اب یہ دل آباد ہے میخانے کی طرح
دل کی بستی تھی کبھی ویرانے کی طرح
جو تم سمجھو کوئی نہیں تیرا یہاں
دنیا میں رہو تم اک بیگانے کی طرح
جہد وحرکت ہی سے تو ہے یہ حیات
گردش میں رہو تم اک پیمانے کی طرح
بے حسی کی زندگی سے بہترہے موت
بے حسی سے بہتر رہو دیوانے کی طرح
ارشد آئے بُلاوا جب بھی رب کا
حاضر کرو جان نذرانے کی طرح
 
Top