برائے اصلاح

فلسفی

محفلین
عمران سرگانی صاحب کا تھریڈ پڑھ کر، بحر ہندی میں طبع آزمائی کی ہے۔ سر الف عین بتائیے گا کس قدر کامیاب ہو سکا ہوں

جن کے لیے بدنام ہوئے
آج وہی انجان بنے
ہاتھ جدا اس دل سے کرے
خود سے کوئی کیسے لڑے
گر ہو میرے غم کی دوا
آہیں ایسے دل نہ بھرے
بات ہمارے سن لے اگر
وہ بھی شاید رو ہی پڑے
قصہ سن کر آنکھ بھری
پونچھے آنسو گھر کو چلے
روتے روتے عمر کٹی
شکوے سارے ختم ہوئے
ق
دیتا ہے عاجز یہ ہی دعا
شاد ہر اک استاد رہے
علم و ہنر میں برکت ہو
بزمِ سخن آباد رہے
 
عمران سرگانی صاحب کا تھریڈ پڑھ کر، بحر ہندی میں طبع آزمائی کی ہے۔ سر الف عین بتائیے گا کس قدر کامیاب ہو سکا ہوں

جن کے لیے بدنام ہوئے
آج وہی انجان بنے
ہاتھ جدا اس دل سے کرے
خود سے کوئی کیسے لڑے
گر ہو میرے غم کی دوا
آہیں ایسے دل نہ بھرے
بات ہمارے سن لے اگر
وہ بھی شاید رو ہی پڑے
قصہ سن کر آنکھ بھری
پونچھے آنسو گھر کو چلے
روتے روتے عمر کٹی
شکوے سارے ختم ہوئے
ق
دیتا ہے عاجز یہ ہی دعا
شاد ہر اک استاد رہے
علم و ہنر میں برکت ہو
بزمِ سخن آباد رہے
ماشااللہ اچھی کوشش۔۔۔ موزوں ہے۔ باقی اصلاح کا کام اساتذہ کا ہے۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
قطرہ کو غزل سے الگ ہی کر دو، اس کی زمیںن ہی مختلف ہے۔ رہے ردیف اور آباد برباد قوافی۔
باقی غزل درست ہے۔ صرف آخری شعر دو لخت محسوس ہوتا ہے
 

فلسفی

محفلین
قطعہ کو غزل سے الگ ہی کر دو، اس کی زمیںن ہی مختلف ہے۔ رہے ردیف اور آباد برباد قوافی۔
ٹھیک ہے سر
باقی غزل درست ہے۔ صرف آخری شعر دو لخت محسوس ہوتا ہے
سر تبدیل کیا ہے، یہ ٹھیک رہے گا

بیت گئی ہے عمر تو اب
جھگڑے سارے ختم ہوئے
 

فلسفی

محفلین
شکریہ سر

جن کے لیے بدنام ہوئے
آج وہی انجان بنے
ہاتھ جدا اس دل سے کرے
خود سے کوئی کیسے لڑے
گر ہو میرے غم کی دوا
آہیں ایسے دل نہ بھرے
بات ہماری سن لے اگر
وہ بھی شاید رو ہی پڑے
قصہ سن کر آنکھ بھری
پونچھے آنسو گھر کو چلے
بیت گئی ہے عمر تو اب
جھگڑے سارے ختم ہوئے
 
Top