برائے اصلاح "فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن"

تین اشعار برائے اصلاح

صبح ہوتے ہی ستارے ڈوب جاتے ہیں میاں
جیسے لہروں میں کنارے ڈوب جاتے ہیں میاں

کون کیوں آخر تمہارا ساتھ دے گا جی یہاں
طوفاں میں اکثر سہارے ڈوب جاتے ہیں میاں

حُب الوطنی بھی تو عجب شے ہے کیا کہتے بھلا
ہم نے دیکھا ہے پیارے ڈوب جاتے ہیں میاں
سر الف عین
 
تین اشعار برائے اصلاح

کون کیوں آخر تمہارا ساتھ دے گا جی یہاں
طوفاں میں اکثر سہارے ڈوب جاتے ہیں میاں

حُب الوطنی بھی تو عجب شے ہے کیا کہتے بھلا
ہم نے دیکھا ہے پیارے ڈوب جاتے ہیں میاں
سر الف عین
سر الف عین اور دیگر استذہ کی آمد اور اصلاح سے پہلے ہم اپنی صلاح دیتے چلیں:

مندرجہ بالا دونوں شعر بحر میں نہیں۔

ان میں پہلے شعر کا پہلا مصرع گو بحر میں ہے لیکن اس میں بھرتی کے الفاظ بہت ہیں۔ دوسرے مصرع میں آپ نے طوفاں کو طُوف باندھا ہے اور اں کو مکمل گرادیا ہے۔

اسی طرح آخری شعر میں بھی پہلا مصرع بحر میں نہیں۔ دوسرے میں آپ نے پیارے کو فعلن کی بجائے فعیلن باندھا ہے ۔

ہے پیارے فاعلاتن
 
سر الف عین اور دیگر استذہ کی آمد اور اصلاح سے پہلے ہم اپنی صلاح دیتے چلیں:

مندرجہ بالا دونوں شعر بحر میں نہیں۔

ان میں پہلے شعر کا پہلا مصرع گو بحر میں ہے لیکن اس میں بھرتی کے الفاظ بہت ہیں۔ دوسرے مصرع میں آپ نے طوفاں کو طُوف باندھا ہے اور اں کو مکمل گرادیا ہے۔

اسی طرح آخری شعر میں بھی پہلا مصرع بحر میں نہیں۔ دوسرے میں آپ نے پیارے کو فعلن کی بجائے فعیلن باندھا ہے ۔

ہے پیارے فاعلاتن
جی شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
ڈوب جاتے ہیں میاں ردیف ہی عجیب سی ہے کہ شاید ہی چوتھا شعر نکل سکے!!
بھرتی کے الفاظ، میاں وغیرہ نکال دیں تو مختصر بحر میں پر تاثیر اشعار بن سکتے ہیں۔
 
Top