اے این ایف نے رانا ثنااللہ کو گرفتار کرلیا

جاسم محمد

محفلین
اے این ایف نے رانا ثنااللہ کو گرفتار کرلیا
ویب ڈیسک 43 منٹ پہلے

1726299-ranasanaullah-1561983728-693-640x480.jpg

رانا ثنااللہ کی گرفتاری کے پیچھے عمران خان ہے، مریم نواز کا ردعمل

لاہور: اے این ایف ہیڈ کوارٹر راولپنڈی حکام نے رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کی تصدیق کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے رانا ثنااللہ کو تحویل میں لے لیا اور ان سے پوچھ کچھ کی جاری ہے تاہم اس حوالے سے کوئی مصدقہ اطلاعات نہیں کہ انہیں کس کیس میں تحویل میں لیا گیا ہے۔

اے این ایف ہیڈ کوارٹر راولپنڈی حکام نے رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ کو اے این ایف لاہور نے گرفتار کیا اور اس حوالے سے اے این ایف لاہور سے مزید تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں، انہیں کس کیس میں گرفتار کیا گیا یہ کچھ دیر بعد بتائیں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے رانا ثنااللہ کی گرفتاری کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس سے زیادہ مضحکہ خیز بات کیا ہو سکتی ہے کہ اے این ایف رانا ثنااللہ کو گرفتار کرے، اے این ایف کا رانا ثنااللہ سے کیا لینا دینا ہے، انہیں دلیرانہ موقف کی وجہ سے گرفتارکیا گیا جب کہ رانا ثنااللہ کی گرفتاری کے پیچھے عمران خان ہے، جعلی اعظم چھوٹے ذہن کا مالک ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان کے رانا ثناءاللہ کے بارے میں تاریخی الفاظ:
‏”او فیصل آباد کے ڈاکو سن لو، راناثناءاللہ تمھیں مونچھوں سے پکڑ کر جیل میں ڈالوں گا” :p
 
عمران خان کے رانا ثناءاللہ کے بارے میں تاریخی الفاظ:
‏”او فیصل آباد کے ڈاکو سن لو، راناثناءاللہ تمھیں مونچھوں سے پکڑ کر جیل میں ڈالوں گا” :p
سیاسی مخالفین کو دھاندلی سے ملی طاقت کے زور پر دبانا چُنتخب وزیراعظم اور اس کے حاشیہ برداروں کے لیے یقیناً تاریخی ہو گا۔ ویسے یہ جملہ فاشزم کی تعریف پر مکمل اترتا ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے یہ جملہ فاشزم کی تعریف پر مکمل اترتا ہے۔
پچھلی حکومتوں میں جب زرداری اور نواز شریف ایک دوسرے پر اور عمران خان پر زکوہ چوری کا الزام لگاتے تو انصافی کہتے تھے آپ اختیارات ہونے کے باوجود ان مجرموں کو پکڑتے کیوں نہیں؟ اب عمران خان اختیارات ملنے کے بعد وعدے کے مطابق چوروں اور کرپٹ عناصر کو جیل میں ڈال رہے ہیں تو آپ کی پارٹی کے لوگ کہتے ہیں کہ یہ فیشزم ہے۔ یعنی آپ کے نزدیک سیاسی مخالفین پر الزامات لگانا سیاست ہے۔ اور ان الزامات پر عمل کرکے سزائیں دینا فیشزم۔ اب مجرم بھی اصلی ہیں اور سپاہی بھی اصلی ہے۔ اسی لئے چیخیں نکل رہی ہیں :)
 

جاسم محمد

محفلین
سیاسی مخالفین کو دھاندلی سے ملی طاقت کے زور پر دبانا چُنتخب وزیراعظم اور اس کے حاشیہ برداروں کے لیے یقیناً تاریخی ہو گا۔
یہ سیاسی انتقام آخر ہوتا کیا ہے؟ جب نیب اور عدالتیں ن لیگی لیڈران کو مختلف جرائم میں سزائیں سناتی ہیں تو آپکی پارٹی سارا الزام اسٹیبلشمنٹ پر ڈال دیتی ہے۔ اور اگر آپ کی پارٹی کے دیگر مجرمانہ عناصر کو سول حکومت پکڑے تب بھی وہی پرانا رونا دھونا کہ حکومت سیاسی انتقام لے رہی ہے۔
یعنی دونوں صورتوں میں ن لیگی لیڈران ملک کے قانون سے بالا تر ہیں چاہے ریاستی ادارے پکڑیں یا سول حکومت۔ البتہ گرفتار ہو جانے کے بعد پروڈکشن آرڈر عین قانون کے مطابق ملنا چاہئے۔ تاکہ ملزمان پارلیمان میں کھڑے ہو کر حکومت اور اداروں کو برا بھلا کہیں۔ اور یوں اپنے کیس کا دفاع عدالت کی بجائے میڈیا میں کریں :)
 

