برائے اصلاح

فلسفی

محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب! ایک غزل اصلاح کے لیے پیش خدمت ہے۔


دل کسی غم کی آرزو نہ کرے
بس کرے اور جستجو نہ کرے

نا امیدی گناہ بن کے تری
زندگی کو بے آبرو نہ کرے

میکدہ بند ہو گیا تو کوئی
خواہشِ ساغر و سبو نہ کرے

باغباں رت بہار سے پہلے
گل کو بھنورے کے رو برو نہ کرے

چند لمحوں نے زخم جو دیا ہے
وقت کاش اب اسے رفو نہ کرے

بزمِ عرفاں میں نا سمجھ مجھ سا
چپ رہے کوئی گفتگو نہ کرے

تیرے اعمال دیکھ کر بھی کوئی
فلسفی تجھ پہ کیوں تھو تھو نہ کرے​
 

الف عین

لائبریرین
زندگی کو بے آبرو نہ کرے
بے کی ے کا اسقاط درست نہیں
باغباں رت بہار سے پہلے
... رت بہار؟ ایسی کوئی ترکیب نہیں
فلسفی تجھ پہ کیوں تھو تھو نہ کرے
تھو تھو کا محض تتو تقطیع ہونا اچھا نہیں لگتا
باقی درست
 

فلسفی

محفلین
شکریہ سر
زندگی کو بے آبرو نہ کرے
بے کی ے کا اسقاط درست نہیں
سر آبرو کے الف کا سہارا "بے" کی "ب" کے لیے استعمال نہیں ہوسکتا ؟
باغباں رت بہار سے پہلے
... رت بہار؟ ایسی کوئی ترکیب نہیں
سر سوچ تو کچھ اور رہا تھا لیکن بحر کے حساب سے یہ مناسب لگا، ناصر کاظمی کی غزل میں استعمال ہوا ہے۔

میں خزاں کی شام ہوں
رت بہار کی ہے تو

آپ بتائیے اگر درست نہیں تو کچھ اور سوچتا ہوں۔

تھو تھو کا محض تتو تقطیع ہونا اچھا نہیں لگتا
سر جہاں ایک لفظ دو بار آئے، اس میں پہلے لفظ میں حرف گرانا ٹھیک ہوتا ہے یا بعد میں؟ یا اس کو ترکیب اور روانی کے حساب سے دیکھا جاتا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
نہیں، ناصر کاظمی نے 'رت بہار کی' معنی بہار کی رت، جو درست استعمال ہے تم نے لیکن محض رت بہار کہا ہے جو بے معنی ہے
بے کے ساتھ جو بھی الفاظ بنتے ہیں بے کس، بے چین وغیرہ ان سب میں ے گرائی ننہیں جا سکتی۔
بلکہ درست یہ ہے کہ فارسی الفاظ میں بڑی ے نہیں گرائی جا سکتی
جو الفاظ دو بار استعمال ہوں وہ سب مکمل ہی اچھے لگتے ہیں
 

فلسفی

محفلین
نہیں، ناصر کاظمی نے 'رت بہار کی' معنی بہار کی رت، جو درست استعمال ہے تم نے لیکن محض رت بہار کہا ہے جو بے معنی ہے
بے کے ساتھ جو بھی الفاظ بنتے ہیں بے کس، بے چین وغیرہ ان سب میں ے گرائی ننہیں جا سکتی۔
بلکہ درست یہ ہے کہ فارسی الفاظ میں بڑی ے نہیں گرائی جا سکتی
جو الفاظ دو بار استعمال ہوں وہ سب مکمل ہی اچھے لگتے ہیں
شکریہ سر، بہت سی غلط فہمیوں دور ہو گئیں۔

ان متبادل کی بارے میں آپ کی کیا رائے ہے۔

نا امیدی گناہ بن کے تری
زندگی کو لہو لہو نہ کرے / خواہشوں کو لہو لہو نہ کرے

باغباں موسمِ بہار سے قبل / باغباں موسمِ بہاراں تک
گل کو بھنورے کے رو برو نہ کرے

تیرے اعمال دیکھ کر بھی کوئی
فلسفی تجھ پر آخ تھو نہ کرے؟ / فلسفی تیرے منہ پہ تھو نہ کرے؟
 

الف عین

لائبریرین
میری پسند
نا امیدی گناہ بن کے تری
زندگی کو لہو لہو نہ کرے

باغباں موسمِ بہاراں تک

فلسفی تیرے منہ پہ تھو نہ کرے؟

اور یہ پچھلی بار تجویز کرنا رہ گیا تھا، یہ مصرع
چند لمحوں نے زخم جو دیا ہے
کو
چند لمحوں نے جو دیا ہے زخم
کر دیں
 

فلسفی

محفلین
میری پسند
نا امیدی گناہ بن کے تری
زندگی کو لہو لہو نہ کرے

باغباں موسمِ بہاراں تک

فلسفی تیرے منہ پہ تھو نہ کرے؟

اور یہ پچھلی بار تجویز کرنا رہ گیا تھا، یہ مصرع
چند لمحوں نے زخم جو دیا ہے
کو
چند لمحوں نے جو دیا ہے زخم
کر دیں
شکریہ سر


دل کسی غم کی آرزو نہ کرے
بس کرے اور جستجو نہ کرے

نا امیدی گناہ بن کے تری
زندگی کو لہو لہو نہ کرے

میکدہ بند ہو گیا تو کوئی
خواہشِ ساغر و سبو نہ کرے

باغباں موسمِ بہاراں تک
گل کو بھنورے کے رو برو نہ کرے

چند لمحوں نے جو دیا ہے زخم
وقت کاش اب اسے رفو نہ کرے

بزمِ عرفاں میں نا سمجھ مجھ سا
چپ رہے کوئی گفتگو نہ کرے

تیرے اعمال دیکھ کر بھی کوئی
فلسفی تیرے منہ پہ تھو نہ کرے؟​
 
Top