برائے اصلاح: دل سے توبہ کرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

مقبول

محفلین
سر الف عین

دل سے توبہ کرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
آخرت سنورنے میں دیر کتنی لگتی ہے

کتنا وقت ہو گا صبح کاذب اور صادق میں
روشنی بکھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

دار پر چڑھانا ہے چند بد قماشوں کو
قوم کو سدھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

ایک پل میں کر دیں قتل حسن والے آنکھوں سے
شوق ہو تو مرنے میں ، دیر کتنی لگتی ہے

اک حسیں سے بڑھ کے گر اک حسین ملتا ہو
زندگی گذرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

اک نگہ محبت کی اور مسکراہٹ ایک
زخمِ دل کو بھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

دل کو تو سنبھلنے کا وقت ہی نہیں ملتا
تیر کے گذرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

زندگی تو چلنی ہے تُو نہیں تو اور ہوں گے
دل سے کچھ اُترنے میں دیر کتنی لگتی ہے

بے وفاؤں کے مقبول عہد کچھ نہیں ہوتے
کہہ کے پھر مکرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
یا
ان کے کہہ مکرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
نوٹ: بات سے مکرنے میں دیر کتنیُ لگتی ہے
یہ مصرعہ پہلے ہی کسی کے شعر میںُ موجود ہے
اس لیے میں نے اپنا آخری مصرعہ تبدیلُ کیاُ ہے
 
آخری تدوین:

مقبول

محفلین
سر الف عین

دل سے توبہ کرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
آخرت سنورنے میں دیر کتنی لگتی ہے

کتنا وقت ہو گا صبح کاذب اور صادق میں
روشنی بکھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

دار پر چڑھانا ہے چند بد قماشوں کو
قوم کو سدھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

ایک پل میں کر دیں قتل حسن والے آنکھوں سے
شوق ہو تو مرنے میں ، دیر کتنی لگتی ہے

اک حسیں سے بڑھ کے گر اک حسین ملتا ہو
زندگی گذرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

اک نگہ محبت کی اور مسکراہٹ ایک
زخمِ دل کو بھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

دل کو تو سنبھلنے کا وقت ہی نہیں ملتا
تیر کے گذرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

زندگی تو چلنی ہے تُو نہیں تو اور ہوں گے
دل سے کچھ اُترنے میں دیر کتنی لگتی ہے

بے وفاؤں کے مقبول عہد کچھ نہیں ہوتے
کہہ کے پھر مکرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
یا
ان کے کہہ مکرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
نوٹ: بات سے مکرنے میں دیر کتنیُ لگتی ہے
یہ مصرعہ پہلے ہی کسی کے شعر میںُ موجود ہے
اس لیے میں نے اپنا آخری مصرعہ تبدیلُ کیاُ ہے
سر الف عین
 
مقبول بھائی اُردُو بول چال میں تو یہ محاورہ یوں ہے: دیر ہی کتنی لگتی ہے ۔۔۔اور سچ پوچھیں تو آپ نے غیراُردُو زباں ہوتے بھی اِسی مفہوم میں لیا ہے مگر ایک ہی کے نہ ہونے سے یہ ردیف آگے چل کر بے اثر سی معلوم ہونے لگتی ہے اور بجائے بتانے کے پوچھنے کامفہوم دینے لگتی ہے جیسے:
آخرت سنورنے میں ،روشنی بکھرنے (طلوعِ صبح میں)،قوم کے سُدھرنے ،شوق ہو تومرنے ،زندگی گزرنے ،دل سے کچھ اُترنے /دل میں کچھ اُترنے ،کہہ کے پھر مکرنے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کتنی دیر لگتی ہے ؟/دیر ہی کتنی لگتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

مقبول

محفلین
مقبول بھائی اُردُو بول چال میں تو یہ محاورہ یوں ہے: دیر ہی کتنی لگتی ہے ۔۔۔اور سچ پوچھیں تو آپ نے غیراُردُو زباں ہوتے بھی اِسی مفہوم میں لیا ہے مگر ایک ہی کے نہ ہونے سے یہ ردیف آگے چل کر بے اثر سی معلوم ہونے لگتی ہے اور بجائے بتانے کے پوچھنے کامفہوم دینے لگتی ہے جیسے:
آخرت سنورنے میں ،روشنی بکھرنے (طلوعِ صبح میں)،قوم کے سُدھرنے ،شوق ہو تومرنے ،زندگی گزرنے ،دل سے کچھ اُترنے /دل میں کچھ اُترنے ،کہہ کے پھر مکرنے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کتنی دیر لگتی ہے ؟/دیر ہی کتنی لگتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جناب شکیل صاحب ، شکریہ
یہ ردیف بہت شعرا نے بہت پہلے ایسے ہی استعمال کی ہے جن میں فرحت عباس شاہ، نوشی گیلانی اور منیر صاحب بھی شامل ہیں۔ میں نے ان ہی کی زمین /ردیف نقل کی ہے۔ میرا نمبر ان میں دسواں یا ان سے بھی نیچے ہو گا ۔ اب کیا کر سکتے ہیں
 

