arifkarim
معطل
بال کٹوانے کے مطالبہ پر شادی کے دن ہی طلاق
ریاض: سعودی عرب میں دلہا کے لمبے بالوں پر اس کی ساس کے تنقید کرنے پر شادی تقریب کے دوران ہی نئی نویلی دلہن کو طلاق ہو گئی۔ اماراتی نیوز ویب سائٹ میں شائع خبر میں بتایا گیا ہے کہ دولہا اپنی دلہن کے ہمراہ تصویر کھنچوانے کے لئے پوز بنا رہا تھا کہ اس کی ساس کی نظر اس کے لمبے بالوں پر پڑی جو اس کی گردن تک پہنچے ہوئے تھے اور دلہا ہاتھ سے اپنے بال سنوار رہا تھا۔ ساس نے اپنے داماد کے لمبے بالوں پر اس سے بحث شروع کر دی جو تلخی میں بدل گئی اور دلہے کو اپنی نئی نویلی دلہن کو طلاق دینا پڑ گئی۔ جب ساس نے داماد کو اپنے لمبے بال کٹوانے کے لئے کہا تو اس نے جواب دیا کہ وہ شادی کے بعد بال کٹوا لے گا تاہم خاتون نے شادی سے پہلے بال کٹوانے کے لئے اصرار کیا۔ سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی چینل ال اِخبریہ کے مطابق دلہن نے بتایا ہے کہ میری امی نے میرے دلہا اور ساس سے بحث شروع کر دی تھی بالآخر میری ماں نے میرا ہاتھ تھاما اور مجھ سے پوچھا کہ تمہیں اپنی ماں اور اس شخص میں سے کسی ایک کو چننا ہو گا۔ دلہن نے بتایا کہ یقینی طور پر مجھے اپنی ماں کا ہی ساتھ دینا تھا۔ میرے شوہر نے کہا کہ میں کسی کی کوئی شرائط قبول نہیں کرنے والا اور اس کے فوری طور پر اس نے مجھے طلاق دے دی۔ بد نصیب دولہا دلہن کا نام جاری نہیں کیا گیا ہے جبکہ دلہن سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مقیم ہے۔ دلہن نے مزید بتایا کہ مجھے اب بھی یقین نہیں آ رہا ہے کہ محض بالوں کے تنازع پر میرے شادی اتنی آسانی سے خراب ہو گئی۔
ماخذ

ریاض: سعودی عرب میں دلہا کے لمبے بالوں پر اس کی ساس کے تنقید کرنے پر شادی تقریب کے دوران ہی نئی نویلی دلہن کو طلاق ہو گئی۔ اماراتی نیوز ویب سائٹ میں شائع خبر میں بتایا گیا ہے کہ دولہا اپنی دلہن کے ہمراہ تصویر کھنچوانے کے لئے پوز بنا رہا تھا کہ اس کی ساس کی نظر اس کے لمبے بالوں پر پڑی جو اس کی گردن تک پہنچے ہوئے تھے اور دلہا ہاتھ سے اپنے بال سنوار رہا تھا۔ ساس نے اپنے داماد کے لمبے بالوں پر اس سے بحث شروع کر دی جو تلخی میں بدل گئی اور دلہے کو اپنی نئی نویلی دلہن کو طلاق دینا پڑ گئی۔ جب ساس نے داماد کو اپنے لمبے بال کٹوانے کے لئے کہا تو اس نے جواب دیا کہ وہ شادی کے بعد بال کٹوا لے گا تاہم خاتون نے شادی سے پہلے بال کٹوانے کے لئے اصرار کیا۔ سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی چینل ال اِخبریہ کے مطابق دلہن نے بتایا ہے کہ میری امی نے میرے دلہا اور ساس سے بحث شروع کر دی تھی بالآخر میری ماں نے میرا ہاتھ تھاما اور مجھ سے پوچھا کہ تمہیں اپنی ماں اور اس شخص میں سے کسی ایک کو چننا ہو گا۔ دلہن نے بتایا کہ یقینی طور پر مجھے اپنی ماں کا ہی ساتھ دینا تھا۔ میرے شوہر نے کہا کہ میں کسی کی کوئی شرائط قبول نہیں کرنے والا اور اس کے فوری طور پر اس نے مجھے طلاق دے دی۔ بد نصیب دولہا دلہن کا نام جاری نہیں کیا گیا ہے جبکہ دلہن سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مقیم ہے۔ دلہن نے مزید بتایا کہ مجھے اب بھی یقین نہیں آ رہا ہے کہ محض بالوں کے تنازع پر میرے شادی اتنی آسانی سے خراب ہو گئی۔
ماخذ