اے ٹی ایم مشین سے کارڈ چرانے اور منہ چڑانے والا ملزم پولیس حراست میں ہلاک

جاسم محمد

محفلین
اے ٹی ایم مشین سے کارڈ چرانے اور منہ چڑانے والا ملزم پولیس حراست میں ہلاک
ویب ڈیسک اتوار 1 ستمبر 2019
1795770-video-1567320778-476-640x480.jpg

ملزم صلاح الدین نے پکڑے جانے پر خود کو گونگا بہرہ ظاہر کیا فوٹو: فائل

رحیم یار خان: اے ٹی ایم مشین سے کارڈ چرانے اور منہ چڑانے والا ملزم پولیس حراست میں ہلاک ہوگیا۔

چند روز قبل سوشل میڈیا پر فیصل آباد کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک شخص اے ٹی ایم مشین توڑنے کے بعد اس میں موجود ایک کارڈ نکال رہا ہے اور اسی واردات کے دوران وہ شخص جانتے بوجھتے وہاں لگے سی سی ٹی وی کیمرے پر منہ چڑاتا ہے۔

ملزم کی شناخت بعد میں صلاح الدین کے نام سے ہوئی تھی، جو گزشتہ روز رحیم یار خان کے شاہی روڈ پر نجی بینک کے اے ٹی ایم بوتھ میں یہی عمل دہراتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور اسے پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا تاہم صلاح الدین ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات پولیس کی حراست میں دم توڑ گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بینک انتظامیہ کی مدعیت میں اس کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کی جارہی تھی۔ ملزم نے اپنے ہاتھ پر اپنا پورا نام اور پتہ انمٹ سیاہی سے کنندہ کرا رکھا تھا۔ ملزم نے پکڑے جانے پر خود کو گونگا بہرہ ظاہر کیا مگر دوران تفتیش متعدد وارداتوں کا اعتراف بھی کیا اور مقدمات میں بھی ملوث تھا۔ صلاح الدین حوالات میں اوٹ پٹانگ حرکتیں کر رہا تھا کہ اچانک بے ہوش ہوگیا، صلاح الدین کو شیخ زید اسپتال پہنچایا گیا تاہم اسپتال پہنچنے سے قبل اس کی موت واقع ہو چکی تھی۔

رحیم یار خان پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے شیخ زید اسپتال منتقل کرتے ہوئے ورثا کی تلاش شروع کر دی ہے، بظاہر دل کا دورہ معلوم ہوتا ہے، پوسٹ مارٹم کے بعد مرنے کی وجوہات سامنے آسکیں گی۔
 

محمداحمد

لائبریرین
حسبِ توقع صلاح الدین قتل کیس میں پولیس والوں کو مقتول کے باپ سے عام معافی مل گئی ہے اور معطل پولیس اہلکار بحال ہو گئے ہیں۔
صلاح الدین کیس میں پولیس کو معافی کیسے ملی؟

یعنی یہ صلح بھی دباؤ کے نتیجے میں ہوتی نظر آتی ہے۔

اللہ تعالیٰ رحم کرے ہمارے حال پر!

سنا ہے کہ ڈیل کے نتیجے میں مظلو م مقتول کے علاقے میں گیس فراہم کی جائے گی؟
 

محمد وارث

لائبریرین
یعنی یہ صلح بھی دباؤ کے نتیجے میں ہوتی نظر آتی ہے۔

اللہ تعالیٰ رحم کرے ہمارے حال پر!

سنا ہے کہ ڈیل کے نتیجے میں مظلو م مقتول کے علاقے میں گیس فراہم کی جائے گی؟
جی ہاں ایسا ہی ہے۔

اور یہ کہ مقتول کے والد دیت نہیں لے رہے بلکہ رضائے الٰہی کے لیے معافی دے رہے ہیں اور مقتول کے گاؤں میں جن ترقیاتی منصوبوں کا پہلے سے اعلان ہو چکا تھا اب ان کو مکمل کیا جائے گا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جی ہاں ایسا ہی ہے۔

اور یہ کہ مقتول کے والد دیت نہیں لے رہے بلکہ رضائے الٰہی کے لیے معافی دے رہے ہیں اور مقتول کے گاؤں میں جن ترقیاتی منصوبوں کا پہلے سے اعلان ہو چکا تھا اب ان کو مکمل کیا جائے گا۔

یعنی ظالموں نے اپنے خلاف فردِ جرم میں مزید اضافہ کر لیا۔

اصل انصاف اللہ کے ہاں ہی ہوگا۔ ان شاءاللہ۔
 

زیک

مسافر

محمد وارث

لائبریرین
کیا بات ہے حافظ سعید نے جیل سے اپنی داداگیری جاری رکھی ہوئی ہے
یہ کاروائی پولیس والوں کی "اعلیٰ تفتیش" کا نتیجہ ہے۔ مقتول کے والد کا تعلق حافظ سعید کی جماعت سے ہے، اس بات کا علم ہونے پر حافظ سعید کی مدد سے مدد حاصل کر لینا پولیس والوں کے لیے ایک معمول کی کاروائی رہی ہوگی۔
 
Top