الف عین

لائبریرین
سر الف عین

دل سے توبہ کرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
آخرت سنورنے میں دیر کتنی لگتی ہے
ردیف کو منفی اور مثبت دونوں معانی میں استعمال کیا جا سکتا ہے، یعنی زیادہ دیر لگتی ہے یا بہت کم دیر لگتی ہے! جیسا شکیل نے کہا ہے کہ دیر ہی... سے بہت کم دیر کے معنی واضح ہو جاتے ہیں۔ اس مطلع میں توبہ کی ہ کا اسقاط برا لگ رہا ہے
کتنا وقت ہو گا صبح کاذب اور صادق میں
روشنی بکھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
صبحِ کاذب کے کسرۂ اضافت کے بغیر وزن میں آتا ہے، لیکن مطلب خبط ہو جاتا ہے
اس کے علاوہ یہ بحر بھی ایسی ہھ جسے دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے، ایسی بحور میں پہلے حصے میں بات مکمل ہو جانی چاہئے، بات ٹوٹے نہیں ۔
دار پر چڑھانا ہے چند بد قماشوں کو
قوم کو سدھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
ٹھیک
ایک پل میں کر دیں قتل حسن والے آنکھوں سے
شوق ہو تو مرنے میں ، دیر کتنی لگتی ہے
درست لگ رہا ہے
اک حسیں سے بڑھ کے گر اک حسین ملتا ہو
زندگی گذرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
پہلے مصرع کی روانی اچھی نہیں
اک نگہ محبت کی اور مسکراہٹ ایک
زخمِ دل کو بھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
مسکراہٹ ایک اچھا انداز بیان نہیں
دل کو تو سنبھلنے کا وقت ہی نہیں ملتا
تیر کے گذرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
تیر گذرنے سے مراد؟
زندگی تو چلنی ہے تُو نہیں تو اور ہوں گے
دل سے کچھ اُترنے میں دیر کتنی لگتی ہے
اور ہوں گے کو یا تو اُر تلفظ کرنا پڑے گا جو مستحسن نہیں، ورنہ ہوں گے کی ہ کا وصال "ر" سے کرنا پڑے گا، تو یہ بھی غلط ہے
بے وفاؤں کے مقبول عہد کچھ نہیں ہوتے
کہہ کے پھر مکرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
یا
ان کے کہہ مکرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
نوٹ: بات سے مکرنے میں دیر کتنیُ لگتی ہے
یہ مصرعہ پہلے ہی کسی کے شعر میںُ موجود ہے
اس لیے میں نے اپنا آخری مصرعہ تبدیلُ کیاُ ہے
پہلا متبادل بہتر ہے، کہہ مکرنی تو دوسری ہی چیز ہوتی ہے
 

مقبول

محفلین
سر الف عین ، بہت مہربانی
ردیف کو منفی اور مثبت دونوں معانی میں استعمال کیا جا سکتا ہے، یعنی زیادہ دیر لگتی ہے یا بہت کم دیر لگتی ہے! جیسا شکیل نے کہا ہے کہ دیر ہی... سے بہت کم دیر کے معنی واضح ہو جاتے ہیں۔ اس مطلع میں توبہ کی ہ کا اسقاط برا لگ رہا ہے
سر، میں آپ کی اور شکیل صاحب کی بات سمجھتا ہوں اور آئیڈیلی ایسا ہی ہونا چاہیئے مگر ہی کے اضافے سے یہ کوئی بحر بھی نہیں رہتی۔ یہ ردیف اسی طرح کئی دہائیوں سے چلُ رہی ہے ۔ متعدد شعرا نے اسے استعمال کیا۔ فرحت عباس شاہ نے شاید ابتدا کی تھی تو حال ہی میں نصیر بلوچ نے اس پر طبع آزمائی کی ہے۔ بس خدا کے سہارے چلی جا رہی ہے 😁
متبادل مطلع دیکھیے
چاند کے ابھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
اک نقاب اترنے میں دیر کتنی لگتی ہے
صبحِ کاذب کے کسرۂ اضافت کے بغیر وزن میں آتا ہے، لیکن مطلب خبط ہو جاتا ہے
اس کے علاوہ یہ بحر بھی ایسی ہھ جسے دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے، ایسی بحور میں پہلے حصے میں بات مکمل ہو جانی چاہئے، بات ٹوٹے نہیں ۔
متبادل
عمر بیت جاتی ہے خواب بنتے بنتے ، پر
خواب کے بکھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

