عشق
ہیں کشمکش میں مبتلا اہلِ خرد ابھی
ہاتھوں پر ان کے دیکھ کے رنگِ حنا کے نقش
لگتا ہے زرد رنگ بھی اچھا کبھی کبھی
توبہ کے بعد نفس کی حالت عجیب ہے
خواہش گناہ کی ہے مگر ہے دبی دبی
مٹی مرے مزار کی وہ جھاڑنے لگے
جیسے غلیظ شے کوئی ہاتھوں پہ لگ گئی
لفظوں سے آگ پیٹ کی بجھتی جو ہو اگر
فکرِ معاش سے رہے بے فکر آدمی
مٹھی میں قید کر کے اگر آفتاب کی
تاریکیوں میں رات کی لاؤں میں روشنی
دن کی طرح سے شب میں بھی دیکھوں دھنک کے رنگ
چمکیں جب اشک ہاتھ میں روتے ہوئے کبھی
کیفِ دوام پا گئے سارے مریضِ عشق
ہیں کشمکش میں مبتلا اہلِ خرد ابھی
ہاتھوں پر ان کے دیکھ کے رنگِ حنا کے نقش
لگتا ہے زرد رنگ بھی اچھا کبھی کبھی
توبہ کے بعد نفس کی حالت عجیب ہے
خواہش گناہ کی ہے مگر ہے دبی دبی
مٹی مرے مزار کی وہ جھاڑنے لگے
جیسے غلیظ شے کوئی ہاتھوں پہ لگ گئی
لفظوں سے آگ پیٹ کی بجھتی جو ہو اگر
فکرِ معاش سے رہے بے فکر آدمی