جاسم محمد

محفلین
سیاسی مخالفین کو دھاندلی سے ملی طاقت کے زور پر دبانا
ایک طرف لیگی /جیالے کہتے نہیں تھکتے کہ یہ سلیکٹڈ وزیر اعظم مکمل طور پر بے اختیارہے۔چونکہ فوج نے اسے الیکشن چوری کر کے جتوایا ہے اس لئے اصل اختیارات آرمی چیف کے پاس ہیں۔
دوسری طرف جب ان کے اپنے بندے قانون کی گرفت میں آتے ہیں تو یہی لوگ فوراً اعتراف کرتے ہیں کہ یہ گرفتاریاں دراصل با اختیار وزیر اعظم نے کروائی ہیں۔ :p

وہ دن گئے جب لیگی اور جیالہ میڈیا سیل اس غلام قوم کو بیوقوف بنایا کرتے تھے۔ یہ بھی یاد رہے کہ جب عمران خان نے رانا ثناءاللہ کی مونچھوں والا بیان دیا تھا اس وقت ان کے اقتدار میں آنے کا دور دور تک کوئی نام و نشان نہیں تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
رانا ثنااللہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
ویب ڈیسک منگل 2 جولائ 2019
1727104-ranasanaullah-1562044133-792-640x480.jpg

رانا ثنااللہ کو گزشتہ روز اے این ایف نے منشیات رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا تھا۔ فوٹو : فائل

لاہور: عدالت نے ن لیگ کے رہنما رانا ثنااللہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے رانا ثنا اللہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے، رانا ثنا اللہ کی عدالت میں پیشی پر ضلع کچہری میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

3-1562082076.jpg


رانا ثنا اللہ کے خلاف اے این ایف کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کی کاپی ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی جس میں کہا گیا ہے کہ مخبر سے اطلاع موصول ہوئی کہ رانا ثنا اللہ اپنی گاڑی میں منشیات چھپا کر لاہور اسمگل کرنے کی کوشش کریں گے، اطلاع پر راوی ٹول پلازہ پہنچ کر موٹر وے سے آنے والی گاڑیوں کی نگرانی شروع کی گئی۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ سوا تین بجے رانا ثنا اللہ اپنی لینڈ کروزر گاڑی نمبر ای ایچ 225 میں سوار اپنے اسکواڈ کی گاڑی کے ہمراہ راوی ٹول پلازہ تک پہنچے، گاڑیوں کو روکا گیا جن میں 3 تین لوگ سوار تھے، لینڈ کروزر کے ڈرائیور نے اپنا نام عامر رستم بتایا، فرنٹ سیٹ پر بیٹھے شخص نے اپنا نام عمر فاروق بتایا جب کہ پچھلی سیٹ پر بیٹھے شخص نے اپنا نام رانا ثنا اللہ ولد شیر محمد بتایا۔

ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ سے اے این ایف ٹیم نے ہیروئن کا پوچھا تو انہوں نے بریف کیس نکال کر دکھایا، بریف کیس میں مومی لفافوں میں ہیروئن بند تھی، اسی اثنا میں رانا ثنا اللہ کے ہمراہ گارڈز اور دیگر نے اے این ایف اسٹاف کے ساتھ ہاتھا پائی شروع کردی اور رانا ثنا اللہ کو زبردستی اسلحہ کے زور پر چھڑا کر لے جانے کی کوشش کی تاہم رانا ثنا اللہ کو دیگر ساتھیوں کے ہمراہ حکمت عملی سے غیر مسلح کرکے قابو کرلیا گیا۔

