چھڑکے ہے شبنم آئینۂ برگ گل پر آب
اے عندلیب وقت وداع بہار ہے (غالب)
وہ محفلِ بہار کہ جس کا مدتوں ساتھ رہا، سنا ہے کہ اب اس کا وقتِ وداع ہے۔۔۔ اردو محفل میں داخلے کے بعد ہماری پہچان بنی تھی پکوان کے حوالے سے۔ سو مناسب ہوگا کہ اپنے اسی پسندیدہ موضوع کے حوالے سے وداعی سلام پیش کیا جائے۔ ہم حیدرآبادی ہیں تو پکوان بھی ہمارے حیدرآبادی پکوان ہی ہوں گے۔
1۔
برصغیر کے پکوانوں میں "بریانی" سب سے اعلیٰ اور معیاری ڈش مانی جاتی ہے۔ اور ہمارا ماننا ہے کہ بریانی بولے تو صرف "حیدرآبادی بریانی"۔ جیسے خواتینِ محفل کے لیے سب سے پیارا اور محبوب سیکشن ہے : کچن کارنر۔
2۔
حیدرآبادی بریانی کا ذکر ہو اور بقول حیدرآبادی جین-زی (Gen-Z) کے، اس کے ساتھ موٹی مرچوں کا سالن must ہے۔ جیسے ہم خواتین "کچن کارنر" دیکھتی ہیں تو پھر اس کے بعد لازماً "گھریلو تراکیب اور ٹوٹکے" سیکشن کا بھی چکر لگتا ہے۔
3۔
بگھارے بیگن بھی حیدرآباد کی ایک مشہور ڈش ہے۔ شاید کئی اور مقامات کی بھی ڈش ہوگی مگر حیدرآبادی بگھارے بیگن کے سالن کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں املی کا کھٹا بھی ڈالا جاتا ہے۔ جیسے ہر دعوت سے (لمبی) فراغت کے بعد کچھ محفلین "طب اور صحت" کا سیکشن ڈھونڈتے پھرتے ہیں۔
4۔
حیدرآباد دکن ہی نہیں بلکہ جنوبی ہند کی مشہور ڈش "کھٹی دال" ہے۔ دوپہر کا ظہرانہ ہو یا رات کا عشائیہ، چاول کے ساتھ کوئی سا سالن ہو مگر ساتھ میں کھٹی دال بھی ضرور ہوتی ہے بلکہ بعض بعض اوقات عشائیہ میں سادہ چاول (خشکہ) اور کھٹی دال ہی اچار یا پاپڑ کے ساتھ نوش کی جاتی ہے۔ مگر ہماری سب سے چھوٹی بٹیا رانی کا ہم سے مطالبہ ہوتا ہے کہ دال کے بجائے کورئین نوڈلز بہتر چوائس ہے جسے آپ یوٹیوب سرفنگ کرتے ہوئے بھی کھا سکتی ہیں۔ اور اپنی پسند کے گانوں کے links/lyrics تو ہمیں "موسیقی کی دنیا" سیکشن سے مل ہی جاتے ہیں۔
5۔
شامی / شکم پُر۔ یہ دونوں مٹن یا بیف قیمہ سے بنی خشک فاسٹ فوڈ ڈش ہیں۔ شامی تو ڈائمنڈ شکل کا کباب ہوتا ہے اور شکم پُر گویا ایسا گول کباب جس میں قیمہ کے ساتھ دہی اور ہرا مسالہ بھرا ہوتا ہے۔ یہ ڈش تو ہم حیدرآبادی چاول اور کھٹی دال کے ساتھ لیتے ہیں مگر سنا ہے شمال والے اسے چائے کے ساتھ بطور اسنیکس یوں استعمال کرتے ہیں جیسے "محفل چائے خانہ" میں بیٹھے گپ شپ لڑا رہے ہوں۔
6۔
دَم کا قیمہ، حیدرآباد کی ایک اور مشہور ڈش ہے جو بنتی تو مٹن/بیف کے قیمہ سے ہے مگر اسے عام علاقوں کی "قیمہ فرائی" نامی ڈش کے مماثل قرار نہیں دیا جا سکتا کیونکہ دونوں میں ویسے ہی نمایاں فرق ہے جیسے ۔۔۔۔ جیسے محفل کے سیکشن "سینما، ٹی وی اور تھیٹر" میں تین مختلف میدانوں کا فرق ظاہر ہے۔
7۔
"تلا ہوا گوشت" حیدرآباد کے نان-ویج ڈشوں میں زیادہ کھائی جاتی ہے ۔۔۔ ہر دوسرے/تیسرے گھر سے اس کی خوشبو یوں آتی ہے جیسے ہر وہ اردو والا جو تھوڑی بہت تُک بندی کر لیتا ہو، وہ اپنے "تازہ کلام" کے ساتھ محفل کے سیکشن "بزم سخن" میں حاضری لگا دیتا ہے۔
8۔
حیدرآبادی ڈش "گوشت کا اچار" ایسی لذیذ ڈش ہے کہ جسے کئی دن تک محفوظ رکھ کر وقفہ وقفہ سے یوں استعمال کیا جا سکتا ہے جیسے ہم "جہان نثر" کی تحریروں کو وقفہ وقفہ سے پڑھتے ہیں۔
9۔
ہمارے بڑے فرزند کہتے تھے کہ جب بھی وہ اپنے کالج کے غیرملکی ساتھیوں کے بیچ حیدرآبادی ڈش "امباڑے کی بھاجی" ٹفن میں لے جاتے تو ٹفن کھولتے ہوئے کہتے تھے: یا شیخ! "اپنا اپنا دیس"!!
