برائے اصلاح (مفعول مفاعلن فعولن)

نوید ناظم

محفلین
یوں ظلم نہ ڈھاؤ ڈھانے والو
سن تو لو مِری زمانے والو

تنہائی بھی راس ہے ہمیں تو
جانا ہے تو جاؤ، جانے والو

ہاں ٹھیک ہے مت نبھاؤ ہم سے
سارے جہاں سے نبھانے والو

اس میں بھی ہمیں تو لطف آیا
اپنا کہو زخم کھانے والو

ہم اشک کہاں تک اور بہائیں
تم یاد نہ آؤ آنے والو

دیتے ہیں دعا تمھیں پرندے
پر کاٹ کے پھر اڑانے والو
 
Top