1-1562082067.jpg


ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ سے برآمد کی گئی ہیروئن کا بیگ سمیت وزن کیا گیا جو کہ 21.5 کلوگرام تھا، گواہان کی موجودگی میں ہیروئن کا وزن کرنے پر 15 کلو گرام ہیروئن ہوئی، برآمد ہیروئن میں سے 20 گرام برائے کیمیائی تجزیہ الگ نکال لی گئی، ملزمان سے برآمد ہیروئن، اسلحہ، ایمونیشن، گاڑیاں اور دیگر سامان قبضہ میں لے کر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر رانا ثناللہ نے کہا کہ یہ ظلم ہے، ظلم کی حکومت کیسے قائم رہ سکتی ہے یہ خدا کا فیصلہ ہے، اسے شرم آنی چاہیے جو یہ کہتا ہے کہ یہ مدینہ کی ریاست ہے۔

دوسری جانب رانا ثناء اللہ کی گرفتاری سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو آگاہ کر دیا گیا ہے، اے این ایف کی جانب سے مقدمے کی کاپی بھی خط کے ساتھ بجھوائی گئی۔

2-1562082071.jpg


واضح رہے کہ گزشتہ روز اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنااللہ کو منشیات رکھنے کے جرم میں گرفتار کرلیا تھا۔ اے این ایف حکام کے مطابق موٹروے پر سکھیکی کے قریب رانا ثنااللہ کی گاڑی روک کر تلاشی لی گئی تو اس سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہوئی۔
 

جاسم محمد

محفلین
عدالت میں پیشی کے موقع پر رانا ثناللہ نے کہا کہ یہ ظلم ہے، ظلم کی حکومت کیسے قائم رہ سکتی ہے یہ خدا کا فیصلہ ہے، اسے شرم آنی چاہیے جو یہ کہتا ہے کہ یہ مدینہ کی ریاست ہے۔
ماڈل ٹاؤن سانحہ والی حکومت بھی ظلم پر قائم تھی اور 5 سال لگاتار چلی۔
 

جاسم محمد

محفلین
رانا ثناء کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں: وزیراعظم
202064_2547060_updates.jpg

حکومت پر الزام لگا کر اپوزیشن اپنے جرائم سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے: وزیراعظم۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نا تو انتقام کی سیاست تحریک انصاف کا نظریہ ہے اور نا ہی مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی لینا دینا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں اور رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاست اور اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر مشاورت کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم کا اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ راناثناءاللہ کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے اور انتقام کی سیاست پی ٹی آئی کا نظریہ نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا تھا پاکستان میں اب ادارے اور عدالتیں آزاد ہیں، جن لوگوں پر مقدمات ہیں عدالتوں میں صفائی دیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت پر الزام لگا کر اپوزیشن اپنے جرائم سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے وزیر اعظم نے اجلاس کے دوران اپنے دورہ امریکا سے متعلق بھی بات کی اور کہا کہ دورہ امریکا سے پاک امریکا تعلقات اور خطے کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔

حکومت کی جانب سے ایسٹس ڈکلیئرایشن اسکیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بے نامی جائیداد رکھنے والوں کو پورا موقع دیا گیا، اب بے نامی جائیداد رکھنے والوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی ہو گی۔

ذرائع کے مطابق بجٹ کے دوران اپوزیشن کی تنقید کا بھرپور جواب دینے پر وزیر اعظم نے حکومتی ترجمانوں کی تعریف بھی کی۔

خیال رہے کہ چند روز قبل انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کو فیصل آباد کے قریب سکھیکی کے مقام سے گرفتار کیا تھا اور ان پر الزام ہے کہ ان کی گاڑی سے 15 کلو گرام ہیروئن برآمد ہوئی۔
 

جاسم محمد

محفلین
اے کی مذاق اے؟

رانا ثناءاللہ کی گرفتاری پر اُن کی اہلیہ نے اقوام متحدہ سے رجوع کر لیا
ویب ڈیسک بدھ 10 جولائ 2019
دو صفحوں پر مشتمل خط اقوم متحدہ کے ڈرگ اینڈ کرائم آفس کو بھجوایا گیا، فوٹو: فائل