10۔
حیدرآبادی میٹھی ڈش "ڈبّل کا میٹھا"، شاہی ٹکڑے سے ملتی جلتی ضرور ہے مگر ایک مختلف سویٹ ڈش ہے جسے کھاتے ہوئے محفل کے سیکشن "طنز و مزاح" کی یاد لازمی آتی ہے۔
11۔
ہمارے حیدرآباد میں کدو شریف کا سالن ہی نہیں بنتا بلکہ اس کی میٹھی ڈش بھی بنتی ہے یعنی "کدو کی کھیر" یعنی شریفین کا ذکر ہو جیسے "ذکر محفلین"۔
12۔
حیدرآباد کا ایک اور میٹھا ہے "خوبانی کا میٹھا" جو کسی دعوت کے آخر میں دسترخوان پر پیش کیا جاتا ہے، جیسے محفل کی وداعی تقریب میں یہی "ذکر اردو محفل"۔
یادداشت کے پتّوں پر محفلِ شبنم کے ڈھیروں قطرے پانی کی طرح چمک رہے ہیں۔
لیکن۔۔۔ قطرے بھی بالآخر سوکھ جاتے ہیں، پانی بہہ جاتا ہے، طوفان آ کر گزر جاتے ہیں۔۔۔ جانا تو سب کو ہے، اختتام تو سب کا ہے، چاہے انسان ہو یا محفل۔
باقی رہ جاتی ہیں تو۔۔ یادیں باتیں تمنائیں!
اے عندلیب وقت وداع بہار ہے (غالب)
وہ محفلِ بہار کہ جس کا مدتوں ساتھ رہا، سنا ہے کہ اب اس کا وقتِ وداع ہے۔۔۔ اردو محفل میں داخلے کے بعد ہماری پہچان بنی تھی پکوان کے حوالے سے۔ سو مناسب ہوگا کہ اپنے اسی پسندیدہ موضوع کے حوالے سے وداعی سلام پیش کیا جائے۔ ہم حیدرآبادی ہیں تو پکوان بھی ہمارے حیدرآبادی پکوان ہی ہوں گے۔
1۔
برصغیر کے پکوانوں میں "بریانی" سب سے اعلیٰ اور معیاری ڈش مانی جاتی ہے۔ اور ہمارا ماننا ہے کہ بریانی بولے تو صرف "حیدرآبادی بریانی"۔ جیسے خواتینِ محفل کے لیے سب سے پیارا اور محبوب سیکشن ہے : کچن کارنر۔
2۔
حیدرآبادی بریانی کا ذکر ہو اور بقول حیدرآبادی جین-زی (Gen-Z) کے، اس کے ساتھ موٹی مرچوں کا سالن must ہے۔ جیسے ہم خواتین "کچن کارنر" دیکھتی ہیں تو پھر اس کے بعد لازماً "گھریلو تراکیب اور ٹوٹکے" سیکشن کا بھی چکر لگتا ہے۔
3۔
بگھارے بیگن بھی حیدرآباد کی ایک مشہور ڈش ہے۔ شاید کئی اور مقامات کی بھی ڈش ہوگی مگر حیدرآبادی بگھارے بیگن کے سالن کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں املی کا کھٹا بھی ڈالا جاتا ہے۔ جیسے ہر دعوت سے (لمبی) فراغت کے بعد کچھ محفلین "طب اور صحت" کا سیکشن ڈھونڈتے پھرتے ہیں۔
4۔
حیدرآباد دکن ہی نہیں بلکہ جنوبی ہند کی مشہور ڈش "کھٹی دال" ہے۔ دوپہر کا ظہرانہ ہو یا رات کا عشائیہ، چاول کے ساتھ کوئی سا سالن ہو مگر ساتھ میں کھٹی دال بھی ضرور ہوتی ہے بلکہ بعض بعض اوقات عشائیہ میں سادہ چاول (خشکہ) اور کھٹی دال ہی اچار یا پاپڑ کے ساتھ نوش کی جاتی ہے۔ مگر ہماری سب سے چھوٹی بٹیا رانی کا ہم سے مطالبہ ہوتا ہے کہ دال کے بجائے کورئین نوڈلز بہتر چوائس ہے جسے آپ یوٹیوب سرفنگ کرتے ہوئے بھی کھا سکتی ہیں۔ اور اپنی پسند کے گانوں کے links/lyrics تو ہمیں "موسیقی کی دنیا" سیکشن سے مل ہی جاتے ہیں۔
5۔
شامی / شکم پُر۔ یہ دونوں مٹن یا بیف قیمہ سے بنی خشک فاسٹ فوڈ ڈش ہیں۔ شامی تو ڈائمنڈ شکل کا کباب ہوتا ہے اور شکم پُر گویا ایسا گول کباب جس میں قیمہ کے ساتھ دہی اور ہرا مسالہ بھرا ہوتا ہے۔ یہ ڈش تو ہم حیدرآبادی چاول اور کھٹی دال کے ساتھ لیتے ہیں مگر سنا ہے شمال والے اسے چائے کے ساتھ بطور اسنیکس یوں استعمال کرتے ہیں جیسے "محفل چائے خانہ" میں بیٹھے گپ شپ لڑا رہے ہوں۔
6۔
دَم کا قیمہ، حیدرآباد کی ایک اور مشہور ڈش ہے جو بنتی تو مٹن/بیف کے قیمہ سے ہے مگر اسے عام علاقوں کی "قیمہ فرائی" نامی ڈش کے مماثل قرار نہیں دیا جا سکتا کیونکہ دونوں میں ویسے ہی نمایاں فرق ہے جیسے ۔۔۔۔ جیسے محفل کے سیکشن "سینما، ٹی وی اور تھیٹر" میں تین مختلف میدانوں کا فرق ظاہر ہے۔
7۔
"تلا ہوا گوشت" حیدرآباد کے نان-ویج ڈشوں میں زیادہ کھائی جاتی ہے ۔۔۔ ہر دوسرے/تیسرے گھر سے اس کی خوشبو یوں آتی ہے جیسے ہر وہ اردو والا جو تھوڑی بہت تُک بندی کر لیتا ہو، وہ اپنے "تازہ کلام" کے ساتھ محفل کے سیکشن "بزم سخن" میں حاضری لگا دیتا ہے۔
8۔
حیدرآبادی ڈش "گوشت کا اچار" ایسی لذیذ ڈش ہے کہ جسے کئی دن تک محفوظ رکھ کر وقفہ وقفہ سے یوں استعمال کیا جا سکتا ہے جیسے ہم "جہان نثر" کی تحریروں کو وقفہ وقفہ سے پڑھتے ہیں۔
9۔
ہمارے بڑے فرزند کہتے تھے کہ جب بھی وہ اپنے کالج کے غیرملکی ساتھیوں کے بیچ حیدرآبادی ڈش "امباڑے کی بھاجی" ٹفن میں لے جاتے تو ٹفن کھولتے ہوئے کہتے تھے: یا شیخ! "اپنا اپنا دیس"!!
10۔
حیدرآبادی میٹھی ڈش "ڈبّل کا میٹھا"، شاہی ٹکڑے سے ملتی جلتی ضرور ہے مگر ایک مختلف سویٹ ڈش ہے جسے کھاتے ہوئے محفل کے سیکشن "طنز و مزاح" کی یاد لازمی آتی ہے۔
11۔
ہمارے حیدرآباد میں کدو شریف کا سالن ہی نہیں بنتا بلکہ اس کی میٹھی ڈش بھی بنتی ہے یعنی "کدو کی کھیر" یعنی شریفین کا ذکر ہو جیسے "ذکر محفلین"۔
12۔
حیدرآباد کا ایک اور میٹھا ہے "خوبانی کا میٹھا" جو کسی دعوت کے آخر میں دسترخوان پر پیش کیا جاتا ہے، جیسے محفل کی وداعی تقریب میں یہی "ذکر اردو محفل"۔
یادداشت کے پتّوں پر محفلِ شبنم کے ڈھیروں قطرے پانی کی طرح چمک رہے ہیں۔
لیکن۔۔۔ قطرے بھی بالآخر سوکھ جاتے ہیں، پانی بہہ جاتا ہے، طوفان آ کر گزر جاتے ہیں۔۔۔ جانا تو سب کو ہے، اختتام تو سب کا ہے، چاہے انسان ہو یا محفل۔
باقی رہ جاتی ہیں تو۔۔ یادیں باتیں تمنائیں!