پہلے مصرع کی روانی اچھی نہیں
ایک سے بھی بڑھ کے ایک جب حسین ملتا ہو
زندگی گذرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
مسکراہٹ ایک اچھا انداز بیان نہیں
اک نگہ محبت کی وُہ جو ڈال دے آ کر
زخمِ دل کو بھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
تیر گذرنے سے مراد؟
دل کو تو سنبھلنے کا وقت ہی نہیں ملتا
تیر پار کرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
اور ہوں گے کو یا تو اُر تلفظ کرنا پڑے گا جو مستحسن نہیں، ورنہ ہوں گے کی ہ کا وصال "ر" سے کرنا پڑے گا، تو یہ بھی غلط ہے
زندگی تو چلتی ہے چاہے چھوڑ دے کوئی
دل سے کچھ اُترنے میں دیر کتنی لگتی ہے
پہلا متبادل بہتر ہے، کہہ مکرنی تو دوسری ہی چیز ہوتی ہے
بے وفاؤں کے مقبول عہد کچھ نہیں ہوتے
کہہ کے پھر مکرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
چاند کے ابھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
اک نقاب اترنے میں دیر کتنی لگتی ہے
درست ہو گیا مطلع
متبادل
عمر بیت جاتی ہے خواب بنتے بنتے ، پر
خواب کے بکھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
پر کی جگہ مگر یا لیکن لانے کی کوشش کریں
ایک سے بھی بڑھ کے ایک جب حسین ملتا ہو
زندگی گذرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
درست
اک نگہ محبت کی وُہ جو ڈال دے آ کر
زخمِ دل کو بھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
اک نگاہ الفت کی.. بہتر ہو گا یا نگہ محبت کی؟
دل کو تو سنبھلنے کا وقت ہی نہیں ملتا
تیر پار کرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
یہ کہناچاہتے ہیں نا کہ تیر کو دل کے آر پار ہو جانے میں دیر ہی کتنی لگتی ہے؟ یہاں کرنے کی جگہ "ہونے" بہتر ہوتا، جو ردیف نہیں ہے
زندگی تو چلتی ہے چاہے چھوڑ دے کوئی
دل سے کچھ اُترنے میں دیر کتنی لگتی ہے
یہ عجز بیان ہو گیا، چاہے چھوڑ دے کوئی کی جگہ
تو نہیں تو کوئی اور
کیسا رہے گا، تمہارے اصل مصرعے سے قریب تر
بے وفاؤں کے مقبول عہد کچھ نہیں ہوتے
کہہ کے پھر مکرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
درست
 

مقبول

محفلین
سر الف عین ، بہت مہربانی
پر کی جگہ مگر یا لیکن لانے کی کوشش کریں
خواب بُنتے بُنتے عمر بیت جاتی ہے لیکن
خواب کے بکھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
اک نگاہ الفت کی.. بہتر ہو گا یا نگہ محبت کی؟
اک نگاہ الفت کی وُہ جو ڈال دے آ کر
زخمِ دل کو بھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
یہ کہناچاہتے ہیں نا کہ تیر کو دل کے آر پار ہو جانے میں دیر ہی کتنی لگتی ہے؟ یہاں کرنے کی جگہ "ہونے" بہتر ہوتا، جو ردیف نہیں ہے
جی سر، اب دیکھیے
دل کو تو سنبھلنے کا وقت ہی نہیں ملتا
دل میں تیر اترنے میں دیر کتنی لگتی ہے

کیونکہ اس طرح اترنے والے قافیے کے تین اشعار ہو گئے تو ایک شعر جس میں دل اور اترنے دونوں تھے اس کا دوسرا مصرع تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے
زندگی تو چلنی ہے توُ نہیں تو کوئی اور
دل سے کچھ اترنے میں دیر کتنی لگتی ہے
متبادل
زندگی تو چلنی ہے توُ نہیں تو کوئی اور
ترک رشتے کرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

تنافر کی وجہ سے رشتے ترک ۔۔۔۔۔۔۔ استعمال نہیں کیا
یہ عجز بیان ہو گیا، چاہے چھوڑ دے کوئی کی جگہ
تو نہیں تو کوئی اور
کیسا رہے گا، تمہارے اصل مصرعے سے قریب تر
بہترین۔ ایسے ہی کر دیا ہے
 

الف عین

لائبریرین
دس بارہ اشعار ککی غزل میں کوئی قافیہ تین چار بار دہرایا جائے تو حرج نہیں، بس، فاصلے کا خیال رکھا جائے
کوئی اور.. والے عر میں قافیہ بدلنے کی ضرورت نہیں
خواب بُنتے بُنتے عمر بیت جاتی ہے لیکن
خواب بنتے بنتے عمر بیت جائے گی لیکن
کیسا رہے گا؟ جاتی کےاسقاط سے چھٹکارا مل جائے گا
 

مقبول

محفلین
دس بارہ اشعار ککی غزل میں کوئی قافیہ تین چار بار دہرایا جائے تو حرج نہیں، بس، فاصلے کا خیال رکھا جائے
کوئی اور.. والے عر میں قافیہ بدلنے کی ضرورت نہیں

خواب بنتے بنتے عمر بیت جائے گی لیکن
کیسا رہے گا؟ جاتی کےاسقاط سے چھٹکارا مل جائے گا
سر، بہت شکریہ
جی، ایسے ہی کر دیا ہے
 
Top