لاہور: منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار مسلم لیگ(ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کی گرفتاری پر اُن کی اہلیہ نے اقوام متحدہ سے رجوع کر لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق رانا ثناء اللہ کی اہلیہ نبیلہ ثناء اللہ نے اپنے وکلا کی مشاورت سے اقوام متحدہ کے ڈرگ اینڈ کرائم آفس کو خط بھجوا یا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میرے خاوند کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کا ڈرگ اینڈ کرائم سیل اس پر کمیشن بنائے اور اس مشکوک واقعے کی تحقیقات کرے۔

دو صفحوں پر مشتمل خط میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ کی گاڑی میں موجود چار موبائلز، آئی پیڈ، پرس اور ساٹھ ہزار روپے تھے وہ بھی ہمیں نہیں دئیے گئے جب کہ رانا ثناءاللہ پہلے ہی کہہ چُکے تھے کہ اُن کا قتل یا گرفتار کر کیا جائے گا۔

متن کے مطابق ریاست نے رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کر کے ایک اچھی ساکھ کے ادارےاے این ایف کی بدنامی کی ، وزیر اعظم عمران خان نے ذاتی اختلاف پر انھیں گرفتار کروایا ،ہمیں موجودہ حکومتی اداروں سے انصاف کی توقع نہیں ہے اس لیے اقوام متحدہ کا ڈرگ اینڈ کرائم سیل اس پر کمیشن بنائے اور اس مشکوک واقعے کی تحقیقات کرے۔

واضح رہے کہ یکم جولائی کی رات اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنااللہ کو منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اے این ایف حکام کے مطابق موٹروے پر سکھیکی کے قریب رانا ثنااللہ کی گاڑی روک کر تلاشی لی گئی تو اس سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہوئی۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایکسپریس نیوز کے مطابق رانا ثناء اللہ کی اہلیہ نبیلہ ثناء اللہ نے اپنے وکلا کی مشاورت سے اقوام متحدہ کے ڈرگ اینڈ کرائم آفس کو خط بھجوا یا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میرے خاوند کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کا ڈرگ اینڈ کرائم سیل اس پر کمیشن بنائے اور اس مشکوک واقعے کی تحقیقات کرے۔
فاتح آپ کے آفس کو یہ خط ملا؟ :)
 

فرقان احمد

محفلین
ریاستی ادارے یعنی فوج (خفیہ ایجنسیاں وغیرہ) اپنا تماشا خود بنا رہی ہیں۔ اب انہیں کھُل کھیلنے کی آزادی مل گئی ہے۔ سول حکومت ان کا ساتھ دیتی جا رہی ہے اور بظاہر اچھی شہرت کے حامل ادارے بھی اپنا امیج برباد کرنے پر تُل گئے ہیں۔ ان اداروں پر مستقبل میں کون اعتبار کرے گا۔ ذرا خود سوچیے، جس بندے کو گرفتاری کا ڈر ہو، وہ گاڑی میں منشیات لے کر پھرے گا۔ رانا کی وجہء شہرت اچھی نہیں ہے، تاہم حق بات کہنے میں کیا عار ہے!
 

جاسم محمد

محفلین
ریاستی ادارے یعنی فوج (خفیہ ایجنسیاں وغیرہ) اپنا تماشا خود بنا رہی ہیں۔ اب انہیں کھُل کھیلنے کی آزادی مل گئی ہے۔ سول حکومت ان کا ساتھ دیتی جا رہی ہے۔ ذرا خود سوچیے، جس بندے کو گرفتاری کا ڈر ہو، وہ گاڑی میں منشیات لے کر پھرے گا۔ رانا کی وجہء شہرت اچھی نہیں ہے، تاہم حق بات کہنے میں کیا عار ہے!
ریاستی ادارے عموما اپوزیشن کو حکومت کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔ یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اداروں کے اندر سے آوازیں بلند ہوں گی۔
اداروں کے اندر سے صرف این آر او کی آوازیں بلند ہوتی ہیں۔ سچائی کی نہیں۔
اداروں میں ایک گروہ اپوزیشن کے ساتھ تیسری بار ڈیل کرنا چاہتا ہے لیکن خان صاحب کا تو آپ کو پتا ہی ہے کہ "میں کوئی این آر او نہیں دوں گا"۔ :)
 
Top