امان زرگر
محفلین
۔۔۔۔
یہ طوفان رہ جائیں گے سب سمٹ کے
کرو ذکرِ خیر الورٰی آج ڈٹ کے
ہر اک دور ہے دورِ جہدِ مسلسل
ورق دیکھو تاریخ کے تم پلٹ کے
کہیں بھی اماں تم نہ پاؤ گے ہرگز
بکھر جاؤ گے اپنے مرکز سے کٹ کے
وہ چڑھ آیا سورج تو سر پر مگر تم
پڑے ہی رہے بستروں سے لپٹ کے
کہیں وقتِ رخصت نہ رہ جائیں زرگر
رخِ زندگی سے نقابیں الٹ کے
سر الف عین
سر محمد ریحان قریشی
سر محمد تابش صدیقی
یہ طوفان رہ جائیں گے سب سمٹ کے
کرو ذکرِ خیر الورٰی آج ڈٹ کے
ہر اک دور ہے دورِ جہدِ مسلسل
ورق دیکھو تاریخ کے تم پلٹ کے
کہیں بھی اماں تم نہ پاؤ گے ہرگز
بکھر جاؤ گے اپنے مرکز سے کٹ کے
وہ چڑھ آیا سورج تو سر پر مگر تم
پڑے ہی رہے بستروں سے لپٹ کے
کہیں وقتِ رخصت نہ رہ جائیں زرگر
رخِ زندگی سے نقابیں الٹ کے
سر الف عین
سر محمد ریحان قریشی
سر محمد تابش صدیقی
آخری تدوین: