عاطف ملک
محفلین
اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ پیشِ نظر ہے!
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
عمر بھر کے درد سے دوچار ہونے کے لیے
اک نظر کافی ہے ان سے پیار ہونے کی لیے
صحبتِ یاراں میں گزرا ایک پل درکار تھا
میرے دل کو،مجھ سے ہی بیزار ہونے کے لیے
تم کو کیا معلوم کیسی سختیاں سہتا رہا
سوکھا سہما پیڑ، سایہ دار ہونے کے لیے
دشمنوں نے جب چلائے حُسن پر طعنوں کے تیر
عشق آیا راہ میں دیوار ہونے کے لیے
اچھی گاڑی، اچھا گھر اور تھوڑی دولت ہے بہت
آدمی کے صاحبِ کردار ہونے کے لیے
جب سے لوگوں نے سنی تیری مسیحائی کی بات
کر رہے ہیں سب دعا بیمار ہونے کے لیے
وہ گھنی،کالی گھٹا زلفوں کی برسا دو کہ آج
دشتِ دل بے تاب ہے گلزار ہونے کے لیے
قیس کی جاں بخش دو لوگو! کہ عاطف ہے یہاں
عشق کی پاداش میں سنگسار ہونے کے لیے
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
عمر بھر کے درد سے دوچار ہونے کے لیے
اک نظر کافی ہے ان سے پیار ہونے کی لیے
صحبتِ یاراں میں گزرا ایک پل درکار تھا
میرے دل کو،مجھ سے ہی بیزار ہونے کے لیے
تم کو کیا معلوم کیسی سختیاں سہتا رہا
سوکھا سہما پیڑ، سایہ دار ہونے کے لیے
دشمنوں نے جب چلائے حُسن پر طعنوں کے تیر
عشق آیا راہ میں دیوار ہونے کے لیے
اچھی گاڑی، اچھا گھر اور تھوڑی دولت ہے بہت
آدمی کے صاحبِ کردار ہونے کے لیے
جب سے لوگوں نے سنی تیری مسیحائی کی بات
کر رہے ہیں سب دعا بیمار ہونے کے لیے
وہ گھنی،کالی گھٹا زلفوں کی برسا دو کہ آج
دشتِ دل بے تاب ہے گلزار ہونے کے لیے
قیس کی جاں بخش دو لوگو! کہ عاطف ہے یہاں
عشق کی پاداش میں سنگسار ہونے کے لیے
آخری تدوین: